برلن (پاکستان نیوز) دنیا بھر میں، ارب پتیوں کی دولت میں 10 سال میں 121 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ٹیکنالوجی کی صنعت سے وابستہ ارب پتیوں کی دولت 2015 میں 788.9 بلین ڈالر سے تین گنا بڑھ کر 2024 میں 2.4 ٹریلین ڈالر ہو گئی ، 2024 میں، تقریبا 208 افراد پہلی بار ارب پتی بنے ۔ سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے بینک یو بی ایس کا یو بی ایس سالانہ بلین ائر زامبیشنز رپورٹ کے 10 ویں ایڈیشن میں کہنا ہے کہ دس سال کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں 121 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ارب پتی زیادہ کثرت سے نقل مکانی کر رہے ہیں۔ 2020 سے اب تک 176 ارب پتی اپنے ممالک سے دوسرے ملک منتقل ہو چکے ہیں، سوئٹر لینڈ، متحدہ عرب امارات، سنگاپور اور امریکہ ان کے مقبول اور پسندیدہ مقامات ہیں۔ سوئس یوبی ایس نے کہا کہ ارب پتیوں نے گزشتہ دہائی کے دوران اپنیمشتر کہ دولت 121 فیصد بڑھ کر 14 ٹریلین ڈالر تک پہنچائی ہے ، ٹیک (ٹیکنالوجی ) ارب پتیوں کے خزانے سب سے تیزی سے بھر رہے ہیں۔ گزشتہ 10 سال میں امریکی ڈالر میں سرمائے رکھنے والے ارب پتی افراد کی تعداد 1757 سے بڑھ کر 2082 ہوگئی، جو 2021 میں 2086 کے ساتھ عروج پر ہے۔ یو بی ایس کی سالانہ بلین ائر زامبیشنز رپورٹ کے 10 ویں ایڈیشن میں بتایا گیا ہے کہ ارب پتیوں نے پچھلی دہائی کے دوران عالمی ایکویٹی مارکیٹوں سے آرام سے کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2015 سے 2024 کے درمیان ، کل ارب پتیوں کی دولت 121 فیصد بڑھ کر 6.3 ٹریلین ڈالر سے 14.0 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ عالمی ایکویٹی کے این ایس سی آئی اکانٹ ورلڈ انڈیکس میں 73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔