پاکستان چیمبر آف کامرس یو ایس اے اور پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر ہیوسٹن نے مل کر پاکستان سے آئے ہوئے ساق وزیر خزانہ شاہد جاوید برکی کے اعزاز میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا، یہ غالباً پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ہیوسٹن کے لوگوں کو براہ راست پاکستان کے بارے میں جو معلومات ملی ہیں اور جس طرح شاہد جاوید برکی جن کی پیدائش 1938ء میں ہوئی ورلڈ بینک سے چھٹی لے کر پرائم منسٹر ملک معراج خالد اور صدر فاروق لغاری کے دور میں 67 روز کیلئے وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہے۔ ورلڈ بینک کے نائب صدر بھی رہے۔ روزنامہ ڈان میں بھی کالم لکھتے رہے ہیں۔ بہترین ماہر معاشیات اور ایک سُلجھے ہوئے انسان ہیں۔ اپنی زندگی کے جن واقعات کا انہوں نے ذکر کیا اور جس خوبصورت انداز میں گفتگو کی انہوں نے وہاں موجود لوگوں کے دل موہ لیے اور کوئی لگی لپٹی نہیں رکھی۔ پاکستان بننے کے واقعات سے لے کر موجودہ حالات کے بارے میں کُھل کر بیان کیا۔ انہوں نے پاکستان بننے کے بعد جب خزانہ خالی تھا تو قائداعظم نے اس زمانے کے جو دولت مند خاندان تھے ان سے مدد کی درخواست کی جن میں آدم جی، دائود، سہگل، اصفہانی یہ وہ لوگ تھے جو ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے انہوں نے رقم پوچھی تو قائداعظم نے کہا مجھے نہیں معلوم تو انہوں نے بلینک چیک قائد کے ہاتھوں میں دید یا اور کہا کہ اپنے وزیر خزانہ سے پوچھ کر رقم بھر لیجئے گا یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے پاکستان کو بچایا اور پھر ان کیساتھ ہمارے سربراہوں نے کیا کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ان کی تمام صنعتیں جو انہوں نے پاکستان میں لگائی تھیں نیشنلائز کر دیں ان کی قربانیوں کو رائیگاں کر دیا یہی وہ مہاجرین تھے جنہوں نے پاکستان کی آبیاری کی تھی۔ فاروق لغاری کے دور میں ملک دیوالیہ ہونے والا تھا کوئی ملک اس وقت مدد کو نہیں آیا تھا۔ مجھے بھیجا گیا اور میں نے جا کر چائنہ کے وزیر خزانہ اور صدر سے بات کی اور راتوں رات ہمارے بینک میں رقم بھجوا دی گئی یہ ہے وہ چائنہ جس نے ہماری مدد کی اور ہم دیوالیہ ہونے سے بچ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ جب زرداری صاحب کو پتہ چلا کہ میں نے چائنہ جا کر یہ کام کیا ہے تو انہوں نے مجھے آفر کی کہ ہمارے ساتھ آجائو ہم مل کر کمائیں گے مگر میں نے انکار کر دیا انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زرداری اور نوازشریف دونوں نے پاکستان کو لوٹ لیا ہے اور نوازشریف کے بارے میں غلام اسحاق خان نے کہا کہ ہم کیاکریں ہمارا وزیراعظم گدھا ہے۔
سی پیک کے بارے میں شاہد جاوید برکی نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ دنیا میں پاکستان کو بہت زیادہ ترقی دلائے گا اور گوادر کی بندرگاہ دنیا میں بہت مشہور ہو جائیگی۔ انہوں نے عمران خان کے بارے میں بھی بتایا کہ عمران خان جس طرح کام کر رہا ہے وہ کام اتنی جلدی نہیں ہو سکتا میں نے کہا تھا کہ تم نے جو چھ مہینے کی بات کی ہے وہ کسی طرح پوری نہیں ہو پائے گی لیکن وہ بضد ہے کہ اس ملک سے کرپشن ختم کر کے ہی دم لونگا۔ چاہے حکومت رہے نہ رہے۔ حالات اچھے ہو رہے ہیں ہماری ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے اور آنے والے وقتوں میں پاکستان کے حالات بہتر ہو جائینگے جس طرح برکی صاحب بتا رہے تھے لوگ خاموشی سے سُن رہے رہے تھے اگر وہ ساری رات بھی بولتے رہتے تو لوگ ان کو سنتے رہتے۔ بہرحال چیمبر آف کامرس کو اس طرح کا سلسلہ جاری رکھنا چاہئے اور یہ بہت اچھی شروعات ہے۔ اس موقع پر ایک پاکستانی نژاد چیف آف اسٹاف واشنگٹن ڈی سی سے آئی ہوئی تھی کانگریس مین الگرین نے پاکستانی کمیونٹی کو مبارکباد دی اس موقع پر شاہد برکی کو ٹیکساس کا ہیٹ بھی پیش کیا گیا مشہور شاعرہ اور ڈائریکٹر فرح اقبال نے بڑی خوبصورتی سے پروگرام کو آرگنائز کیا اور بہت سارے لوگوں کے سامنے اپنی صلاحیت کو منوایا۔ اس پروگرام سے چیمبر آف کامرس کا وقار بلند ہوا ہے اور اُمید ہے کہ آئندہ بھی ایسے ہی لوگوں کے پروگرام ہوتے رہیں گے۔
٭٭٭