کولمبو:
سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر چرچز اور ہوٹلوں پر خودکش حملوں پر جاری تفتیش کے معاملے پر ملکی صدر اور پارلیمنٹ آمنے سامنے آگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر کے تہوار پر چرچوں کو خود کش حملوں کا نشانہ بنائے جانے کی تفتیش کے لیے صدر میتھری پالا سری سینا اور پارلیمنٹ کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے، دونوں اطراف سے ایک دوسرے پر تفتیشی عمل میں مداخلت کا الزام عائد کیا جانے لگا۔
سری لنکا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کارو جے سوریا نے صدر میتھری پالا سری سینا کو خبردار کیا کہ ایسٹر حملوں کی تفتیش کا راستہ روکنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر پارلیمان اپنا آئینی اور قانونی حق محفوظ رکھتی ہے، صدر سری سینا پارلیمانی تفتیش کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
قبل ازیں ملک کے متنازع صدر سری سینا نے سخت اور حتمی موقف اپنایا تھا کہ وہ چرچ حملوں کی تفتیش کے لیے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوں گے اور نہ ہی کسی دفاعی، فوجی یا پولیس افسر کو تفتیش کے لیے بھیجیں گے۔
صدر میتھری پالا سری سینا نے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کے لیے اپنی کابینہ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا تھا جس میں ان کے بقول منہ زور پارلیمان کو لگام دینے کے لیے مشاورت کی گئی تھی۔ کابینہ نے صدر کو حمایت کا یقین دلایا تھا۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں 21 اپریل کو ایسٹر کے تہوار کے موقع پر چرچوں اور لگژری ہوٹلوں پر 8 خود کش دھماکے کیے گئے تھے جن میں مجموعی طور پر 258 افراد ہلاک اور 500 کے لگ بھگ زخمی ہوئے تھے۔