”دارلعلوم ٹیکساس ایوارڈ تقریب”

0
304
شمیم سیّد
شمیم سیّد

شوگر لینڈ ٹیکساس میں بچوں کی مذہبی تعلیم وتربیت کے لیے ایک بہترین ادارہ دارلعلوم ٹیکساس کے نام سے گزشتہ کئی برسوں سے وہ کام کر رہا ہے جس کی دھوم پورے امریکہ میں ہوگئی ہے۔ اس مدرسے میں جس واحد طرح سے مفتی عبدالواحد اور ان کے اساتذہ محنت کر رہے ہیں اور بچوں میں قرآنی تعلیم اور دین کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اس میں بچوں کے علاوہ ان کے سرپرست جو اس ادارے پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے اپنے بچوں کو دینی تعلیم ناظرہ، حفظ کی کلاسز کے لیے اپنے بچوں کو بھیجتے ہیں انکو بھی خراج تحسین پیش کرناچاہئے۔ ویسے تو اس مدرسے میں بہت بچے پڑھتے ہیں جن میں پاکستانی ہندوستانی، عربی، صومالی، سوڈانی، بنگلہ دیشی ہر ملک کے بچے دینی تعلیم حاصل کررہے ہیں ایک وقت تھا جب اس علاقے میں بزنس بہت کم ہوتا تھا اور بہت سے بزنس بند ہونے کے قریب تھے مگر جب سے دارلعلوم ٹیکساس نے اس علاقہ میں مدرسہ قائم کیا اس علاقے کی ویلیو بڑھ گئی اور کیوں نہ بڑھے کیوں کہ یہاں بچوں کی بہت بڑی تعداد قرآن کی تعلیم حاصل کرنے آنے لگی اس سے پہلے مدرسہ اسلامیہ وہ واحد ادارہ تھا جہاں سے سب سے زیادہ حافظ کرام نکلاکرتے تھے اور جہاں تک میری معلومات ہیں اس وقت ہیوسٹن میں زیادہ تر مساجد مدرسہ اسلامیہ کے حفاظ کرام ہی تراویح پڑھاتے ہیں دارالعلوم ٹیکساس کے قیام کے بعد جہاں پر بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ریگولر کلاسز کے علاوہ سمر اسکول کاسز میں بھی بچوں کی بڑی تعداد دینی تعلیم حاصل کرتی ہے اور بچے بڑے ذوق وشوق سے قرآنی تعلیمات حاصل کرتے ہیں۔پچھلی جمعرات کو ایک خوبصورت تقریب بچوں کا حوصلہ بڑھانے کے لیے سمر اسکول گریجویشن کی تقریب منعقد ہوئی جس میں شرکت کرکے دل کو بہت خوشی محسوس ہوئی جس طرح سے وہاں بچے اپنی اپنی کلاس کے اساتذہ کے بیٹھے ہوئے تھے اور ایک نظم وضبط کے ساتھ اپنی اپنی باری کے منتظر تھے ان کے شوق کو دیکھتے ہوئے و ہاں کے اساتذہ کو خراج تحسین پیش نہ کرنا ناانصافی ہوگی۔چھوٹی جگہ ہونے کے باوجود جس طرح کا انتظام کیا گیا تھاوہ قابل تحسین ہے بچوں اور بچیوں کی الگ الگ کلاسز ہوتی ہیں۔خواتین اساتذہ الگ ہیں اور بچوں کے لیے مرد اساتذہ موجود ہوتے ہیں اور ان سب کی نگرانی وہاں کے روح رواں مفتی عبدالواحد صاحب کرتے ہیں اس تقریب میں بچوں نے جس طرح قرآنی آیات کی تلاوت کو چھوٹے بچوں اور چھوٹی بچیوں نے تشید اور اسلام کے بارے میں جو باتیں بیان کیں وہ دل کو چھو لینے والی تھیں اور خاص طور پر جب مفتی عبدالواحد صاحب کے 5سالہ صاحبزادے عبدالواحد نے تلاوت کی تو لوگوں کے دلوں سے اللہ اکبر کی صدائیں آنے لگیں واقعی یہ برکت اس دارالعلوم ٹیکساس کی بدولت ہے کہ آج اس پارکنگ لاٹ میں شام کو جگہ نہیں ملتی کہ لوگ اپنی گاڑی پارک کرسکیں۔اس علاقے کی ویلیو بڑھ گئی ہے اور ہیوسٹن کی سب سے بڑی فوڈ سٹریٹ بن گئی ہے۔
دارلعلوم ٹیکساس جو آج اس مقام پر پہنچی ہے وہ کسی ایک مرد واحد کی وجہ سے نہیں بلکہ ٹیم ورک ہے جس میں کمیونٹی کے وہ مخیر حضرات بھی شامل ہیں جو مالی امداد کرتے ہیں اور دن رات محنت کرتے ہیں اسی سلسلے میں اس تقریب میں ان افراد کو ایوارڈ بھی دیئے گئے اور ان کی خدمات کو سراہا بھی گیا۔جن میں سب سے زیادہ مالی تعاون کرنے پر ورلڈ فورڈ کے روح رواں مشہود قیصر مرحوم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا جو شروع دن سے اس دارلعلوم کے لیے اپنی خدمات دیتے رہے ا ور جب بھی دارلعلوم ٹیکساس کو کسی چیز کی ضرورت پڑی وہ صف اول میں نظر آئے ان کا ایوارڈ ان کے ہونہار شاگرد و منیجر مبشر علی نے وصول کیا جو مشہود قیصر کے بھائی منصور کے ساتھ ملکر ورلڈ فورڈ کو بڑی خوبصورتی سے چلا رہے ہیں۔ دوسرا ایوارڈ دارلعلوم کے غفران بھائی جوکہ ایک مرد آہن کی طرح چاہے جو بھی حالات رہے ہوں وہ مفتی عبدالوا حد صاحب کے ساتھ کھڑے رہے اور اب بھی کھڑے ہیں اور کچھ کچھ کام کرتے نظر آتے ہیں اور وہ یہ سب کام اللہ کی رضا کے لیے دلجوئی سے کرتے ہیں۔تیسرا ایوارڈ جاوید دادا بھائی جوکہ زبردست والنٹیر ہیں اگر ان کے ہاتھ سے ایک تھیلی لے لی جائے تو شاید وہ اپنا کام اتنی مستعدی سے نہیں کرسکتے کیونکہ ان کے پاس جو ٹانک ہے وہ کسی کے پاس نہیں ہے۔ چوتھا ایوارڈ ایک سرپرائز ایوارڈ تھا جو مفتی عبدالواحد صاحب کو دیا گیا جس کا مفتی صاحب کو علم نہیں تھا وہ اعلیٰ دارلعلوم کے لیے دینی خدمات پر دیا گیا انہوں نے کس طرح دن رات محنت کرکے اپنی علمیت سے اس دارلعلوم کو اس مقام تک پہنچایا ہے۔عیدالفطر کی سب سے زیادہ نمازیں اسی دارلعلوم میں ہوتی ہیں اور ہر نماز میں جمع غضیر ہوتا ہے۔ ہماری تو اللہ تعالیٰ سے یہی دعا ہے کہ جلد ازجلد یہ دارلعلوم اپنی نئی جگہ منتقل ہو جائے جس کے لیے تمام مخیر حضرات کے تعاون کی ضرورت ہے یہ جگہ چھوٹی ہے جب بڑی جگہ ہوگی تو لوگ بھی زیادہ آئیں گے۔اس تقریب میں150بچے اور بچیوں نے حصہ لیا اور تمام بچوں کو ان کے لیے اساتذہ نے تمغے پہنائے۔مولانا لئیق برادر نے خوبصورت سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دیئے۔ دارلعلوم ٹیکساس کے اساتذہ میں مفتی عبدالواحد صاحب کی قیادت میں جو اساتذہ بچوں کو ناظرہ، حفظ اور دینی معلومات فراہم کر رہے ہیں ان میں شیخ قاری ابوھریزہ، شیخ محمد انس احمد، قاری زین انصاری، مولانا لئیق برادر، قاری سفیان، قاری مکین چودھری اور قاری باقر شاہ صاحب شامل ہیں ان سب کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ بچیوں کو بھی ایوارڈ دیئے گئے جن میں7استانیاں بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر فرخ خان نے اس موقع پر دارلعلوم کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ مفتی عبدالواحد صاحب نے میڈیا کے تعاون سے ریڈیو سنگیت کے سعید گدی، اردو ٹائمز کے محمود احمد اور پاکستان نیوز کے شمیم سید کا بے حد شکریہ ادا کیا کہ جس طرح میڈیا نے سپورٹ کیا وہ قابل ستائش ہے۔ اس طرح یہ خوبصورت تقریب لنچ بکس جو لوگوں میں تقسیم کیے گئے اختتام کو پہنچی اور بچے خوشی خوشی اپنے انعامات لے کر گھروں کو روانہ ہوں گے۔ہماری دعا ہے کہ دارلعلوم ٹیکساس اسی طرح ہماری کمیونٹی کے بچوں کو دین سے آشنا کرتا رہے اور حفاظ اور عالم دین پیدا کرتا رہے جو تمام مکاتب فکر میں یکجہتی محبت واخوت کو بڑھاتی رہے(آمین)۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here