واشنگٹن:
امریکا نے افغانستان میں امن معاہدے پر خاطر خواہ پیشرفت نہ ہونے پر نئے انتخابات اور تب تک تمام فریقین پر مشتمل نگراں حکومت کی تجویز دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے افغان حکومت کو کو ایک’’ امن ڈرافٹ‘‘ بھیجا ہے جس میں افغانستان میں مستقل قیام امن کے لیے موجودہ حکومت کو ختم کرکے نئے انتخابات کرانے اور تب تک تمام فریقین پر مشتمل نگراں حکومت کے قیام کی تجویز دی گئی ہے۔
آٹھ صفحات پر مشتمل امن ڈرافٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نگراں حکومت سب کی مشاورت سے نئے انتخابات کے لیے آئین سازی کرے گی جس کے تحت ملک بھر میں پُرامن اور شفاف انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا اور کامیاب ہونے والوں کو حکومت سونپ دی جائے گی۔
افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے یہ ڈرافٹ ایک اہم ملاقات میں سب سے پہلے صدر اشرف غنی کو بھی پیش کیا۔ بعد ازاں طالبان اور دیگر فریقین کو بھی بھیجے گئے۔
ادھر افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ جب تک میں زندہ ہوں کوئی عبوری حکومت نہیں بنے گی۔ ترجمان محمد نعیم نے بتایا کہ امریکی پیس ڈرافٹ موصول ہوا ہے اور ابھی اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس طے پانے والے معاہدے کے تحت امریکی فوج کو مئی تک افغانستان سے انخلاء کرنا ہے تاہم فریقین کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر امریکا کی نئی حکومت نے ایک اور مسودہ بھیجا ہے۔