سانحہ مری:15افسرفارغ،کارروائی کاحکم: وعدہ پورا کردیا: بزدار

0
103

لاہور(پاکستان نیوز) وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدارکو سانحہ مری کی انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی، وزیراعلی نے تحقیقات مکمل ہوتے ہی بڑایکشن لے لیا اور15 افسروں کو عہدوں سے ہٹا دیاگیا۔ان میں کمشنر راولپنڈی ڈویژن،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی،سی پی او،اے سی مری اوردیگر افسر شامل ہیں۔وزیراعلی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر وڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو ہٹا کر خدمات وفاقی حکومت کے سپرد کردیں ،اے سی مری ،سی پی او راولپنڈی ،اے ایس پی مری ،سی ٹی او راولپنڈی،ڈی ایس پی ٹریفک،ایس ای ہائی ویز سرکل ٹو راولپنڈی،ایکسین ہائی راولپنڈی،ایکسین ہائی وے میکینکل راولپنڈی،ایس ڈی او ہائی وے میکینکل مری،ڈویژنل فارسٹ آفیسر مری، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مری،انچار ج مری ریسکیو 1122،ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب کو بھی معطل کردیاگیا اوران کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم دے دیاگیا ہے ۔ادھر گلزار حسین شاہ کمشنر راولپنڈی کو اوایس ڈی ، نور الامین مینگل کوکمشنر راولپنڈی ، محمد علی ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کواوایس ڈی ، فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) طاہر فاروق کو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی،ساجد کیانی سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی کواوایس ڈی ، اشفاق احمد کیانی ریجنل پولیس آفیسر راولپنڈی کو سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی کی اضافی ذمہ داریاں سونپنے کے ساتھ ساتھ عمر مقبول اسسٹنٹ کمشنر مری کو اوایس ڈی ،ایم عثمان ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس PGSHF کی خدمات وفاق کے سپرد کر دیں اور انہیں پنجاب سے ریلیو کر دیاجبکہ تقرری کے منتظرسید عابد کاظمی کی خدمات ڈیپوٹیشن کی بنیاد پرپنجاب فوڈ اتھارٹی کے سپرد کر نے ،مس نوشین اسرار کو اسسٹنٹ کمشنر راولپنڈی (ہیڈ کوارٹر) ،مس انیشہ حسام کو اسسٹنٹ کمشنر راولپنڈی (کینٹ ) تعینات کر دیا گیا۔ادھر ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی وسیم ریاض کو سی ٹی او راولپنڈی کا اضافی چارج سونپ دیا گیا،ڈی ایس پی مری احمد شاہ کو کلوز ٹو ہیڈکواٹر کر دیا گیا ،ڈی ایس پی ٹیکسلا وقاص خان کو مری کا چارج سونپ دیا گیا جبکہ ایس پی سپیشل برانچ شیخوپورہ خرم شہزاد کا ایلیٹ فورس میں تبادلہ کر دیا گیا۔مزید برآں وزیراعلی نے کہاکہ مری میں ہونے والا سانحہ ہر لحاظ سے افسوسناک اورانتہائی تکلیف دہ ہے ۔کوئی ذی روح ایسا نہیں جس نے اس حادثے کی شدت کو محسوس نہ کیا ہو۔پوری قوم کے ساتھ سانحہ مری کے متاثرین کے دکھ میں شریک ہیں۔یہ بہت بڑا سانحہ تھا جس کی وجوہات اورذمہ داروں کا تعین کر نے کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کی سربراہی میں ہائی لیول انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس کمیٹی نے بڑی عرق ریزی سے پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا اورسانحہ کی رپورٹ مرتب کی۔وزیراعلی نے کہا کہ میں حالات کا جائزہ لینے کیلئے خود بھی وہاں گیا تھا، قوم سے سانحہ کی شفاف انکوائری اورذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیاتھا۔میں نے جو وعدہ کیا پورا کیا۔صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اورترجمان پنجاب حکومت حسان خاوربھی اس موقع پرموجود تھے ۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ افسران واٹس ایپ پرچلتے رہے ، افسران صورتحال کو سمجھ ہی نہیں سکے ، رپورٹ کے طابق افسران نے صورتحال کوسنجیدہ لیانہ کسی پلان پرعمل کیا ، کئی افسران نے واٹس ایپ میسج بھی تاخیر سے دیکھے ، کمشنر، ڈی سی ،اے سی سب کوغفلت کا ذمہ دارقراردیاگیا،سی پی او،سی ٹی اوذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے ، محکمہ جنگلات اور ریسکیو 1122کا مقامی آفس بھی کچھ ڈیلیور نہ کرسکا،محکمہ ہائی وے بھی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا، وٹس ایپ پرتمام مینجمنٹ کی جاتی رہی۔سانحہ مری کی انکوائری رپورٹ 27صفحات پرمشتمل ہے ،4والیمزپرمشتمل رپورٹ میں تمام افسران اورمقامی لوگوں کے بیانات لئے گئے ۔قبل ازیں وزیراعلی کی زیرصدارت لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کا اجلاس ہوا،جس میں مین گلبرگ سے موٹروے ٹو ایلیویٹڈ ایکسپریس وے پراجیکٹ کے پی سی ون کی اصولی منظوری دی گئی۔وزیراعلی عثمان بزدار نے ایلیویٹڈ ایکسپریس وے پراجیکٹ کی فنانسگ کا طریقہ کار طے کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایلیویٹڈ ایکسپریس وے پراجیکٹ لاہور کے شہریو ں کی ضرورت ہے لہذا اس پراجیکٹ کو تیز رفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔اجلاس میں لاہور کے ماسٹر پلان کیلئے سپروائزری کمیٹی تشکیل دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں نیا پاکستان اپارٹمنٹس کے تعمیر کے حوالے سے ایل ڈی اے اور بینک آف پنجاب کے مابین مختلف معاہدوں کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعلی عثمان بزدارنے نیا پاکستان اپارٹمنٹس پراجیکٹ پر کام تیز کرنے کا حکم دیا۔ جوہر ٹان میں فنانس اینڈ ٹریڈ سینٹر کی 325 کنال اراضی نیلام کرنے کی اصولی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیں انہوں نے گجومتہ کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے 4افراد کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ۔دریں اثنا انہوں نے معروف براڈ کاسٹر یاورمہدی کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا اوراپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار اہل خانہ سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ۔بعدازاں وزیراعلی سے صوبائی وزیر بلدیات میاں محمودالرشید نے ملاقات کی جس میں بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔وزیراعلی عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کیلئے یکسو ہے ۔نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ پنجاب میں ترقی کی نویدثابت ہوگا۔
اسلام آباد(پاکستان نیوز) 7 اور 8 جنوری کی رات برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی تھی اور عملہ غائب تھا،محکمہ موسمیات کی وارننگ کو بھی مسلسل نظر اندازکیا گیا، انکوائری کمیٹی نے سانحہ مری کا ذمہ داری انتظامیہ کو قرار دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ مری پر قائم 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی مری کے دورے کے بعد لاہور روانہ ہوگئی ہے،کمیٹی نے فائنڈنگز کو ڈرافٹ کی شکل دیدی ہے،کل وزیراعلی پنجاب کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا ہیکہ تحقیقات کے دوران انتظامی محکموں کے 30 سے زائد افسران کے بیانات قلمبندکییگئے۔ذرائع کا کہنا ہیکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ انتظامیہ کی غفلت سے مری سانحہ پیش آیا، سیاحوں نے 7 اور 8 جنوری کی رات کو خوفناک تجربہ قرار دیا۔ رپورٹ کے مطابق 7 اور 8 جنوری کی رات برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی تھی اور عملہ غائب تھا،محکمہ موسمیات کی وارننگ کو بھی مسلسل نظر اندازکیا گیا۔خیال رہیکہ 7 اور 8 جنوری کی رات کو مری میں برفانی طوفان اور رش کے باعث 23 افراد اپنی گاڑیوں میں انتقال کرگئے تھے، انتقال کرجانے والوں میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل تھے۔واقعیکے بعد پنجاب حکومت نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعوی کیا ہیکہ وہ اگر مری نہ جاتے تو 23 کے بجائے 30،40 اموات ہوتیں ، وہاں جاکر سب اداروں کو بلایا۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مری میں رینجرز کو اس لیے طلب کیا کیونکہ کوئی پولیس کی بات نہیں سن رہا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here