السلام علیکم ورحمتہ للہ وبرکاتہ! محترم قارئین کرام اپنے بہت عزیز دوست کا ایک نماز کن فیکون کا عمل پیش خدمت ہے من وعن ان کی تحریر ہے جو بھی دوست احباب کریں گے خود گواہی دیں گے کہ کیا آسان اور عبادت الٰہی کے ساتھ دنیاوی حاجت روائی کو اس سے برق رفتار طریقہ دعا میری نظر سے نہیں گزرا، دعا ہے اللہ پاک آپ کی جائز حاجات پوری فرمائے ،آمین! اب عمل نیچے ملاحظہ ہو آپ کریں اور دعائوں میں عاجز کو بھی یاد رکھیں !
جو احباب مجھے جانتے ہیں ان کو بخوبی علم ہے کہ مجھے اعمال شیئر کرنے کی عادت نہیں ہے کہ ہر شخص کا اپنا طریقہ ہے لیکن آج یکم رمضان المبارک کی بابرکت رات ہے۔ اس وقت تہجد کی مبارک ساعتیں چل رہی ہیں۔ تو آج سچ میں ایک سینے کا راز شیئر کرنے کو دل چاہ رہا ہے۔ تہجد میں باقی نماز کے علاوہ دو رکعات برائے تحیتہ الحاجت پڑھنا میرا معمول ہے۔ ابھی نماز پڑھ کر فارغ ہوا تو سوچا کہ اس بابرکت نماز کن فیکون کا طریقہ اپنے احباب سے بھی شیئر کر دوں۔ حد پندرہ سے بیس منٹ میں یہ دو رکعات پڑھی جاتی ہیں۔ اور الحمدللہ ہر طرح کی حاجت کے لئے اکسیر ہیں۔ کوئی عمل ایسا نہیں ہے جس کی تصدیق اللہ تعالی نے خود فرمائی ہو۔ بس ایک عمل خاص ہے جس کی مقبولیت کی تصدیق خود اللہ تبارک وتعالی نے قرآنِ مجید کی سور الانبیا آی نمبر ۔میں فرمائی ہے۔ وہ دعائے یونس علیہ السلام ہے۔ اوروہ یہ ہے۔ لآ اِلہ اِلآانت سبحانک اِنِی کنت مِن الظالِمِین ۔اوراس دعائے یونس علیہ السلام کے بارے میں فرمایا ۔ فاستجِبنالہ ونجیناہ مِن الغمِ ط وکذالِک ننجِی الممِنِین ط۔ ۔ یعنی قبول کرلی ہم نے دعا یونس علیہ السلام کی اوران کو غم سے چھڑادیا ، اور اسی طرح ہم مومنین کو غم سے نجات دے دینگے۔ جو اس عمل کو یعنی اس اس آی کریمہ کو پڑھے گا ۔ لآ اِلہ اِلآانت سبحانک اِنِی کنت مِن الظالِمِین تو اس کی دعا کو بھی ان شاللہ قبولیت عطا ہوگی اور غم سے نجات ملے گی۔ اور دوسری آیت مبارکہ ہے !
اِنما امرہ اِذا اراد شیئا ان یقول لہ کن فیکون سورہ یس!!
وہ جب کبھی کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے اسے اتنا فرما دینا ( کافی ہے ) کہ ہو جا وہ اسی وقت ہو جاتی ہے ۔ یعنی اللہ تعالی کی شان تو یہ ہے کہ وہ جب کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس سے فرماتا ہے ، ہو جا تو وہ ہوجاتی ہے یعنی مخلوقات کا وجود اس کے حکم کے تابع ہے اور جب خدا کسی چیز کو وجود میں آنے کاحکم فرماتا ہے تو اسے لوگوں کی طرح مختلف اشیا کی حاجت نہیں ہوتی بلکہ خدا کے حکم پر ہر چیز امر ِالہی کے مطابق وجود میں آجاتی ہے ۔ اب مزید وقت ضائع کیئے بغیر نماز کا طریقہ بتا دیتا ہوں۔ جو احباب اس وقت پوسٹ پڑھیں وہ کوشش کریں کہ ابھی یہ دو رکعات ضرور ادا کریں۔دو رکعت نماز برائے حاجت کی نیت کیجیئے اور نیت کرتے وقت اپنی حاجات (کسی بھی قسم کی) کو ذہن میں رکھے۔ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد حضرت یونس علیہ السلام کی دعائے مبارکہ لآ اِلہ اِلآانت سبحانک اِنِی کنت مِن الظالِمِین کو 63 دفعہ پڑھئے اور باقی رکعت معمول کے مطابق مکمل کیجئے۔
دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ یس کی آیت مبارکہ “اِنما امرہ اِذا اراد شیئا ان یقول لہ کن فیکون” کو 63 دفعہ پڑھئے اور نماز مکمل کر کے سلام پھیر دیجئے۔
اس کے بعد نبی اکرم صلی للہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ اقدس میں اس درود پاک کو 63 دفعہ پڑھئیے۔
قلت حِیلتِی انت وسِیلتِی ادرِکنِی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم اب للہ رب العزت کے حضور اپنی حاجات پیش کیجیئے۔ اور یقین رکھئے کہ یہ نماز حاجت کن فیکون کا درجہ رکھتی ہے، ان شاللہ العزیز بفضل رب العزت آپ کے خیال سے بھی پہلے آپ کی حاجات بفضل رب العزت پوری ہونگی۔ اگر حاجت یا حاجات جلد پوری ہو جاتی ہیں تب بھی شکرانہ کے طور پر کم از کم اس ماہ رمضان میں ضرور اس نماز کی پابندی کیجیئے گا۔ ویسے یہ نفل نمازہے جب حاجت ہو پڑھ لی جائے۔ یعنی کسی بھی دن سے شروع کی جا سکتی ہے۔
بہت سے احباب شاید میری یہ پوسٹ اس وقت نا دیکھ پائیں وہ ان دو رکعات کو کل صبح اشراق کے وقت ادا کرلیں۔ اور جو احباب دوسرے ممالک میں ہیں ان سے معذرت خواہ کہ میں یہ کل نہیں بتا سکا وہ بھی آج سے شروع کرلیں۔ اس کے بعد یہ دو رکعات تہجد کے وقت ہی ادا کی جائیں۔ اور مجھے اس پوسٹ کے لائک اور کمینٹس کی نسبت اس پر عمل زیادہ اچھا لگے گا۔
تمام احباب کو اجازت ہے۔
آخر میں خصوصی درخواست کہ مجھے میرے اہل خانہ، میرے والدین ،میرے وطن کو اور تمام اُمت مسلمہ کو اپنی خصوصی دعاں میں ضرور یاد رکھئے گا۔ للہ رب العزت آپ سب کے حامی و ناصر ہوں اور آپ کی تمام خواہشات کو محض اپنے فضل و کرم سے پورا فرمائیں۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین بجاہ سیدالکریم صلی للہ علیہ والہ وسلم۔
شکریہ واللہ حافظ
٭٭٭