لاہور / راولپنڈی:
بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے دوران افواہ سازوں نے شہریوں کو پریشان کیے رکھا۔ معلومات کے مستند ذرائع تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی اور ملک پر دشمن کے حملے سمیت کئی خدشات جنم لیتے رہے۔
سوشل میڈیا بھی پر بھی افواہ ساز حاوی رہے اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں کی بڑی تعداد فون پر دوسرے علاقوں میں اپنے پیاروں کی خیریت بھی دریافت کرتی رہی، گھروں میں الیکٹرانکس آلات بھی بند ہوگئے۔ سب سے زیادہ موبائل چارجنگ کے مسئلے سے دوچار ہونا پڑا،گلبرگ کے رہائشی ابوبکر کے مطابق وسوسے جنم لے رہے تھے کہ کہیں ملک میں مارشل لا تونہیں لگ گیا، ایک بزرگ عبدالرحیم نے کہا کہ پہلے جب ملک میں مارشل لا لگا تھا تواس وقت بھی رات کو بجلی بندہوگئی تھی۔
خاتون آسیہ نے کہا کہ ہم دعائیں مانگ رہے تھے کہ اﷲ ہمارے ملک پراپناکرم فرما۔ راولپنڈی کے سہیل احسان کا کہنا تھا کہ انھیں کسی دوست نے بتایا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں نے بڑا حملہ کیا ہے، رضوان مانی کے مطابق سوشل میڈیا پر دیکھا کہ بھارت اور پاکستان میں جنگ ہونے جارہی ہے، چوکیدار محمد دین کے مطابق گھر والوں نے فون کرکے بتایا کہ پورے ملک میں بجلی بند ہوچکی ہے اور کچھ بھی ہوسکتا ہے۔