لاہور:
ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ محمد عامر کے ساتھ کوئی ذاتی مسئلہ نہیں وہ پرفارم کر کے واپس آ سکتے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مصباح الحق سے سوال کیا گیا کہ محمد عامر نے رویے سے دلبرداشتہ ہوکر موجودہ مینجمنٹ کے تحت نہ کھیلنے کا اعلان کیوں کیا؟
جواب میں ہیڈ کوچ نے کہا کہ یہ پیسر کی اپنی رائے ہے، میں سینئر ہوں یا جونیئر تمام کھلاڑیوں کی عزت کرتا ہوں،محمد عامر کا 2016میں کم بیک ہوا تو میں ہی کپتان تھا، تمام باتوں کو پس پشت رکھتے ہوئے انھیں خوش آمدید کہا اور ہر موقع پر سپورٹ کیا،بطور کوچ بھی حوصلہ افزائی کی۔
انہوں نے کہا کہ دورہ انگلینڈ سے قبل ذاتی مسائل تھے تو ان کو تاخیر سے ٹیم جوائن کرنے کی اجازت دی،وہاں انجرڈ ہوگئے، فارم بھی نہیں تھی،زمبابوے کیخلاف سیریز سے قبل انھیں بتا دیا تھا کہ نوجوان پیسرز حارث رؤف،محمد حسنین اور محمد موسیٰ کو مواقع دیں گے،اس دوران قومی ٹی ٹوئنٹی ہوا تو عامر 5میچز سے باہر رہے،جب کھیلے تو اپنی بہترین فارم میں نہیں تھے،دیگر بولرز نے اچھا پرفارم کیا۔
مصباح الحق نے کہا کہ میں نے عامر سے انگلینڈ میں ہی کہا تھا کہ آپ ٹیم کے سینئر اور اسٹرائیک بولر ہیں۔ 82میل کی رفتار سے بولنگ تقاضے پورے نہیں کرسکتے،4اوورز پوری قوت سے بولنگ کریں، آپ کا شاہین شاہ آفریدی،حارث رؤف و دیگربولرز سے مقابلہ ہے،ہم کسی کو سینئر ہونے کی بناپر پرفارمرز پر ترجیح نہیں دے سکتے۔
کوچ نے کہا کہ محمد عامر کو ڈراپ کرنے میں بولنگ کوچ وقار یونس کا بھی کوئی لینا دینا نہیں،ایسوسی ایشنز کے 6کوچز سلیکشن کمیٹی کے رکن تھے، کپتان کی مشاورت بھی ہوتی ہے، ایک متفقہ فیصلہ ہوا، باقی باتیں فضول ہیں۔
ایک سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ پیسر کی واپسی کیلیے دروازے بند نہیں ہوئے،میرے دل میں ان کیلیے کچھ نہیں، ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے فیصلے پر بھی اعتراض نہیں، کوئی بھی فارمیٹ ہو پرفارم کریں اور واپس آجائیں،بطور سینئر محمد حفیظ ایک مثال ہیں،یہ نہیں ایک میچ میں کارکردگی دکھائی اور4میں نہیں۔