اسلام آباد:
اسلام آباد میں پولیس فائرنگ سے ہلاک نوجوان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی جس کے مطابق مقتول کے سر، سینہ اور پیٹھ پر گولیوں کے واضح 11 زخم موجود ہیں، واقعہ پر ورثا نے کشمیر ہائی وے بلاک کردی جو کئی گھنٹے بعد رہی بعدازاں نوجوان کو ایچ الیون قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان اسامہ کے پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ جاری ہوگئی، مقتول کے جسم پر زخم کے 11 نشانات پائے گئے، جسم کے مختلف حصوں پر گولیاں لگیں جو جسم کو پار کرگئیں، مقتول کے سر، سینہ اور پیٹھ پر گولیوں کے واضح زخم موجود ہیں۔ مقتول کے سینے پر زخم کے دو اور بائیں بازو پر ایک نشان ہے۔
رپورٹ کے مطابق دائیں پاؤں پر بھی زخم کا نشان ہے، سر کے اگلے اور پچھلے حصے میں زخم پائے گئے ہیں۔ پیٹھ پر تین جگہ زخم کے نشانات ہیں۔ کمر پر بھی زخم کے دو نشانات موجود ہیں۔ بائیں ہاتھ سے ذرا اوپر بھی زخم کا نشان ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بظاہر مقتول کی موت زیادہ خون بہنے اور پھیپھڑے متاثر ہونے سے ہوئی۔
دریں اثنا واقعہ پر ورثا اور مظاہرین نے ہائی وے بلاک کرکے پولیس کے خلاف شدید احتجاج کیا جس کے سبب جڑواں شہروں کا ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
موٹروے پولیس کے مطابق کشمیر ہائی وے سے گاڑیوں کی قطاریں موٹروے تک پھیل گئیں، گاڑیوں کی طویل قطاروں سے پشاور روڈ پر بھی ٹریفک جام ہوا۔ انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے بعد مظاہرین نے شاہراہ کھول دی اور چیف کمشنر نے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں نوجوان اسامہ کو ایچ الیون قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔