ایس بی سی اے میں قانونی کام مشکل، غیر قانونی کام آسان کردیا گیا

0
157

کراچی:

کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے لیے مختلف علاقوں کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مبینہ کرپٹ فسران نے پٹے پر دے دیا تاہم اب قانونی کام انتہائی مشکل ہوگیا جبکہ غیر قانونی کام آسان سے آسان کر دیا گیا۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ظفر احسن کے بعد سے بے ہنگم انداز سے چلایا جارہا ہے چندما ہ صورتحال بہتررہی جب ڈی جی آشکار داوڑ تھے لیکن سندھ حکومت کی بیوروکر یسی کے تعینات کیے گئے ڈی جی نسیم الغنی سہتو اور موجود ڈی جی شمس الدین سو مرو نے ادارے کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا۔

ایس بی سی اے میں قانونی کام مشکل سے مشکل ترین ہوگیا ہے جبکہ غیر قانونی کام میں مزید آسانیاں پیدا کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے شہری رہائشی نقشوں کی منظوری کے لیے ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے میں سندھ حکومت کی بیوروکریسی نے مکمل طو ر پر پنجے گا ڑ لیے ہیں، مختلف علاقوں کو پٹے پر دے دیا گیا جس کی وجہ سے شہر میں لینڈ مافیا کی چاندی ہوگئی۔

ایس بی سی اے کے معاملات طارق روڈ اور کلفٹن سے چلائے جارہے ہیں جبکہ ڈمی نان ٹیکینکل ڈی جی شمس الدین سومرو نے شہریوں کے نقشوں کی منظوری کو روکا ہوا ہے، 60 گز، 120گز، 200 گز کے پلاٹس کی نقشوں کی منظوری کو روک دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے ڈی جی نقشے کو دیکھیں گے پھر ایک نا معلو م رجسٹر میں پلا ٹ نمبر کو نو ٹ کیاجا تا ہے پھر اس پر نظر ثانی کی جا تی ہے ، اس وقت ایس بی سی اے کو سند ھ سیکر یٹریٹ سے چلا یا جا رہا ہے جہاں ایک سیکریٹری مبینہ طو پربراہ راست تمام منفی سرگرمیوں میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔

ایس بی سی اے کو ایک نئے سسٹم کے تحت چلایا جارہا ہے جس میں مختلف علاقوں کو پٹے پر دیا ہوا ہے اس میں مبینہ طو ر پرلاکھوں روپے رشوت وصول کر کے تعمیر ات کی اجازت دی جا ر ہی ہے۔

ذرا ئع کا ہنا ہے کہ اس میں اکثریٹ وہ شہر ی بھی جو نان ٹیکینکل ڈی جی کی غلط پا لیسی قانو نی تقاضے پورے کیے جا نے کے با وجود نقشوں کی منظو ری نہیں کر پار ہے تھے وہ پٹے پر نامزد لوگوں سے رابط کر کے تعمیر ات کرارہے ہیں۔

نان ٹیکینکل ڈی جی نے کی نا قص حکمت عملی کی وجہ سے حالیہ دنوں میں ریٹائر ہو نے والے ڈائر یکٹر کے واجبا ت کی مد میں ملنے والا چیک بھی باؤنس ہو گیا جب ڈائریکٹر نے ڈی جی سے استدعا کی تو ڈی جی کا کہنا تھا کہ میں کچھ نہیں کرسکتا۔

قانو نی طو ر ایس بی سی اے کو ملنے والے ریو نیو میں انتہا ئی درجے کی کمی ہو گئی جس کی وجہ سے تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہو گئی ہے جبکہ دوسری جانب غیر قانونی تعمیرات میں کاموں میں اضافے کے با عث مبینہ طور پر مافیا اور کرپٹ افسران مالا مال ہو ر ہے ہیں۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھا رٹی میں قابل اور سینئر افسران میں بے چینی پائی جاتی ہے انھوں نے نام کی اشاعت نہ کر نے کی درخواست کرتے ہوئے بتایا کہ ٹیکنیکل افسران ایس بی سی اے میں موجود ہیں لیکن باہر سے نان ٹیکینکل لو گوں کو تعینات کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے صورتحال خراب ہو ر ہی ہے اگر یہ ہی صورتحال رہی تو ملازمین کی تنخواہوں اورواجبات کے لیے رقم نہیں ہو گی جس طرح ڈائریکٹرادریس عبد الغفار کا ہوا جو ریٹائر ہو ئے لیکن ان کے واجبا ت کی مد میں ملنے والا چیک باؤنس ہو گیا اور ڈی جی نے ایماندار فر ض شناس افسر سے انتہائی بدتمیزی سے بات کی۔

افسران نے بتایا کہ سند ھ حکومت اور سندھ سیکر یٹریٹ کی بیورو کر یسی خلاف قانو ن مسلسل ادارے میں دخل اندازی کر ر ہے ہیں جس کی وجہ سے خرابیا ں پیدا ہو ر ہی ہیں، ذرا ئع کا کہنا ہے کہ پٹے پر مختلف علاقے دیے جا نے سے شہر میں مز ید غیر قانونی تعمیر ات میں اضافہ ہو گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here