تفسیر صراط الجناں قسط !!!

0
117
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے قارئین کرام سے درخواست ہے گھنٹوں نیٹ پر اپنا وقت بیکار میںبرباد کرنے کے ایک دس منٹ ایسی پوسٹس بھی پڑھا کریں ۔ہم ہر ہفتہ ایک دو آیات مع ترجمہ اور تفسیر بغور پڑھیں گے تو ہمارے علم و عمل میں کافی اضافہ ہوگا۔
بس اس ہی بات کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے یہ ایک چھوٹی سی سعی ہے ،میری دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو قرآن مجید پڑھنے اورسمجھنے کی اور اس پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین ۖ ۔
* تفسیر سور البقرہ : تفسیر : صراط الجنان: آیت ,121
ترجمہ : کنزالعرفان : وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے تو وہ اس کی تلاوت کرتے ہیں جیسا تلاوت کرنے کا حق ہے یہی لوگ اس پر ایمان رکھتے ہیںاور جو اس کا انکار کریں تو وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
تفسیر : صراط الجنان: { یتلونہ : وہ اس کی تلاوت کرتے ہیں۔} حضرت عبداللہ بن عباس رضِی اللہ تعالی عنہما نے فرمایا : یہ آیت ان لوگوں کے متعلقنازل ہوئی جو حضرت جعفر بن ابی طالب رضِی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے تھے ، ان کی تعداد چالیستھی، بتیس اہلِ حبشہ اور آٹھ شامی راہب تھے ، ان میں بحیر اراہب بھی تھے جنہوں نے بچپن میں سفرِ شام میں نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہِ و الِہ و سلم کو پہچانا تھا۔ خازن، البقر، تحت الآی: آیت کا مطلب یہ ہے کہ حقیقت میں توریت شریف پر ایمان لانے والے وہی ہیں جو اس کی تلاوت کا حق ادا کرتے ہیں اور بغیرتحریف و تبدیل کئے پڑھتے ہیں اور اس کے معنی کو سمجھتے اور مانتے ہیں اور اس میں حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہِ و الِہ و سلم کی نعت و صفت دیکھ کر آپ پر ایمان لاتے ہیں اور جو حضور پر نور صلی اللہ تعالی علیہِ و الِہ و سلم کے منکر ہوتے ہیں وہ توریت پرایمان نہیں رکھتے۔
قرآن مجید کے حقوق : اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کتاب اللہ کے بہت سے حقوق بھی ہیں۔ قرآن کا حق یہ ہے کہ اس کی تعظیم کی جائے، اسسے محبت کی جائے، اس کی تلاوت کی جائے، اسے سمجھا جائے، اس پر ایمان رکھا جائے، اس پر عمل کیا جائے اور اسیدوسروں تک پہنچایا جائے۔ ترغیب کے لئے یہاں ہم تلاوت قرآن کے چند ظاہری اور باطنی آداب ذکر کرتے ہیں تاکہ مسلمان قرآنعظیم کی اس طرح تلاوت کریں جیسا تلاوت کرنے کا حق ہے۔ تلاوت ِ قرآن کے ظاہری آداب : قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو درجِ ذیل 6 ظاہری چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے۔ (1) با وضو ہو کر،قبلہ رو ہو کر ،مودب ہو کر اور عجز و انکساری کے ساتھ بیٹھے۔ (2)آہستہ پڑھے اور اس کے معانی میں غور و فکر کرے ،تلاوت قرآن کرنے میں جلد بازی سے کام نہ لیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here