”ڈنکی”

0
115
عامر بیگ

پینتیس سے زائد ملکوں کے سفر میں کچھ مواقع ایسے بھی آئے جہاں کٹھن سفری مراحل سے گزر کر منزل مقصود کو پانے کے چکر میں خوار ہونے والے پاکستانیوں کے حالات سے آگاہی ہوئی ،کوئٹہ پاکستان سے ایران ، ایران سے ترکی، ترکی سے یونان اور وہاں سے اٹلی، رشیا سے یورپ، تھائی لینڈ سے ملائیشیا اور وہاں سے جاپان اور آسٹریلیا،میکسیکو، گوئٹے مالا اور کیوبا سے امریکہ اور مراکو سے سپین جانے کے لیے وہاں موجود مچلتے نوجوان پاکستانی جن میں زیادہ تر گجرات اور منڈی بہائو الدین کے اضلاع سے تھے کی حالت زار کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ان میں سے اکثر کے پکڑے جانے پر انکی مدد کرنے کی کوشش میں جیل تک بھی جانا ہوا ،ان کو چھڑانے کے لیے کہ پاکستانی دل و جان کی طرح ہیں ،اس کتھا کے لیے ایک کتاب جتنا مواد جمع ہے مگر دیگ میں سے ایک دانہ، تہران میں توپ خانہ چوک میں واقع پنجاب ہوٹل جہاں کبھی کبھار دیسی چکھنے کا من کرتا تو جاتا وہیں پر کچھ پھیرا باز حضرات جو یہاں کا مال وہاں اور وہاں کا یہاں کرتے ہیں اور ڈنکی لگانے والوں سے سلام دعا ہوئی، تاش کی دعوت پر انکے ہوٹل میں بھی جانا ہوتا لیکن سوتا میں اپنے ہوٹل میں ہی تھا ،بھلے رات گئے تک گیم چلتی ،ایک دفعہ رات کو دیر سے انکے ہاں سے نکلا، ابھی اپنے ہوٹل پہنچا ہی تھا کہ اطلاع ملی کہ پاسدران نے اس ہوٹل میں ٹھہرے تمام ڈنکی لگانے والوں کو پکڑ لیا ہے، مجھ سے اگلی صبح پاسداران کے ایک آفیسر نے رابطہ کیا کہ ان کے ایک بڑے نے آپکا نمبر دیا ہے اگر آپ انکی کوئی مدد کر سکتے ہیں میں انکے آفس پہنچا ، سب کے سب چوروں کی طرح دبکے بیٹھے تھے میں نے پوچھا کہ میں آپ کی کیسے مدد کر سکتا ہوں، پہلے تو میرے بارے میں مکمل پوچھ گچھ کی گئی ،میں ویزہ ایکسٹینشن لیتا تھا اور چھ مہینے سے ٹرانزٹ پر تھا، مجھے رشیا اعلیٰ تعلیم کے لیے جانا تھا اور ویزہ تہران میں رشین ایمبیسی سے ملنا تھا میری یونیورسٹی سے سٹوڈینٹ ویزہ کے کاغذات بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے مزید ٹہرنے پر مجبورتھا ،ایمبیسی نے کاغذات کی وصولی کی رسید بھی دے رکھی تھی، میرے کاغذات کی مکمل پڑتال کے بعد مجھ سے درخواست کی گئی کہ میں انکے بڑوں سے رابطہ کروں ،رقم منگوائوں تاکہ ان کی وہاں سے چھٹی ہو ،رابطہ کیا گیا مطلوبہ رقم آئی اور ان تمام کی گلو خلاصی ہوئی ۔اس دوران ان لوگوں کی حالت زار دیکھنے لائق تھی، آج یہ واقعہ مراکو، سپین بارڈر پر تیئس افراد کی بارڈر پار کرنے کے دوران ہلاکتوں کی دلدوز فوٹیج دیکھنے سے تازہ ہو گیا ،سفر وسیلہ ظفر ضرور ہے مگر اسکو اپنے ماں، باپ، بہن، بھائیوں اور عزیزوں کے لیے دلی صدمے کا باعث نہ بنائیں، تھوڑی کھا لیں جتنی محنت ڈنکی لگانے کے لیے کرتے ہیں اتنی اگر اپنے دیس میں کر لیں تو سکھی رہیں گے کہ اللہ محنت کا پھل ضرور دیتا ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here