آزاد کشمیر کے انتخابات پر جشن منانے اور رونے دھونے دونوں کی ضرورت نہیں، آزاد کشمیر کے انتخابات کے ساتھ جو ڈرامہ ماضی سے ہوتا آرہا ہے وہ اس بات کوئی نئی بات نہیں۔ سب اس مقبول تاثر کو جانتے ہیں کہ پاکستان کے وفاق میں جس پارٹی کی حکومت ہوتی ہے، گزشتہ دو دہائیوں سے وہی جماعت آزاد کشمیر میں حکومت بنا رہی ہے۔ بہت زیادہ ماضی میں جائیں تو ذوالفقار علی بھٹو شہید کے دور میں جب وفاق میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو آزاد کشمیر میں بھی پاکستان پیپلزپارٹی حکمران جماعت بن کر ابھری اور عبدالحمید خان پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے وزیراعظم آزاد کشمیر کے عہدے پر تعینات ہوئے۔
انیس سو چوہتر میں ہی آزاد کشمیر کے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے پارلیمانی نظام حکومت تو تعارف کروایا گیا تھا۔ بعد ازاں فوجی ڈکٹیٹر ضیاء الحق کے دور میں پاکستان کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر نے بھی مارشل لا کو بھگتا۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں عالمی سطح پر غیر جانبداری کے تاثر کو مضبوط کرنے کے لیے آزاد کشمیر کے نظام حکومت میں مداخلت کرنے کی بجائے آزاد کشمیر کی سیاسی جماعت مسلم کانفرنس کو 90 کی دہائی میں تین بار حکومت کرنے کا پورا پورا موقع دیا۔ سن 2001 ء کے بعد سے آزاد کشمیر کے انتخابات کو لگتا ہے مستقل بنیادوں پر ہائی جیک کر لیا گیا۔ آزاد کشمیر پر پر زیادہ حکومت کرنے کا اعزاز مسلم لیگ (ن)اور پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس ہے، ماضی میں یہ بھی ہوا کہ وفاق میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران آزاد کشمیر میں مسلم لیگ نون اور پھر وفاق میں مسلم لیگ نون کی حکومت کے زیر انتظام کشمیر میں پاکستان پیپلز پارٹی کا دور حکومت بھی رہا۔ لیکن یہ روایت دم توڑ گئیں اور اب ایک مدت سے سے وفاق میں موجودہ جماعت ہی آزاد کشمیر میں حکومت قائم کر رہی ہے۔
آزاد کشمیر میں شفاف انتخابات کی بات کرنا اور اس پر یقین رکھنا دیوانہ پن کی علامت ہوسکتی ہے مگر مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آزاد کشمیر کے انتخابات کو پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔ خارجہ پالیسی کو متعین کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے ادارے شاید یہ نہیں چاہتے کہ آزاد کشمیر میں ایسی حکومت قائم ہو جو وفاق میں موجود حکومت کے موقف سے الگ کوئی موقف رکھے، جس کا ان کے خیال میں شاید پاکستان نقصان ہوگا۔ اگر وہ یہ سمجھتے ہیں تو ان کی واپسی شاید کوئی وزن ہو مگر ہمیں یہ تسلیم کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہونا چاہیے کہ آزاد کشمیر حقیقت میں آزاد نہیں بلکہ پاکستان کا مقبوضہ کشمیر ہے۔