!!!بے بسی

0
145
ماجد جرال
ماجد جرال

دنیا آگے کی جانب بڑھ رہی ہے اور ہم آگے پہنچانے کی جانب بڑھ رہے ہیں، ہمارے دین دنیا میں آگے پہنچانے کا مطلب سبھی کو بخوبی معلوم ہے۔ اخلاقیات کی بے منطق جوازیات کے ذریعے ایسی تیسی پھیرنے کے بعد معاشرے میں رہ گیا باقی ماندہ سکون بھی تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔باقی شعبوں میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بعد اس شعبے سے منسلک افراد کے لیے میں تو آج صحافت پر کھل کر کہوں گا کہ پاکستان میں صحافت اب بے باکی جرات مندی کا نام نہیں بلکہ طاقتوروں کی ر ہن بن کر رہنے کا نام ہے۔ اگر آپ طاقتوروں کی بات کو قبول کرتے ہیں تو وہ آپ کو قبول کرنے کو تیار ہیں مگر ان کی بات کو رد کرتے ہیں تو وہ آپ کورد کر دیتے ہیں۔۔جب آپ یہ کالم شاہد پڑھ رہے ہوں تو اس وقت پاکستان کے انتہائی معتبر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا اسپتال سے صحت یاب ہو کر اپنے گھر پہنچ چکے ہوں مگر ان پر ہونے والا حملہ اس بات کا واضح اعلان ہے کہ جو جو منہ کھولے گا وہ اپنے لیے زمین کے چند بھی کھولنے کی تیاری کر لے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ چند عناصر کیوں اپنے اپنے اداروں کو، سیاست کے ایوانوں کو بد نام کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ یہ چاہتے کیا ہیں کہ ہر آدمی منہ پر پٹی باندھ لے آنکھوں کو مکمل طور پر بند کرلے اور کسی طور پر بھی ان کے کسی غلط قدم کو غلط کہنے کی جرآت بھی نہ کرے۔چلیں مان لیا کہ اگر آپ کی یہ خواہش پوری بھی ہو جائے آپ جو مرضی اندھیر نگری مچائیں اس پر پر تنقید کرنے والا کوئی شخص نہ ہو۔آپ ریگستانوں کو گلستان بولیں تو ہم گلستان ہی بولیں گے۔ آپ دن کو رات اور رات کو دن کہیں تو ہم بھی آپ کے ہم نوا بن کر بالکل یہی دہرائیں گے۔آپ چاند کو سورج اور سورج کو چاند پکاریں تو ہم بھی آپ کے پیچھے پیچھے بالکل اسی طرح پکاریں مگر اس سے آپ کو فائدہ کیا ہوگا۔آپ کھل کر ایک بار عوام کو بتا دیں کہ آپ کی غلامی پاکستان کی ریاست کو یہ فائدہ پہنچائے گی تو سب سے پہلے غلامی کا طوق اپنے گلے میں پہننے والوں میں مجھے دیکھیں گے۔آپ ایک بار پھر واضح کر دیں کہ حق بات کی طرف داری کرنے پر بھی ہماری زبان بندی سے ریاست پاکستان کو کیا مقام مل سکتا، ہم ساری زندگی جھوٹ کو اپنے سروں کا تاج بنا کر پہنے رکھیں گے۔آپ ایک بار صرف ایک بار بول دیں کہ آپ کے غلط کاموں کو غلط کہنے سے پاکستان کے مفادات کو کہاں سے ٹھیس پہنچ رہی ہے، ہم تمام عمر آپ کے غلط کاموں کا سیسہ پلائی دیوار بن کر دفاع کریں گے مگر شاید یہاں پر میں غلط ہوں کیوں کہ آپ کا تو مسئلہ یہی ہے کہ آپ کو اپنے کیے کا کچھ بھی بتانا نہیں، نہ آپ اپنے کسی کام کے جواب دہ ہیں۔۔علی زیدی کی مبینہ آڈیو اگر جعلی بھی ہے تو بھی یقین کریں کہ وہ پاکستانی عوام کے دل کی آواز ہے۔۔افسوس اس بات کا نہیں ہوتا کہ آپ نے تمام معاشرے کو بے بس بنا کر چھوڑ دیا بلکہ دل تو اس لیے خون کے آنسو روتا ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ آپ خود بے بس ہوتے جا رہے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here