سیاسی خبروں کا عروج !!!

0
121
عامر بیگ

مسلم لیگ ن، پی پی اور ایم کیو ایم کی تاریخ رہی ہے بھلے وہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں جب بھی ان پر کٹھن وقت آیا انہوں نے توجہ ہٹانے کے لیے کوئی نہ کوئی کارروائی ضرور ڈالی ہے، دنیا میں بھی یہی اصول کار فرما ہے، فلمی ستارے اور سیاستدان گمنامی میں جینا پسند نہیں کرتے ،ہر روز انکی کوئی نہ کوئی خبر چھپنا ضروری ہوتا ہے، پاکستان میں آجکل سیاسی خبروں کا عروج ہے، تحریک عدم اعتماد سے لیکر لندن یاترا تک ہر خبر میں سنسنی خیزی ہر خبر ایک کالم کی متقاضی اور یہ سب عمران خان کے جلسوں اور اسکی پاپولیریٹی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے مگر اس زمر میں کی گئی تقریبا ہر کوشش اُلٹی پڑ جاتی ہے۔ میجورٹی مذاق اُڑاتی ہے انکی میمیز بنتی ہیں لوگ سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو شیئر کرتے ہیں ۔شاہد آفریدی ہمارا ہیرو ہے، اس سے بیان دلوایا گیا ٹویٹر پر اسکے آٹھ ملین کے قریب فالورز ہیں ۔رد عمل آیا اسے ایک نئی ویڈیو کے ذریعے اپنی صفائی دینی پڑی، عامر لیاقت کو لانچ کیا گیا ،اس نے اپنی حرکتوں اور ویڈیو سے دل آزاری کی نہ صرف اس کی تیسری نئی نویلی دلہن نے اسے خیر آباد کہا بلکہ اسکی اپنی ننگی ویڈیو ریلیز ہوگئی توشہ خانہ سکینڈل بنانے کی کوشش کی گئی کہا گیا عمران خان نے سعودیہ سے ملنے والی قیمتی گھڑی توشہ خانہ سے اونے پونے لی اور دبئی میں مہنگے داموں بیچ کر کھا لی مگر جب پچھلے تیس سالوں کا ریکارڈ مانگا گیا تو بھاگ لیے جہاں قیمتی تحفے جن میں بی ایم ڈبلیو اور مرسیڈیز گاڑیاں بھی شامل تھیں جنہیں وہ بیس فیصد دیکر گھر لے گئے خان نے تو پچاس فیصد توشہ خانہ میں جمع کروایا اور گھڑی بیچ کر گھر کے سامنے سے گزرنے والی سڑک کی تعمیر کروائی۔ مسجد نبویۖ کے باہر شور کا مقدمہ توہین مسجد اور گستاخی کے زمرے میں درج کروایا گیا، مریم نواز نے فتح جنگ کے جلسہ میں چیخ چیخ کر آسمان سر پر اُٹھا لیا مگر جب سعودیہ نے کیمرے کے ذریعے بندے پکڑے تو وہ نون کے نکلے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس غبارے سے بھی ہوا نکال دی مراسلے کو شوشہ کہنے والوں نے پہلے قومی سلامتی کمیٹی میں اس کو دو دفعہ مداخلت گردانا مریم نواز نے نے فتح جنگ کے جلسے میں اسے نقلی قرار دیا اور پھر اسی دن اس کے چچا نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تسلیم کیا کہ تحریر دھمکی آمیز تھی پی ٹی آئی کے خلاف ڈالا گیا فارن فنڈنگ کیس بھی انکے گلے پڑ چکا ہے تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ امریکہ میں سے ایک رجسٹرڈ کمپنی کے تھرو نائن الیون کے بعد کئے گئے سخت اقدامات کی وجہ سے وہاں کے فارا قانون کے تحت ہی ممکن ہوئی جس کا تمام حساب کتاب رکھا جاتا ہے امریکی بنکوں میں اپنے علاوہ کسی دوسرے کے اکائونٹ میں کیش رقم جمع ہو ہی نہیں سکتی بلکہ کیش جمع کروائی گئی اپنی رقم کا بھی حساب دینا پڑتا ہے کہ یہ رقم کہاں سے آئی ۔دس ہزار ڈالرز سے زائد رقم متعلقہ اتھارٹی کو رپورٹ کی جاتی ہے مگر یہاں پچیس ارب روپے حمزہ کے اکائونٹ میں جمع ہوئے ۔موصوف فرماتے ہیں ہمیں تو پتا ہی نہیں کس نے جمع کروائے ہیں جب ن اور پی پی کی فنڈنگ کا حساب مانگا گیا تو پتا چلا کہ چند بڑے بڑے ڈونرز ہیں جو سیاسی رشوت کے طور پر پارٹی اکائونٹ میں جمع کروائی گئی اور پھر وہاں سے پرسنل اکائونٹ میں خرد برد بھی کر دی گئی، بس پھر کیا تھا فارن فنڈنگ کی ہنڈیا کا اُبال بھی بیٹھ گیااور اب کراچی اور بلوچستان میں دھماکوں کا سلسلہ شروع ہے، معاشی دھماکے اور مسلم لیگ ن ،پی پی کے حکومتی و سیاسی جنازے بھی منتظر عوام ہیں ،انتظار فرمائیے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here