ملکہ برطانیہ کو جنگ لڑنے کے لیے متحدہ ہندوستان سے نوجوانوں کی ضرورت پیش آگئی اس کے ہرکارے گائوں گائوں جا کرنوجوان بھالتے ایک گائوں میں دس پڑی کی کہ ایک سریلا نوجوان موجود ہے مگر چھپا ہوا ہے اطلاع ملنے پر پہنچے نوجوان کی ماں سے دوران گفتگو ایک تاریخی جملہ ادا ہوا جو آجکل ضرب المثال بن چکا ہے ،جے گل مراثیاں تے آ گئی اے تے ملکہ نوں آکھو صلح کر لوے مطلب اگر نوبت گانے بجانے والوں تک آگئی ہے تو ملکہ سے کہو کہ صلح کر لے۔ اب اگر نجم شیراز کے گھر کا سامان صرف اس بنا پر برائے فروخت ہے کہ وہ خان کے جلسوں میں ایک نئی روح پھونک دیا کرتا تھا تو فور سٹار سے کہو کہ صلح کر لے۔ غریب عمران خان کے جلسوں میں مجھے اکیلا نہ سمجھنا کی گردان میں لہو گرماتا تھا ،سریلا ہے اسکی آواز میں ایک سوز ہے جو دل پر اثر کرتا ہے لوگوں پر رقت طاری ہوجایا کرتی تھی، مدحت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم جو وہ گردان کے طور پر ترنم اور پرسوز انداز میں پڑھتا تھا ملاحظہ فرمائیے مجھے اکیلا نہ سمجھنا!
خادم ہوں اس در کا
اکیلا نہ سمجھنا
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
سرکار کے قدموں کے نشاں
چوم رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
دیکھی نہیں جاتی اب مسلمان کی حالت
تفرقوںمیں تنازعوں میں بٹا
دیکھ رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
احسان، درگزر تو
شیوہ ہے نبی( ص ) کا
امت میں محبت کی کمی
دیکھ رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
یا رب! ہے مسلماں پر
ہر ایک کی نظریں
مسلماں میں بصارت کی کمی
دیکھ رہاں ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
کائنات کی ہر شے میں
بسا ہے تیرا نور
انساں کو!
شہہ رگ سے جدا
دیکھ رہا ہوں ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
تنہا نہیں کرتا تو
بندوں کو کبھی بھی
قران کے وعدوں میں لکھا
دیکھ رہاں ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
جیسے بھی گنہگار ہیں
امت ہے نبی کی
سرکار کی رحمت کی نظر
دیکھ رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
اے کاش! سمجھ جائیں
ہم سب بھی تیری بات
پہاڑوں کو بھی
سجدوں میں جھکا
دیکھ رہاں ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
وعدہ کیا تھا تو نے
شفاعت رسول کا
مسلماں کو!
اسی آس میں کھڑا
دیکھ رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
یا رب! ہمیں تو بخش دے
رسول کے صدقے
سجدوں میں
جھکی آنکھوں میں نمی
دیکھا رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
خادم ہوں اس در کا
اکیلا نہ سمجھنا
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
سرکار کے قدموں کے نشاں
چوم رہا ہوں
مجھے اکیلا نہ سمجھنا
جی ہاں جو اس سوہنی سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا ہوگیا جس نے رحمت عالم کی محبت کا مزہ چکھ لیا۔ اقوام متحدہ میں کہا کہ کہ ہمیں نبی کی حرمت اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے دل کا درد سب سے شدید درد ہوتا ہے اور ہمیں دل میں درد اٹھتا ہے جب کوئی نبی کی حرمت کو ٹھیس پہنچاتا ہے جس کی کوششوں سے حرمت رسول کا دن مقرر ہوا اس کی بنائی ہوئی قادر یونیورسٹی میں رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پر ریسرچ کی جائے گی کہ کیسے اتنے قلیل عرصہ میں عرب کے بدو اس وقت کی دو عظیم سلطنتوں کو سرنگوں کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے اسے اکیلا سمجھنے کی غلطی مت کرنا ابھی تو پاکستانی قوم اس کے ساتھ ہوئی ہے ڈرو اس وقت سے جب پوری اُمت مسلمہ نبی کے اس سچے عاشق کے ساتھ ہوگی۔
اسے اکیلا نہ سمجھنا
خبردار کئے دیتا ہوں صاحب پھر نہ کہنا خبر نہ ہوئی۔۔۔
٭٭٭