قارئین وطن! سب سے پہلے تمام اہل کشمیر کو یوم یکجہتی پر ان کو اپنے مرشد علامہ اقبال کی زبان میں یہ یاد دلانا چاہتا ہوں!
جس خاک کے ضمیر میں ہو آتشِ چنار
ممکن نہیں کہ سرد ہو یہ خاکِ ارجمند
پوری دنیا کی تاریخ بتاتی ہے کہ انقلاب فقط دعا سے نہیں کمر کے زور کے بل پر آتا ہے اور اس کے لئے عصا اٹھانا پڑتا ہے میرے کشمیری بہنوں اور بھائیوں نے کٹھن راستہ تے کر لیا ہے، بس تھوڑا سا زور باقی ہے پھر کشمیر بنے گا پاکستان انشاللہ!!
قارئین وطن!واشنگٹن اور نیو یارک کے پاکستانی ، بھارتی اور امریکی ڈاکٹروں میں مقبوضہ کشمیری نزاد امریکی ڈاکٹر فیاض شال جس کی ڈگریوں کے انبار کا بھار نالائق بچے کے بستہ جتنا بھاری ہے کا مذاق اڑ رہا ہے اور جگہ جگہ پر ٹھٹھوں کا زور شور ہے کہ ڈاکٹر شال کو openion(رائے) اور میڈیکل رپورٹ کا علم نہیں اس نے تو نواز شریف کو اپنا openion بھیج کر عدالت کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے اور اس طرح میڈیکل پروفیشن کا گلا گھونٹا ہے موصوف کو پتا ہونا چاہئے کہ میڈیکل رپورٹ لیبارٹی ٹیسٹ پر مبنی ہوتی ہے جو آپ کے خون ، یورئین اور اسٹول کے ذریعے آپ کی بیماریوں کے بارے بتاتی ہے ،ہارٹ ہو کینسر ہو ذیا بیطس ہو پر اسٹیٹ غرض کوئی جسمانی بیماری سب لیبارٹری ٹیسٹ کے ذریعے معلوم ہوتی لیکن یہ کون سا حکیم لقمان ہے جو راون کی بیماری بغیر نبض دیکھے زندہ در گور کرنے کے بجائے اس کو عدالت میں پیش نہ ہونے سے بچانے کے لئے بناوٹی رپورٹ پیش کردی ،عدلیہ اور ڈاکٹروں کے بورڈ نے اپنا فیصلہ صادر کرنا ہے کہ اس رپورٹ کا طایا پانچہ کیسے کرنا ہے حکومت پتہ نہیں کیوں طول دے رہی ہے نواز شریف اور شہباز شریف کے کرپشن کیسوں کو ۔ اب تو قوم کو سمجھ جانا چاہئے کہ اپوزیشن کا میل ملاپ محض شور شرابے کے پیچھے چھپ کر صرف اپنے خلاف کرپشن کیسوں سے نجات ہے اور اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے اگر پاکستان کے اداروں میں تھوڑی سی بھی ذمہ داری کا احساس ہے تو ان کو ان چوروں اور ڈاکوں کے خلاف زبردست اقدام کرنا چاہئے کہ اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے ڈاکٹر شال جیسے ڈاکٹروں پر ہزار لعنت جو مسیحائی جیسے پیشے کی وقعت سے نا واقف ہیں اس کے خلاف امریکن میڈیکل بورڈ میں اس کی شکائیت کرنی چاہئے جس نے راون کو جھوٹی میڈیکل رپورٹ بنا کر دی اور عدلیہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔
قارئین وطن! پچھلے ہفتہ نجم سیٹھی جیسے بھارتی اور سی آئی اے کے ایجنٹ کے باریحقائیق لکھنے پر بھر پور انداز میں مشہور صحافی طارق چوہدری نے کچھ یوں کہا کہ محترم پاپا جانز پیزیکہ مالک اور ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور دوسرے جرنلوں کے بعد نجم سیٹھی جیسے ایجنٹوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ میرا موصوف کو جواب تھا کہ سی آئی ے اور را کو سول اور ملٹری دونوں لباسوں میں ایجنٹوں کی ضرورت رہتی ہے لیکن سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ چوہدری طارق صاحب مجھ جیسے کمزور آدمی کو تو سول اور فوجی نظر آجاتے ہیں لیکن حیرت ہے کہ آپ کو نواز شریف اور اس کے خاندان کی کرپشن نظر نہی آتی پتا نہیں آپ لوگ کیوں اس راون کو اور اس کی کرپشن کو ڈیفنڈ کرتے ہیں ایک زمانہ تھا چوہدری طارق نواز شریف کی کرپشن کے بہت سخت ناقد ہوا کرتے تھے لیکن کس وقت مسکرائے وہ اور کب بجلیاں گریں مجھے یاد نہیں پڑتا کہ کون سے پھل کے ٹوکرے نے کرپشن کے خلاف احتجاج بلند کرنا اور چور اور ڈاکوں کو چور ڈاکوں کہنا بند کر دیا،نواز شریف ایک ڈاکو ہے چور ہے ،نا اہل ہے اور جو اس کو ڈیفنڈ کرتا ہے وہ کور نظر ہے، اللہ اس کی کھلی آنکھوں کو بینائی دے۔ آمین!
۔
٭٭٭