بلا عنوان!!!

0
17
کامل احمر

یہ حقیقت ہے کہ جس ملک میں آزادئی تقریر، آزادئی خیال نہ ہو اور جہاں کے جاہل اور بدماغ حکمران فوجی اور شہری ایک دم جاہل ہوں تو وہ اپنی حکومت اور قبضہ بچانے کے لئے بچے کو بھی پکڑ کر اندر کرسکتے ہیں۔ پچھلے ہفتے ایسا ہی کچھ ہوا کہ ایک شاعر کو جس کا نام اب ہر پاکستانی جان چکا ہے افکار علوی کو مشاعرے میں اپنی پرانی نظم سنانے پر گرفتار کرلیاگیا۔ گرفتار کرنے والے اپنے ہی تھے اور شاعر نے ان کا دھیان اس طرف کیا تھا یہ کہہ کر !
مرشد ہماری فوج کیا لڑتی حریف سے
مرشد اُسے تو ہم سے ہی فرصت نہیں ملی
بعد میں افکار علوی کو چھوڑ دیا گیا لیکن ہوا یہ کہ سب کو کھوج ہوگئی کہ یہ افکار علوی کون ہے، مدد کے لئے گوگل حاضر تھا۔ ایسی حماقتیں ہمارے آمر کرتے رہے ہیں ضیاء الحق، بھٹو اور ایوب خان کے دور میں ہوتا رہا ہے۔ آگے بڑھیں تو شاعری کے تعقل سے ہی انور مقصود صاحب کی ہمشیرہ زہرہ نگار کی نظم ہمارے کانوں میں گونجتی ہے ،اس کا یہ شعر رقم کر دیتے ہیں جس کا تعلق بھی ان حکمرانوں سے ہے جو چلے گئے اور باقی ہیں ان پرفٹ بیٹھتی ہے ملاحظہ ہو۔
”سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے تو وہ حملہ نہیں کرتا
درختوں کی گھنی چھائوں میں جاکر لیٹ جاتا ہے
لکھتی ہیں، سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے
موازنہ کریں کیا موجودہ حکومت کا کوئی دستور ہے کیا ان کی نگرانی کرنے والی فوج ان کو روکتی ہے کہ بھرے پیٹ عوام کو تنگ نہ کرو۔ بقول جاوید چودھری کے پاکستان کی بربادی میں پنجاب کا بڑا ہاتھ ہے کسی آفس میں چلے جائیں پنجابی بیٹھا ملے گا اور کام کرکے نہیں دے گا جب تک اُسے نوٹ نہ دکھائیں اور یہ سلسلہ بھرے اور خالی پیٹ جاری رہتا ہے۔ اور پھر یہ ہی جاوید چودھری جو پڑھا لکھا ہے پنجابی کے لئے کہتا ہے میری حکومت سے درخواست ہے جو بھی پاکستان کے خلاف بات کرے۔ آپ اُسے چند دنوں کے لئے بھارت بھجوائیں اور مسلمانوں کے کسی محلے میں میں ٹہرائیں اسے تب پاکستان کی قدر ہوگی کہ ہم کتنی بڑی جنت میں رہ رہے ہیں۔ جاوید چودھری کہہ وی نہ بزدلوں اور خوشامدیوں کی سی بات خود ہی اقرار کرگئے کہ میں پنجابی ہوں، گالی دے لی رچ کے اور یہ کہہ کر عاصم منیر گینگز کے لئے بھی بتا دیا۔ بھائی جاوید ہم نے تو1972میں ہی پاکستان کو چھوڑ دیا تھا جب1971میں ہماری بہادر اور جفاکش فوج نے ڈھاکہ کے میدان میں ہتھیار ڈال دیئے تھے یہ سازش تھی یا بزدلی آج ہر کوئی تھوتھو کر رہا ہے اگر شہید ہوجاتے تو عزت بنی رہ جاتی اور عاصم منیر اور باجوہ جیسے بزدل اور بھگوڑے پیدا نہ ہوتے رہا سوال ہندوستان میں رہنے کا وہ خود چلے جائیں یہ ملک ہم نے بنایا تھا اور ہمارا ہے پہلے فوج ہماری تھی اور اب بچے بچے کو اُن سے نفرت ہے جنہوں نے26نومبر کو اندھیرہ کرکے نہتے عوام پر گولیاں چلائیں اور نادم نہیں کہ ان کے سینیئر نے انہیں یہ ہی بتایا ہے اب نسئے شمشاد صاحب کی جو پنجابی ہیں لیکن پاکستان بنانے میں اُن کا بھی ہاتھ تھا لیکن یہ کچھ کہنے کے لئے ہمت چاہیئے لکھتے ہیں یہ لاہوریئے اُن مسلمانوں کو مارتے تھے جو انگریزوں کے خلاف تھے۔ میں نے پاکستان بنتے، اور پھر ٹوٹتے اور اب بکھرتے دیکھ رہا ہوں۔ اب یہ ملک نہیں رہا ایک علاقائی گروپ ہے لسّانی اور زمینی طور پر بانٹ دیا گیا ہے بلوچستان قوم نہیں بن سکی سندھ اور پنجاب ہمیشہ غلام رہے احمد شاہ ابدالی احقانی تھا اور دے کر چلا جاتا تھا۔ وہ افغانستان میں رہا غلام نہیں بنا۔ جو بھی آیا قبضہ کرتے جوتے مار کر بھگایا شہادت کا جام پیا۔ گھوڑوں کو نہیں نہلایا پنجاب کے لوگ گھوڑے دیکھتے تھے اور تفریح فراہم کرتے تھے۔ ہم کہتے تھے سب اچھا ہے آج بھی پنجاب یہ ہی کہتا ہے لکھتے چلیں انہیں کسی کے مرنے سے کوئی تعلق نہ تھا۔ جلیانولا باغ میں سینکڑوں پنجابی سکھ مارے گئے ادھر کا پنجاب خاموش رہا کراچی اور حیدرآباد نے مہاجروں پر گولیاں چلائیں سینکڑوں مار دیئے ادھر کا سندھی ہوجمالو کرتا رہا اور چونکہ فوج پنجابی تھی سب پنجابی مستیاں کرتے رہے۔ شمشاد صاحب نے2007میں عمران خان سے ملاقات کی الحمرہ میں لیکن کہتے ہیں مجھے لگا پنجابی اُسے قبول نہیں کریگا24نومبر نے ثابت کردیا۔ اور اب کہنے کو کچھ نہیں اور رونے پر آنسو نہیں نکلتے کہ اب فوج کا عوام پر ظلم اور انکی خاموشی انسان کی بے حسی کا نمونہ ہے کہ بنگلہ دیش کی فوج نے شیخ حسینہ کو سبق دے دیا۔ دنیا کے ہر ملک میں فوج عوام سے مل کر چلتی ہے لیکن پاکستان کی فوج نے وفاداری کا الم اٹھا رکھا ہے کیا کہینگے اسے ڈرپوک اور بزدل کوئی ہمیں یہ نہ سکھائے کہ فوج کا ساتھ دو۔ ایسا کام جاوید چودھری کرسکتا ہے اپنے ایمان کو دائو پر لگا کر۔ اس فوج کو جو مسلمان ہے یہ ہی نہیں معلوم کہ غازہ سے شام تک، اسرائیلی فوج قبضہ کرچکی ہے۔ لکھتے چلیں کہ امریکہ اور یہود نے نے داعش بنائی اس سے پہلے بھی کئی کرائے کے لوگ لے کر اپنے ہی لوگوں کے خلاف جنگیں کرائی تھی۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ شام کا صدر بشراسد فرشتہ تھا اس نے اپنے خلاف آدھے سے زیادہ شامیوں کو متحد کردیا تھا اور ایسا دیکھ کر اسرائیل نے امریکہ کی نگرانی میں اس کے دشمنوں کو اسلحہ دے کر اسکے عوام کو موت کے گھاٹ اتارا۔ تباہی مچائی بمباری کی تاکہ ہنستا بستا شام کھنڈرات میں تبدیل ہوجائے جب یہ سب کچھ ہو چکا دس بارہ سال میں تو انہیں شام پر قبضہ کرنے کا اشارہ دے دیا جب قبضہ ہوگیا تو پیچھے سے خود بھی پہنچ گئے شام کی تمام فوجی تنصیبات تباہ کردیں۔ ساری عمارتوں کو زمین بوس کردیا۔ اب پتہ چلا امدی مسجد میں اذان پر خوشیاں منانے والوں کو۔ اذان بے شک داعش نے دی لیکن اقامت اسرائیل نے کی اور جماعت امریکہ نے کرائی۔
چار ماہ پہلے اپنے کالم میں ہماری پیشن گوئی تھی کہ غزہ کے بعد اسرائیل امریکہ کے نئے ورلڈ آرڈر(پہلا آرڈر جارج بش کا تھا) کے تحت، غزہ کی پٹی لے کر لبنان پر قبضہ کرے گا اور پھر شام میں جاکر غٹرگوں کرے گا۔ انڈے بچے دے گا۔ گولان ہائٹس پر اپنی تعداد دوگنی کردے گا اور پھر ایران سے نبٹے گا ایک اور خبر امریکہ کے کانگریس مین روی کھنہ نے دی وہ یہ ہے امریکہ کی سات بڑی انشورنس کمپنیاں(یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر شامل ہے104ٹریلین ڈالر کا منافع بنا چکی ہیں جس میں ساتCEOISکی تنخواہیں140ملین ہیں جب ممبران مریضوں کو ادائیگی سے انکار کردیا ہے اور یہ کام گورنمنٹ کے دیئے گئےMEDICAREکے تحت جسے ہر ممبر 174ڈالر ماہانہ ادا کرتا ہے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here