ماحولیاتی کانفرنس اور پاکستانی لیڈر!!!

0
124
کوثر جاوید
کوثر جاوید

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

امریکہ میں دنیائے تمام مذاہب کلچر رنگ ونسل کے لوگ آباد ہیںجو ایک چھت کے نیچے اکثریت میں خوشحال اور کامیاب زندگیاں بسر کر رہے ہیں۔ایک کامیاب سسٹم جس میں انصاف تعلیم اور اینڈ آرڈر ہیلتھ روزگار ٹیکنالوجی جدید تعلیم کے ذریعے ہر شہری بغیر رنگ ونسل کے امتیاز فائدہ اٹھا رہا ہے۔کئی ممالک کے لوگ ایسے ہیں جو یہاں کے سیاسی سسٹم میں ایک حکمت عملی کے تحت حصہ لے رہے ہیں۔امریکہ کی تعمیرترقی میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ بیک ہوم ممالک اور امریکہ کے درمیان ایک پل کا کام کر رہے ہیں۔امریکہ میں کہاوت مشہور ہے۔There is no FREE LUNCHامریکہ کا سیاسی نظام مین سٹریم پولیٹکس ایک حکمت عملی اور قواعد ضوابط کے ساتھ قائم ہے جس طرح امریکہ کو موقع کی دنیا کہتے ہیں، اسی طرح امریکی سیاست میں بھی سنجیدہ لوگوں کو مقام مل جاتا ہے جس کے لئے جدوجہد کرتے ہیں اس کی واضح مثال یہودیوں کی ہے۔اپنی محنت اور جدوجہد سے نہ صرف سیاسی میدان میں چھائے ہوئے ہر شعبے میں کنٹرول حاصل ہے۔انڈیا چائنہ بنگلہ دیش کے امیگرینٹس نہ صرف یہاں امریکہ میں مضبوط ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ اپنے بیک ہوم ممالک اور امریکہ کے مابین تعلقات تجارت ٹیکنالوجی اور دیگر معاملات میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔پاکستانی امریکن بھی لاکھوں کی تعداد میں امریکہ میں آباد ہیں اور کئی لوگ اہم عہدوں پر بھی پہنچے ہیں۔پاکستانی وہائٹ ہاﺅس میں تعینات ہوئے تعداد میں کم ہیں اور وہ کبھی بھی پاکستانی میڈیا پر بڑھکیں مارتے ہوئے نظر نہیں آئیں گے۔بیس سے زائد انڈین امریکنز وہائٹ ہاﺅس میں تعینات ہیںاور وائٹ ہاﺅس کے ہر شعبے میں انڈین امریکنز موجود ہیںاگر ہم حالیہ امریکی صدارتی انتخابات پر نظر ڈالیں اس سسٹم میں کئی پاکستانی دن رات جوبائیڈن کی دوستی اور انتظامیہ سے روابط کے بارے گفتگو فرماتے رہتے اور میں وہائٹ ہاﺅس میں تعیناتی کا موقع آیا تو یہ بھڑکیں مارنے والے پاکستانی خودساختہ رہنما کہیں نظر نہ آئے۔پاکستانی جو کیپیٹل ہل پر کاکس کے دعویدار ہیں بالکل جھوٹ اور فیک ہیں کپٹل ہل پر پاکستان کا کوئی کاکس نہیں ہے ،یہ ڈیموکریٹک پاکستانی رہنما ہر موقع پر جھوٹ اور منافقت سے کام لیتے ہیںاور صرف اور صرف اپنے ذاتی کاروبار اور نمود ونمائش کو فروغ دیتے ہیں۔جوبائیڈن کی دوستی کا دعویٰ کرنے والے یہ پاکستانی پاکستانی میڈیا پر لفافے کے ذریعے نمودار رہتے ہیںاور پاکستان کو یہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے لئے بہت زیادہ تگ ودو کوششوں میں مصروف ہیں یہ نام نہاد پاکستانی نہ صرف یہاں میں اپنے ذاتی مفادات اور کاروبار کو فروغ دے رہے ہیںِاس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں جھوٹی کارکردگی اور جھوٹے اعدادوشمار کے ذریعے ایوارڈ بھی وصول کرچکے ہیںجبکہ صدر جوبائیڈن نے صدر منتخب ہونے سے آج تک وزیراعظم عمران خان کو فون تک نہیں کیا۔اہم خبر یہ کہ22اور23اپریل ہونے کلائمیٹ کانفرنس جوبائیڈن نے ہوسٹ کی باتیں میں چالیس ممالک شرکت کر رہے ،پاکستان کا نام تک نہیں جان کیری انڈیا کے دورے پر جارہے ہیں۔پاکستان کا کہیں نام نہیں پاکستان کلائمیٹ زدہ ملکوں میں پہلے پانچ نمبروں پر ہے۔اس کے علاوہ پاکستان کی کوشش امداد بند دیگر شعبوں میں بھی زوال اس صورتحال میں پاکستانی کہاں کھڑے ہیں۔جوبائیڈن کے پاکستانی امریکن دوستی اور پاکستانی میڈیا کو سر پر اٹھانے والے ڈیموکریٹک رہنما ان کی پاکستان امریکہ تعلقات سرد مہری اور ناکامی کے ذمہ دار یہ نام نہاد مفاد پرست پاکستانی امریکن رہنما ہیں یا سفارت کاری کی ناکامی ہے۔(باقی آئندہ ہفتے)۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here