واشنٹن ڈی سی (پاکستان نیوز)سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے گزشتہ انتخابات کے دوران پولنگ عملے کو دھمکیوں اور خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی شکایات سامنے آنے کے بعد سینیٹ میں انتخابی عملے کے تحفظ کے لیے 3 بل پیش کر دیئے گئے ہیں، قانون ساز انتخابی اہلکاروں کو تحفظ دینے کے لیے قانونی چارہ جوئی کو آسان بنانے کے لیے بلوں پر غور کر رہے ہیں، قانون سازی اس طرح کی دھمکیوں کے لیے سزاؤں کو سخت کرے گی، واشنگٹن میں ریاستی سینیٹرز نے رواں ماہ انتخابی کارکنوں کو دھمکیاں دینے کو جرم قرار دینے کے لیے ووٹ دیا،تحقیقاتی رپورٹس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے انتخابی منتظمین کے خلاف دھمکیوں اور ہراساں کیے جانے کی ملک گیر لہر کی دستاویز مرتب کی گئی ہیں جو سابق صدر کے جھوٹے ووٹنگ فراڈ کے دعووں کا پول کھول رہی ہیں۔ واشنگٹن کے سینیٹر ڈیوڈ فراکٹ نے کہا کہ رپورٹس نے ہمیں مزید شواہد فراہم کیے ہیں تاکہ انتخابی اہلکاروں کو دھمکیاں دینے والوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے قانون سازی کی حمایت کی جا سکے۔ڈیموکریٹک نمائندے بروس وائٹ کی طرف سے پیش کردہ بل میں ایسے جرائم کے مرتکب افراد کے لیے سزائوں میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے ، سکریٹری آف اسٹیٹ شینا بیلوز نے بل کی حمایت کی، ورمونٹ میں سکریٹری آف اسٹیٹ جم کونڈوس اور ان کے عملے کو دھمکی آمیز ای میلز موصول ہونے اور پولیس کی جانب سے زیرو کارروائی نے قانون سازوں کو قوانین پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کیا ہے ، نئے تجویز کردہ بلوں سے مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی آسان ہو جائے گی ، وفاقی حکام نے تحقیقات کے لیے دھمکیوں کو کافی سنجیدہ قرار دیا ہے، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے۔ریاستی حکام کی جانب سے ٹرمپ کے حامیوں کی دھمکیوں کے متعلق مقدمے کی پیروی کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا ، ان کے مطابق گمنام کالز محفوظ تقریر کے مترادف تھیں۔