پاکستان میں موجودہ سیلاب اتنا شدید ہے کہ دو سو سال میں پہلی دفعہ شدید تباہی کے مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں ،کروڑوں لوگ متاثر ہوئے ،سینکڑوں شہید ہوگئے ،فصلیں تباہ ہوگئیں، بیماریاں پھوٹنے لگیں اس صورت حال سے بچیں سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے، اللہ پاک ہمارے گناہ معاف فرمائیں اور آئندہ نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے اللہ پاک غفورو رحیم ہیں جب کوئی بھی بندہ کسی بھی وقت معافی کی درخواست کرتا ہے اللہ پاک معاف فرمائے دیتے ہیں۔ جس شخص کے پاس جتنا بڑا عہدہ ہے اس کا حساب بھی اتنا ہی بڑا ہوگا ہمارے ملک کے حکمران ملک پاکستان کو رئیل اسٹیٹ پلاٹ سمجھ کر چلا رہے ہیں جس میں آخرت سے بے خبر جاگیردار ٹولہ غریب عوام کا خون چوس کر اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہے مصیبت کی اس گھڑی میں بھی جوں تک نہیں رینگی کرونا کے دوران عمران خان کے حفاظتی اقدامات کی وجہ سے پاکستان تباہی سے بچ گیا مگر موجودہ حکمران ٹولے نے نہ تو کرونا کے دوران لوٹ مار کا ایک پیسہ نکالا اور نہ ہی موجودہ حالات میں متاثرین کی کوئی مدد کر رہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے جاگیرداروں نے اپنی زمینیں بچانے کے لئے پانی کا رخ غریب عوام کی طرف موڑ دیا جس کی وجہ سے زیادہ تباہی آئی اور اب این جی اوز اور اوورسیز پاکستانی دل کھول کر مالی مدد کر رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے دو مواقعوں پر تین تین گھنٹوں میں پانچ پانچ ارب روپے اکٹھے کئے دیگر اورسیز پاکستانی مڈل ایسٹ یورپ سے کروڑوں ڈالر بھیج رہے کہ تباہی اتنی بڑی ہونے کے باوجود موجودہ حکومت بیرونی دوروں اور سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔ یو این او کے سیکرٹری جنرل انیوتیوگرویس پاکستان کے دورے پر سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرتے گئے تو وزیراعظم صاحب کر رہے جو بھی امدادی رقم آپ دیں گے وہ صحیح جگہ لگائیں گے۔ یہ کہنے کی کیا ضرورت تھی جبکہ سیکرٹری جنرل کو معلوم ہے وزیراعظم سمیت ساٹھ فیصد وزراء کرپشن کیسز میں ہیں اور ضمانت پر ہیں اتنے وسیع پیمانے پر تباہی اور اب آباد کاری حکمت عملی اور مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے دس سے چالیس ارب ڈالر کا نقصان معمول پر لانے کے لئے کیا عرصہ درکار ہے اورسیز پاکستانی اکثریت میں پاکستان سے محبت کرتے ہیں بہتری چاہتے ہیں لیکن نام نہاد کمیونٹی رہنما بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جیسا کہ گزشتہ کالم میں عرض کی کہ امریکہ کے آئین میں شق ہے کہ کسی بھی اتحادی ملک میں کوئی ناگہانی آفت جنگ زلزلہ، طوفان سیلاب آئے ایمرجنسی صورتحال ہو اس ملک کے امریکہ میں آباد لوگ جن کے پاس قانونی دستاویزات نہیں ہوتے ان کو تین سال کا عارضی لیگل سٹیٹس دے دیا جاتا؟ حالیہ دنوں میں نیپال ہیٹی یوکرائن و ممالک میں جن کے غیر قانونی باشندوں کو امریکہ میں عارضی لیگل سٹیٹس دیاگیا ہم پاکستان میں یہ زلزلہ اور سیلاب تیسرا موقع ہے۔ اور یہ سیلاب سب سے بڑا ہے اس کے باوجود ماضی میں امریکہ میں پاکستانی باشندوں کو ٹی پی ایس نہیں دیا گیا پاکستانی کمیونٹی کے نام نہاد جعلی رہنماء کوئی ٹرمپ کا ترجمان کوئی بائیڈن کا قریبی دوست ہے یہ سب اپنی نمود نمائش اور ذاتی کاروباروں کو چمکانے میں مصروف ہیں یہ جعلی پاکستانی کمیونٹی رہنما بالکل پاکستانی سیاستدانوں کی طرح پاکستانی میڈیا پر سرمایہ کاری کر رہے جھوٹی اور من گھڑت خبروں میں مصروف ہیں۔ یہ وہ وقت ہے ہمارے پاکستانی امریکی شہریوں اور ڈیموکریٹک ریپبلکن دعویداروں کو اراکین کانگریس اور سینٹ کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ صدر جوبائیڈن جس کے اختیار میں ہے وہ غیر قانونی پاکستانیوں کو عارضی سٹیٹس گرانٹ کرسکتے اور اگر گر جائے تو لاکھوں پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا ایک قانونی دستاویزات ملنے پر پراپر ٹیکس دیں گے دوسرا بیک ہوم اپنے گھروں کو جاسکیں گے تیسرا اسی دوران گرین کارڈ کے لئے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔ ٹی پی ایس کی آگاہی کی ذمہ داری ہمارے سفارت کاروں پر بھی پڑتی ہے سفیر صاحب کے علاوہ عملہ اور دو ترجمان بھی ہیں جو ٹویٹر اور پریس ریلیز کو جوں کا توں انگریزی میں پاکستانی میڈیا کو فارورڈ کرنے کے ماہر ہیں اور کئی اہم خبروں کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہیں سفیر صاحب بھی میڈیا سے کتراتے ہیں اور پہلے سے طے شدہ انٹرویو پر رضا مندی کا اظہار کرتے ہیں یہ وقت جس وقت اقوام متحدہ کا اجلاس بھی شروع ہوچکا ہے وزیراعظم پاکستان چار دن کے لئے نیویارک پہنچیں گے وزیر خارجہ وزیر دفاع وزیر اطلاعات نیویارک کے علاوہ واشنگٹن کا دورہ کریں گے ان وزراء کو انگریزی بھی بولنی آتی ہے دیکھتے ہیں کس ہمت سے یا جرات سے یہ وزراء امریکی حکومت کو غیر قانونی پاکستانیوں کے لئے عارضی لیگل سٹیٹس کے لئےConvinceکرتے ہیں آئندہ آنے والے دو ہفتوں تک انتظار کرنا پڑے گا۔
٭٭٭٭