رمضان المبارک کے آنے میں چند دن باقی ہیں۔سرکار دو عالمۖ رمضان کے آنے سے پہلے ہی تیاری شروع کردیتے اور صحابہ کرام کو بھی تیار رہنے کا حکم دیتے اور رمضان المبارک کی اہمیت سے آگاہ فرماتے۔فرمان خداوندی ہے کہ روزے کیوں فرض کیے گئے تاکہ بندے کے اندر تقویٰ اور پرہیز گاری کی صفت پیدا ہوجائے اور گناہوں سے بچ سکے اور نیکیوں کی ادائیگی ذوق وشوق سے بجا لائے۔بنیادی طور پر نشاء ایزدی یہ ہے کہ بندہ اپنے آپ کو ذہنی، جسمانی، خیالی طور پر سنبھال سکے جس طرح گاڑی میں بریک ہوتی ہے روزہ بھی ایک روحانی بریک ہے جو لوگ کہتے ہیں کہ کیا کریں مجبور ہیں، عادت چھوٹتی ہی نہیں ،میں کہتا ہوں میرا تجربہ ہے ایک دن ایک نوجوان رمضان کے مہینے میں میرے پاس آیا کہنے لگا مجھے سگریٹ نوشی کی عادت پڑ کر پکی ہوچکی ہے۔میں نے کئی کوششیں کی ہیں۔مگر ناکام رہا ہوں حضرت کوئی نسخہ طریقہ بتائیں۔تاکہ یہ لعنت چھوٹ جائے میرا ڈاکٹر کہتا ہے اگر تم نے سگریٹ نوشی نہ چھوڑی تشخیص چھاتی کا کینسر ہوجائے گا۔میں نے کہا فرمان خداوندی ہے روزہ بہترعلاج ہے۔میں نے کہا تم پورے رمضان المبارک کے روزوں کی نیت کر لو قضا نہیں کرونگا۔سولہ گھنٹے کا روزہ ہے ظاہر ہے سگریٹ نہیں پی سکو گے۔روزہ کھولتے ہی دل پر پتھر رکھ کر بغیر سگریٹ پیئے مسجد تراویح کے لئے چلے جائو واپس آئو صبر کرکے لیٹ جائو سحری کے وقت اٹھو سحری کرواور پھر سولہ گھنٹے کے لئے سگریٹ سے آزاد تین دن ہمت کر لو بریک لگا لو۔اس کے بعد آہستہ آہستہ سگریٹ بھول جائے گی الحمد اللہ اب بہت خوش ہے روزہ تقویٰ ہے اور تقویٰ کے معنی روحانی بریک ہے شرط یہ ہے کہ آپ کی نیت بریک لگانے کی ہو۔وگرنہ حادثہ تو یقینی ہے۔ہم اور ہماری نیت یہ ہوتی ہے یااللہ جلدی سے روزہ کا ٹائم ختم ہو۔اور ہم دبا کر سگریٹ پیئں گے۔وقت ختم ہو اپنا ڈرامہ ختم کروں گا۔یا ٹائم روزے کا ختم ہونے دے تیری ایسی کی تیسی کرتا ہوں یا کہتے ہیں رمضان کا مہینہ ختم ہونے دے بھر کس نے مسجد جانا ہے ویسے بھی غامدی صاحب نے کہا ہے تراویح کا وجود ہی نہیں لہٰذا یہ ساری عبادت بدعت ہے۔پہلے ہی ہمارا من حرامی ہے اور ہمیں عبادت سے بھاگنے کا اشارہ چاہیئے۔سوغامدی ٹائپ کے لوگ یہ خود ساختہ نظریہ مسلمانوں پر ٹھونس کر مساجد سے دور کر رہے ہیں۔ساتھیو،دوستو ہماری قبر میں ہمارے اعمال کام آئیں گے،نیت کر لو کہ اس رمضان میں ہم روحانی بریک استعمال کریں گے۔
٭٭٭