مفتی عبدالرحمن قمر،نیویارک
1959ءمیں پرائمری پاس کرنے کے بعد کمالیہ کتابیں خریدنے والد صاحب کےساتھ آیا۔ قبلہ شیخ الحدیث حضرت مولانا سردار احمدؒ نے فرمایا پہلے حضرت صاحب سے مل لیتے ہیں بعد میں کتابیں خریدیں گے۔ اس وقت تک میرے بڑے بھائی محمد زمان جامعہ رضویہ جھنگ بازار داخلہ لے چکے تھے۔ جو بعد میں حضرت صاحب قبلہ نے نام میں اضافہ فرما کر محمد شمس الزمان بنا دیا اور پھر وہ واقعی شمس الزمان بنے، والد گرامی نے حضرت صاحب قبلہ کا تعارف کرایا کہ یہ محمد زمان کا چھوٹا بھائی عبدالرحمن ہے، آپ نے مجھے گود میں بٹھایا اور فرمایا میں اللہ بخش آج سے عبدالرحمن ہمارا ہوا۔ مجھے فرمایا عبدالرحمن اللہ کا قرآن پڑھو اور یوں میرے نصیب جاگ اُٹھے، قبلہ حضرت صاحب نے جامعہ نظامیہ رضویہ اندرون لوہاری گیٹ کو حکم دیا۔ اس زمانے میں مدرسہ خراسیاں والی مسجد میں ہوا کرتا تھا الحمد للہ قرآن پاک مکمل کیا اور کراچی جامعہ امجدیہ چلے گئے۔ جب حضرت صاحب کا 1962 میں وصال ہوا میں آپ کے پاس کھڑا تھا۔ جلیل القدر علماءکرام دیوانہ وار گھوم رہے تھے آپ کے وصال کے بعد میں نے مخدوم اہل سنت صاحبزادہ پیر قاضی محمد فضل رسول حیدر رضوی قادری کی بیعت کر لی اور الحمد للہ آج بھی قائم ہے۔ پیر صاحب اللہ کی طرف سے عطیہ تھے جس زمانے میں قبلہ شیخ الحدیث جامعہ مظہر اسلام بریلی شریف میں حدیث پڑھا رہے تھے، اس زمانے میں ایک صبح تشریف لائے اور طلباءسے فرمایا چلو محفل میلاد کا اہتمام کرتے ہیں۔ بعض طلباءنے استفسار کیا حضور ربیع الاول شریف تو نہیں ہے فرمایا رات سرکار دو عالمﷺ کی زیارت نصیب ہوئی تھی آپ نے فرمایا سردار احمد تمہارے گھر بیٹا پیدا ہوا ہے اس کا نام میرے نام پر رکھنا، اس زمانے آپ کی فیملی دیال گڑھ ضلع گورداسپور پنجاب میں مقیم تھی۔ کبھی کبھار خط ملا کرتا تھا۔ پھر ایک دن خط ملا جس دن میلاد کروایا تھا اسی دن محمد فضل رسول یعنی 19 ستمبر 1942ءکو پیدا ہوئے تھے۔ محمد سرکار کے نام پر رکھا اور پکارنے کیلئے فضل رسول تجویز کیا۔ تقسیم کے وقت آپ کے خاندان نے ہجرت فرمائی اور حضرت صاحب قبلہ نے لائل پور کا انتخاب کیا۔ قبلہ قاضی محمد فضل رسول کی ابتدائی تعلیم لائل پور میں ہوئی جامعہ رضویہ دینی کتابیں شروع کیں۔ قبلہ استاد غلام رسول جامعہ نظامیہ لاہور تشریف لے آئے تو حضرت صاحب نے بھی بقیہ تعلیم جامعہ نظامیہ لاہور سے مکمل کی۔ قبلہ قاضی کو کئی سلسلوں میں اجازت تھی جتنی سختی عبادت و ریاضت اور وظائف کی فرماتے تھے ہم عام انسان ہیں، انسانوں کی طرح زندگی گزارو، کئی لوگ خلافتوں کے متمنی تھے مگر وظائف عطاءفرما دیتے۔ جو الحمد للہ اب ہماری زندگی کا حصہ ہے مجھے خوشی اور سعادت ہے کہ لگوارڈیا ایئرپورٹ کے قریب المدنی مسجد نیویارک کا افتتاح کیا اور فرمایا (مولوی رب واسطے کم کریں روٹی رب دیوے گا) سو اللہ پاک نے نواز دیا کسی قسم کی کوئی کمی نہیں دی بزرگوں کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ تیر بہدف ہیں۔
٭٭٭