انڈیا کا یوم جمہوریہ اور واشنگٹن میں کمیونٹی!!!

0
271
کوثر جاوید
کوثر جاوید

بیورو چیف واشنگٹن

26جنوری انڈیا میں یوم جمہوریہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا لیکن سکھوں مسلمانوں اور انڈیا میں دیگر اقلیتوں کے لئے یہ یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ہے۔جس طرح بی جے پی کی حکومت انڈیا کو میں ظلم بربریت ناانصافی اور دھونس دھاندلی کی تاریخ رقم کر رہی ہے۔نریندر مودی اپنے آر ایس ایس کے غنڈوں کے ذریعے بدترین تشدد قتل غارت کر رہے ہیں۔مثال نہیں ملتی انڈیا سے مسلمانوں نے تقریباً آٹھ سو سال تک حکومت کی کئی بادشاہ ایسے آئے جنہوں نے پچاس پچاس سال حکومت کی لیکن ان کا نام نشان تک نہیں نریندرمودی جس طریقے سے ہندو ازم اور دہشت گردی کے ذریعے حکومت کررہے ہیں۔ان کا بھی تاریخ میں نام ونشان تک نہ ہوگا۔گزشتہ کئی عشروں سے جس طرح کشمیریوں کو قتل بعد اور تشدد کانشانہ بنایا جارہا ہے۔اس کی بھی مثال نہیں ملتی5اگست2019کو آزاد جاری کیا جس سے کشمیر کی حیثیت ختم کرکے بھارت کا حصہ بنانے کا اعلان کیا اور ایک کروڑ کشمیریوں کو لاک ڈاﺅن کی طرح قید کیا گیا۔سکھوں ظلم، قتل غارت اور امتیازی قوانین بنانے پر انڈین کسانوں کے لئے امتیازی قوانین بنائے دیگر دلت اور نچلی ذات کے شہریوں کا جینا حرام ہے۔اوپر سے26جنوری یوم جمہوریہ کا اعلان کردیا۔سکھوں اور مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں نے26جنوری کو یوم سیاہ کے طور پر منایا کشمیریوں نے سکھوں نے نہ صرف انڈیا میں اس کے ساتھ ساتھ امریکہ یورپ اور دیگر ممالک میں بھرپور مظاہرے کئے دہلی میں خالصتان کا پرچم لہرا دیا گیا۔سکیورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائیاں رہیں۔واشنگٹن میں انڈین ایمبیسی کے سامنے سکھوں نے بھرپور پرامن مظاہرہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ خالصتان کشمیر اور دیگر ریاستوں کو ہندو انتہا پسندوں سے آزاد کروائیں گے۔ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں جب تک خالصتان آزاد نہیں ہوتا کشمیر آزاد نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔26جنوری کو واشنگٹن میں ہونے والے سکھوں کے اس مظاہرے میں کوئی پاکستانی کشمیری یا سفارت کاروں کا نمائندہ موجود نہیں تھا۔واشنگٹن ایریا کے خود ساختہ لیڈر اور کشمیر کی آزادی کے علمبردار کہیں نظر نہ آئے۔پی ٹی آئی مسلم لیگ ن پی پی کا بھی کو نمائندہ دیکھنے نہ ملا خاص طور پر کشمیری کمیونٹی کے نام نہاد ممبران جو مختلف ریسٹورنٹس میں کھانوں کے ساتھ اپنی بھرپور تصویروں کےساتھ نظر آتے ہیں۔اپنی مقبولیت کو بڑھانے کے لئے پرانی تصویریں بھی ٹھوک دیتے ہیں۔اور اکثر میڈیا کو فرمائشی نمائش خبریں بھی بھیج دیتے ہیں۔26جنوری انڈین ایمبسی کے باوجود سکھوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج بلند کیا۔اور اچھے ظرف حسن سلوک کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی۔واشنگٹن ایریا کے کشمیریوں پاکستانیوں کو یہ پیغام دیا کہ گھروں میں بیٹھ کر فیس بک سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا الیکٹرانک میڈیا پر جھوٹے بیانات اور فیک تقریبات سے نہ کشمیر آزاد ہوگا۔نہ خالصتان اس کے لئے جدوجہد کرنا ہوگا۔اور سنجیدہ رویہ اپنانا ہوگا۔دشمن بہت مکار چالباز ظالم اور بے ایمان ہے۔مسلسل جدوجہد سے ہی مشکلیں آسان ہونگی اس کے لئے وقت اور وسائل کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔واشنگٹن میں انڈین ایمبسی کے سامنے سکھوں کے بھرپور مظاہرے سے نریندر مودی کا کالا چہرہ کرتوتیں اور ظلم بربریت ناانصافی کو بھرپور آشکار کیااور نریندر مودی حکومت کا مکرو کردار دنیا کے سامنے لانے کا موقع پیدا کیا۔کثیر تعداد میں سکھوں نے بہت حکمت عملی پر سے پرامن اور انڈیا ایمبسی کے سامنے اپنے موقف سے آگاہ کیا اپنا پیغام لکھا کر تاریخ کا حصہ بن گئے۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here