محترم قارئین! اعلیٰ حضرت، امام اہل سنت مجدد دین وملت امام احمد رضا خاں فاضل بریلی شریف رضی اللہ عنہ کا عرس پاک پوری دنیا میں صفرالمظفر کے مہینہ میں منایا جاتا ہے۔ مرکز اہل سنت جرسی سٹی نیوجرسی میں بھی جی۔ ایم سی فائونڈیشن کے زیراہتمام انتہائی تزک واحتشام سے منایا جاتا ہے۔ احباب اہل سنت دور دراز علاقوں سے بھرپور شرکت کرتے ہیں اور آب کی تعلیمات سے مستفیض ہوتے ہیں۔ اسی طرح24،25صفرالمظفر کو مرکز اہلسنت بریلی شریف انڈیا میں اور مرکز اہل سنت آستانہ عالیہ محدث اعظم پاکستان جھنگ بازار فیصل آباد پاکستان میں آپ کا عرس پاک انتہائی شان وشوکت سے منایا جاتا ہے۔ پوری دنیا سے علماء ومشائخ اور عوام اہلسنت شریک ہو کر آپ کی دینی، ملی، مذہبی، سماجی اور سیاسی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ پاکستان اور یو۔ ایس۔ اے میں پروگرامز کی قیادت وسیادت قائد ملت اسلامیہ پیر طریقت، رہبر شریعت صاحبزادہ قاضی محمد فیض رسول حیدر رضوی دام فیوضہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ محدث اعظم پاکستان فرماتے ہیں اور بھی پاکستان بھر میں ہونے والے عرس پاک کے پروگرامز جوکہ پورا مہینہ جاری وساری رہتے ہیں۔ آپ کی ہی قیادت وسرپرستی میں انعقاد پذیر ہوتے ہیں۔ بس یہ سب حضور اعلیٰ حضرت، محدث اعظم پاکستان اور شمس المشائخ نائب محدث اعظم پاکستان رضی اللہ عنھم کا ہے۔
یو۔ ایس۔ اے میں عرس مبارک کے ہونے والے پروگرامز کی نگرانی صاحبزادہ محمد معین الدین رضوی زید شرفہ اور محترم حاجی محمد لطیف چوہدری مسلمہ الباری کرتے ہیں۔ ساتھ حاجی محمد صفدر اور سید ظفر علی شاہ معاونت کرتے ہیں۔ اعلیٰ حضرت، عظیم المرتبت مجدد اعظم مائة سابقہ وحاضرہ امام احمد رضا رضی اللہ عنہ کی ولادت باسعادت بریلی شریف کے محلہ جسولی میں دس شوال المکرم1272ء بروز ہفتہ بوقت ظہر بمطابق جون چودہ1856ء کو ہوئی۔ آپ کا تاریخی نام المحنار(١٢٧٢) ہے۔ آپ کا نام مبارک محمد ہے اور آپ کے داد نے احمد رضا کہہ کر پکارا اور آپ اسی نام سے مشہور ہوئے۔ جناب حضرت سید ایوب علی رضوی علیہ الرحمة فرماتے ہیں کہ بچپن میں آپ کو گھر پر ایک مولانا صاحب پڑھانے کے لئے آئے تھے ایک روز کا ذکر ہے کہ مولانا صاحب کسی آیت کریمہ میں بار بار ایک لفظ آپ کو بتاتے تھے مگر وہ لفظ آپ کی زبان مبارک سے نہیں نکلتا تھا وہ زبر بتاتے تھے اور آپ زیر پڑھتے تھے۔ کیفیت آپ کے دادا علامہ مولانا رضا علی خاں علیہ الرحمة نے دیکھی تو آپ کو اپنے پاس بلوایا اور قرآن پاک منگوا کر دیکھا تو اس میں کاتب نے غلطی سے زیر کی جگہ زبر ڈالی ہوئی تھی۔ یعنی جو اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ کی زبان پاک پر جاری تھا وہ ٹھیک تھا آپ کے دادا نے فرمایا بیٹے جس طرح استاد صاحب پڑھا رہے تھے تم اس طرح کیوں نہیں پڑھتے تھے عرض کیا کہ میں ارادہ کرتا تھا مگر زبان پر قابو نہ پایا تھا۔ اس طرح کے واقعات استاد صاحب کو بارہا پیش آئے تو ایک مرتبہ تنہائی میں استاد صاحب نے پوچھا بیٹے! سچ سچ بتا دو، میں کسی کو نہیں بتائوں گا کہ تم انسان ہو یا جن؟ آپ نے فرمایا: اللہ کا شکر ہے کہ میں انسان ہوں۔ ہاں اللہ کا خاص فضل وکرم شامل حال ہے:
آپ رضی اللہ عنہ نے صرف تیرہ سال دس ماہ چار دن کی عمر میں تمام مروجہ علوم پر دسترس حاصل کرلی تھی۔ اسی دن آپ نے ایک سوال کے جواب میں پہلا فتویٰ تحریر فرمایا، فتویٰ صحیح پا کر آپ کے والد ماجد نے سندھ افتاء آپ کے سپرد کردی اور آپ پھر آخر وقت عمر تک فتویٰ تحریر فرماتے رہے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بے اندازہ علوم جلیلہ سے نوازا تھا۔ آپ نے کم وبیش پچاس علوم میں قلم اٹھایا اور قابل قدر کتب تحریر فرمائیں۔ آپ کو ہر فن میں مکمل دسترس حاصل تھی۔ علم توقیت میں اس قدر کمال حاصل تھا کہ دن کو سورج رات کو ستارے دیکھ کر گھڑی ملا لیتے۔ وقت بالکل صحیح ہوتا ایک منٹ کا بھی فرق نہ ہوتا علم ریاضی میں آپ یگانہ روزگار تھے چنانچہ علی گڑھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیاء الدین جو علوم دین میں تو اتنی واقفیت نہیں رکھتے تھے لیکن علوم ریاضی میں غیر ملکی ڈگریاں اور تمغہ جات حاصل کئے ہوئے تھے۔ آپ کی خدمت میں ریاضی کا ایک مسئلہ پوچھنے کے لئے آئے۔ ارشاد ہوا فرمائیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتنا آسان مسئلہ نہیں ہے کہ آسانی سے کہا جاسکے۔ آپ نے فرمایا: کچھ تو فرمائیے وائس چانسلر صاحب نے سوال پیش کیا تو آپ نے اسی وقت اس کا تسلی بخش جواب دے دیا۔ انہیں بے انتہا حیرت ہوئی کہا کہ میں اس مسئلہ کے حل کے لئے جرمنی جانا چاہتا تھا۔ اتفاقاً ہمارے دینیات کے پروفیسر سلیمان اشرف صاحب نے میری رہنمائی فرمائی، اور میں یہاں حاضر ہو گیا۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ آپ اسی مسئلہ کو کتاب میں دیکھ رہے تھے۔ ڈاکٹر صاحب بصد فرحت ومسرت واپس تشریف لے گئے اور آپ کی شخصیت سے اس قدر متاثر ہوئے کہ داڑھی شریف بھی رکھ لی اور صوم وصلواة کی پابندی بھی کرنے لگے۔ علاوہ ازیں بہت زیادہ علوم پر آپ کو بہت زیادہ دسترس حاصل تھی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو علوم کسی کے ساتھ ساتھ علوم لدنی سے بھی نوازا ہوا تھا اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرمائے(آمین)۔
٭٭٭٭
- Article
- مفسر قرآن حضرت مولانا مفتی لیاقت علی خطیب مرکزی سنی رضوی جامع مسجد جرسی سٹی، نیو جرسی یو ایس اے