عامر لیاقت حسین!!!

0
114
عامر بیگ

میں عامر لیاقت حسین کو اسکی وفات سے چند ماہ قبل تک پسند کرتا آیا ہوں ،وہ ایک بڑا ذہین تھا ،ایک بڑا خطیب عالم دین لکھنے اور بولنے کے فن میں یکتا ،سیاسی چالوں میں ماہر ،بزنس کی پیچیدگیوں کو سمجھنے والا، مارکیٹنگ میں ماسٹر ریٹنگ کا دلدادہ مگر ایک بشر تھا، بشر جس سے غلطی سرزد ہوتی ہے ،اس سے بھی ہوئی ہونگی پر اب وہ اس دنیا میں نہیں ،خدا اسکی منزلیں آسان کرے، اسے خبروں میں رہنا آتا تھا ،وہ چاہتا بھی یہی تھا نہ صرف جاتے ہوئے ہیڈ لائین لگا گیا بلکہ اب ساری زندگی لوگ اسے خبروں کی زینت بناتے رہیں گے۔ عامر لیاقت حسین کا بڑا بھائی عمران لیاقت حسین جو اس سے بھی زیادہ ذہین و فطین تھا ،شیعہ مذہب اختیار کرکے قم کے دینی مدرسے سے تعلیم یافتہ ہوکر اندرون سندھ میں اپنا مدرسہ اور حلقہ قائم کر چکا تھا ،وہ بھی جوانی ہی میں انتقال کر گیا تھا ،ننھیال صحافت اور ددھیال سیاست کا گہوارہ بڑے بڑے عالموں سے فن خطابت سیکھنے کے مواقع، بیویوں میں پہلی بیوی سے ڈرنے کی کہانیاں اور اعترافات جہاں ڈر ہوتا ہے وہاں پیار نہیں ملتا ،شو بز میں ہونگے تو عورتوں سے گھلنے ملنے کے چانسز ہوتے ہیں ،مذہبی تھا اس لیے نکاح کرتا گیا ،اسے بس اتنا ہی جینا تھا اور کیا بھرپور جیا ،ایک سے زیادہ شادیاں نہ کرنے کی پابندیاں ہندوئوں اور عیسائیوں کیساتھ ساتھ اکثر غیر مسلم مذاہب میں بھی ہیں، ہندوئوں کیساتھ رہتے رہتے پاکستانی معاشرے میں بھی اس کا رواج کم ہی ہے مگر عالم اسلام میں تو اسے عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے چونکہ وہ عالم دین تھا، علی لاعلان شادیاں کرتا رہا اور اس پر فخر بھی ،عزت، پیسہ، شہرت، رتبہ تین دفعہ پانچ سو دنیا کے معتبر ترین مسلم لوگوں کی فہرست میں نام آنا معمولی بات نہیں ۔گولی مارکراچی کے علاقے میں پیدا ہونے والے ایک متوسط خاندان کا نمائندہ اتنے اونچے مرتبے پر پہنچ جائے کئی افراد کو کھٹکتاہے وہ جیا اور ایک زندگی میں کئی زندگیاں جی گیا، خدا اسکی لغزشوں کو معاف فرمائے ،وہ ایک خطیب تھا ،کہتا تھا کہ جب اللہ نے بولنے کا وصف دیا ہے تو چپ کیوں رہوں ،کیا پتہ کوئی اسکی کہی ہوئی ایک بات کسی کے دل پر اثر کرگئی ہو ،زندگی بدل گئی ہو اور وہ اللہ کو پسند آگئی ہو، اللہ اپنے محبوب بندوں کو جلد اپنے پاس بلا لیتا ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here