کراچی:
2021ء میں پاکستانی کرنسی قدر میں بتدریج 2 تا 4 فیصد کمی متوقع ہے جس کے بعد ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر 164 تا 166 روپے کے لگ بھگ رہے گی، کیوں کہ اگلے ایک سال کے دوران ڈالر کے طلب اور رسد کے درمیان فاصلہ کم رہے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے قرضوں کی اقسام کی متوقع وصولی، یوروبانڈ اور سکوک کے اجرا، دیگر عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے نئے قرضے، تارکین وطن کی بہتر ترسیلاتِ زر اور جاری کھاتے کے خسارے میں برائے نام خسارہ 2021 کے دوران روپے کو مستحکم رکھنے میں معاون ہوں گے۔
ٹینجنٹ کیپیٹل ایڈوائزرز کے سی ای او مزمل اسلم نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر 2021ء تک روپے کی قدر میں 2 تا 4 فیصد کمی ہوسکتی ہے، یوں ڈالر کی قیمت 165 تا 166 کے اردگرد رہے گی۔ ادائیگیوں کا مثبت توازن روپے کو مستحکم رکھے گا۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ ہیڈ سمیع اﷲ طارق نے کہا کہ دسمبر 2021 تک روپے کی قدر میں 3فیصد تک کمی ہوسکتی ہے اور امریکی ڈالر کی قدر 165 روپے کے لگ بھگ رہے گا۔