واشنگٹن (پاکستان نیوز) امریکہ کے صدر جوبائیڈن موجودہ حالات میں وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ، واشنگٹن کے سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی واضح کردہ حکمت عملی ، امریکہ کے حوالے سے تبدیل کی گئی فارن پالیسی سے بھی بائیڈن انتظامیہ خوش نہیں ہے ، حکام بھی پاکستان کے بارے میں اپنی نئی پالیسی مرتب کرنے کے لیے صلاح مشورہ کر رہے ہیں ، عمران خان نے خطے میں امریکہ کے مقابلے میں چین کی جس طرح کھل کر حمایت کی ہے امریکہ کو اس پر بھی سخت تحفظات ہیں ، امریکی ذرائع ابلاغ بھی یہ رپورٹس جاری کر رہے ہیں کہ وائٹ ہائوس کو ایک پریشانی یہ بھی ہے کہ اگر پاکستان کو بالکل نظر انداز کیا گیا تو اس خطے میں امریکی مفادات کو سخت نقصانات ہو سکتے ہیں ، افغانستان کی ابتر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پینٹا گون پاکستان کے عسکری حکام سے رابطوں میں ہے لیکن ان کو یکطرفہ حمایت نہیں مل رہی ، امریکہ کے عسکری ادارے بھی عمران خان کی تقریر کا بغور جائزہ لے رہے ہیں تاکہ مستقبل میں پاکستان کے حوالے سے نئی پالیسی ترتیب دی جا سکے ، وائٹ ہائوس اور پینٹا گون حکام کے درمیان بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں ، امریکی حکام عمران خان کو اپنے لیے درد سر سمجھ رہے ہیں ، واشنگٹن میں نئی بحث بھی چھڑ گئی ہے کہ کیا مستقبل میں پاکستان کے بغیر امریکہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے گا ؟