نیویارک میں طویل سردیوں کے بعد موسم بہار نے اپنے جلوے دکھانے شروع کردیئے ہیں۔درختوں کی ٹہنیاں دوبارہ رنگین ہو رہی ہیں ،پارکوں میں لوگوں کی آمدورفت شروع ہوگئی ہے۔اور ہر طرف رونق نظر آرہی ہے چڑیوں کی چمچاہٹ بھی سنائی دے رہی ہے۔نیویارک کی خوبی یہ ہے کہ یہاں چاروں موسم جم کر اپنا رنگ دکھاتے ہیں وہ جس طرح ہم صحیح وقت پر اپنے گھر سے کام کرنے نکلتے ہیں وقت پر چھٹی ہوتی ہے۔ہر چیز کا ایک وقت مقرر ہے اسی طرح موسموں کا بھی ایک وقت ہے اب تو کلینڈر پر تاریخ درج ہوتی ہے کے اس تاریخ سے سردیاں شروع ہوں گی اور اس تاریخ سے گرمیاں شروع ہوں گی۔کم وبیش ان ہی تاریخوں میں موسم بدل جاتا ہے۔ہمارے گھر کے آنگن میں ایک پودا ہے چھوٹا سا پودا پیلے رنگ کا ایک خوبصورت سا پھول اس میں نکلتا ہے ہر سال یہ پودا سردیوں میں غائب ہوجاتا ہے۔اور موسم بہار میں زمین کے اندر سے نمودار ہوتا ہے اور عین اس دن جب کے موسم بہار کے آغاز کا پہلا دن ہوتا ہے۔یعنی21مارچ دوسرے دن جمع ہیں اگر دیکھو تو اس کے اندر پھول نکلتا ہے خوبصورت پیلے رنگ کا بلب نما پھول جسے ہمTuLiPکہتے ہیں یہ تقریباً ایک مہینہ رہتا ہے یعنی مارچ سے اپریل تک اور پھر غائب ہوجاتا ہے۔ہر سال چاہے بظاہر موسم سرد ہی نظر آرہا ہو جیسے ہی بہار کے پہلے دن کا آغاز ہوتا ہے یہ پھول کھل چکا ہوتا ہے۔میں اپنے پیارے سے چھوٹے سے گھر میں بہت سال سے ہوں اور ہر سال جب بھی بہار آتی ہے میں اس پودے کو ضرور نوٹ کرتی ہوں۔اور حیران ہوتی ہوں کے کتنے وقت مقرر پر ہر چیز کا آغاز ہوتا ہے۔نیویارک اور اس کے گردونواح میں ایک اور خوبصورت درخت ہے جو کے بوگن ویلیا کہلاتا ہے۔چھوٹا سایہ درخت موسم بہار میں گلابی یا سفید پھولوں سے بھر جاتا ہے اتنا خوبصورت درخت ہوتا ہے کہ اس کے اوپر سے نظر نہیں اٹھتی ہے واشنگٹن میں تو باقاعدہ بہار کے موسم میں میلا لگتا ہے۔قطار در قطار کھڑے یہ درخت بہت خوبصورت دکھائی دے رہے ہوتے ہیں۔یہ درخت بھی صرف ایک مہینے کے لئے اپنی بہار دکھا کر غائب ہوجاتے ہیں۔یہ بہار کی آمد کا اعلان ہوتے ہیں۔دنیا میں خوبصورتی بکھری ہوئی ہے صرف دیکھنے والی آنکھ ہونی چاہئے۔محسوس کرنے والا دل ہونا چاہئے۔خوبصورتی کو دیکھنے کے لئے کبھی ہم دور دراز کا سفر کرتے ہیں۔کچھ بہت خوبصورت ممالک ہیں اور ہر جگہ کچھ علاقے اتنے خوبصورت ہیں کے آپ بس بیٹھ کر یہی سوچتے رہیں کے ان کو بنانے والا کوئی تو ہے خدا پر یقین بڑھ جاتا ہے۔مگر اس کے لئے ضروری نہیں کے آپ بہت دور ہی جائیں اپنے گھر کے گارڈن میں چلے جائیں کوئی نہ کوئی پھول پیدا آپ کو ضرور متاثر کریگا۔کسی قریبی پارک میں کسی ایسے وقت چلے جائیں جب خاموشی ہو ، آپ کہیں گے بہاروں پھول برسائو۔
٭٭٭