واشنگٹن (پاکستان نیوز)گویا فوڈز نے روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ سے فوڈ سپلائی چین متاثر ہونے کا اعلان کرتے ہوئے وارننگ دی ہے کہ اس سے اشیا کی قلت پیدا ہو سکتی ہے، گویا فوڈز کے سی ای او نے اتوار کی صبح فاکس اینڈ فرینڈز پر ایک انٹرویو کے دورانخبردار کیا کہ روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ خوراک کی سپلائی چین کو متاثر کر رہی ہے اور اس کی وجہ سے قلت پیدا ہو رہی ہے۔جنگ کا خوراک کی کمی پر “تباہ کن اثر” پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں۔انھوں نے بتایا کہ روس اور یوکرائن کے درمیان جنگ فوڈ چین کو تو متاثر کر رہی ہے جبکہ اس کے ساتھ روس اور امریکہ میں تجارتی جنگ بھی اپنے عروج پر ہے ، رپورٹ کے مطابق یوکرائنی اہلکار نے بتایا کہ روس کی طرف سے گندم کے ذخیروں کو لاپرواہی سے نقصان پہنچانا اس بات کی واضح مثال ہے کہ کس طرح پوٹن کی جنگ یوکرین میں شہریوں کو براہ راست متاثر کرتی ہے اور دنیا بھر میں غذائی تحفظ کو خطرہ بناتی ہے۔صدر جو بائیڈن نے 24 مارچ کو اعتراف کیا کہ روسی برآمدات پر پابندیاں کھاد کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنی ہیں، جس کی وجہ سے مکئی، گندم، سویا اور اس طرح کی دیگر مصنوعات کی سپلائی چین کے بارے میں شدید خدشات ہیں۔