میں بھٹو نہیں ہوں!عمران خان!!!

0
107
پیر مکرم الحق

ساری عمر ذوالفقار علی بھٹو کے خلاف بولنے والے عمران خان کو کل اسلام آباد کے جلسے میں بھٹو یاد آگیا۔عمران خان تو شہید کے خلاف سازش کی بات کرکے سازشیوں کا ذکر کر بیٹھا شیخ رشید نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں بھٹو کے ساتھ ہمدردی کرنے لگا سائے اس زور پریشان کا پشیماں ہونا۔ساری زندگی اسٹیبلشمنٹ کے جوتے چاٹنے والا آج اسے بھی بھٹو کے خلاف سازش کا احساس ہوگیا۔خیر یہ تو ان لوگوں کے مگر مچھ کے آنسو ہیں۔لیکن آج یہ دیکھا جائے تو43سال شہادت کے بعد بھٹو شہید کے موقف کی فتح ہے۔جسے آج تک لوگ بھولے نہیں لیکن اب مخالف بھی بھٹو کے ترانے گا رہے ہیں کھسیانے ہو کر اس کی بے گناہی کی گواہی دے رہے ہیں آج بھی بھٹو پاکستانی سیاست پر چھایا ہوا ہے۔اس نے اپنی جان لٹا دی اپنی اولاد کی جانیں قربان کردیں لیکن وہ آج بھی زندہ ہے۔یہ ہے ان لوگوں کو جواب جو مذاق اڑاتے ہیں اس نعرے کا کہ”جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہیگا”اور ”زندہ ہے بھٹو زندہ ہے”تاریخ کی اوراق میں زندہ رہنے والا بھٹو وفا کا پیکر ہے۔اس کی وفا پاکستان کے غریبوں اور مزدوروں کے ساتھ تھی۔اس نے کہہ دیا تھا کہ میں پاکستان کیلئے اپنی جان دوں گا بچوں کی قربانی دونگا اور اس نے کرکے دکھایا کہ بھٹو اگر چاہتا تو کئی ملک انکو لینے کے لئے تیار تھے جنرل ضیاء نے اپنے ایلچی بھیجے تھے کہ سیاست سے کنارہ کشی کرے اور باہر چلا جائے بیس سال تک واپس پاکستان نہ لوٹے تو جان خلاصی ہوجائیگی۔لیکن بھٹو نے صاف انکار کردیا میں اس مٹی میں دفن ہوجائونگا لیکن اپنے وطن کو چھوڑ نہیں سکتا۔”میں مرکر تاریخ میں زندہ رہونگا” اور آج وقت نے ثابت کردیا کہ بھٹو اب بھی زندہ ہے اور تاریخ سے پیار کا قصہ سنہری الفاظ میں محفوظ ہے اور رہیگا۔عمران خان تم واقعی بھٹو نہیں ہو اور تم بار بار بھی جنم لو تو بھی بھٹو نہیں بن سکتے تم میں نہ وہ اہلیت ہے نہ جذبہ ہے نہ ہمت ہے تم کال کوٹھڑی میں ایک دن بھی نہیں گذار سکتے ہو۔سوشل میڈیا کی ٹرولنگ سے تم لیڈر بنے ہو تم نے قوم سے جتنے وعدے کئے تھے اس میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا خود اپنے محل کو بنی گالہ میں تو ریگیولرائز کرا دیا غریبوں کے گھر مسمار کروا دیئے۔جن کو تم نے پچاس لاکھ گھر بنوا کر دینے کا وعدہ کیا تھا اگر تم پانچ ہزار گھر بھی غریبوں کیلئے بنوا کر دے دیتے تو کم ازکم یہ تو کہہ سکتے کہ میں نے کچھ گھر بنوائے غریبوں کیلئے آج تمہارے نئے پاکستان میں مائیں اپنے بچے بیچ رہی ہیں۔کھانے پینے کی اشیاء میں جو یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے سبسڈی تھی وہ بھی ختم کر دی گئی چینی آٹا دال غریب خرید نہیں سکتا جن لوگوں کو تم نے اپناATMبنایا ہوا تھا وہی مافیا تمہاری ناک کے نتیجے چینی اور آٹے کو ہندوستان سمگلنگ کرکے اندرون ملک مصنوعی مہنگائی کرتے رہے تم ان کا کچھ بگاڑ نہیں سکے۔چلے تھے چور پکڑنے لوٹا ہوا پیسہ بیرون ملک سے واپس لانے کیلئے پیسے لوٹائے چار سال میں۔آئی ایم ایف IMFاسے بھیک نہ مانگنے کا وعدہ کرکے اسٹیٹ بینکIMFکو بیچ دیا۔کیوں ایسے وعدے کئے تھے جو تم پورے نہیں کرسکتے۔بیس سال سے جو بہترین ٹیم بنائی تھی وہ کہاں گئی۔اب تو تمہارے ساتھ شیخ رشید اور فواد چوہدری ہی رہ گئے ہی وہ بہترین ٹیم تو سامنے نہیں لاسکتے۔آخر تم کب تک اسٹیبلشمنٹ کی کھبچی پر چلتے انہوں نے بھی انتظار کیا جب تم مکمل طور پر ناکام ہوگئے تو انہوں نے بھی کھبچی کھینچ لی۔اب تم رو رہے ہو کہ میرے خلاف سازش ہوئی ہے جب چار سال میں تم کچھ نہیں کرسکے تو بقایا ایک سال میں کونسا چھکہ مار سکتے ہو۔تم واقعی بھٹو نہیں ہو، بھٹو نے جو چھ سالہ دور حکومت میں پاکستان کو دیا ایٹمی قوت اور متفقہ آئیں تم اگر اپنی بقایا زندگی بھی اقتدار میں رہو تو ان میں سے کوئی ایک کے برابر کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔بھٹو ایک تاریخ ساز شخصیت تھا اور رہیگا، تم اور تمہارا ذکر ایک ناکام سیاستدان اور وزیراعظم کے طور پرہوگا۔اب رونے دھونے کا فائدہ نہیں تھا۔سیاست کوئی کھیل نہیں یہ بازی جان کی بازی ہے اور یہ تمہارے بس کی نہیں!۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here