نیویارک (پاکستان نیوز) نیویارک کی معروف میڈیا آرگنائزیشن ”نیویارک ٹائمز” ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھانے پر بحران کی زد میں آ گئی ہے، نیویارک ٹائمز کے 1300 سے زائد ملازمین نے کام پر آنے سے انکار کردیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ روز مرہ کے اخراجات میں 5 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے جبکہ ہم نے تنخواہوں میں 8 فیصد سے زائد اضافے کا مطالبہ کیا ہے، کرونا کے بعد سے دو سال تک ہماری تنخواہیں نہیں بڑھائی گئی ہیں، ملازمین کا موقف ہے کہ اعلیٰ افسران ملازمین کو خوش رکھنے کے لیے کمپنی برانڈڈ مراعات دیتے ہوئے پیسے بٹور رہے ہیں۔اس ہفتے، کچھ ملازمین ذاتی طور پر ہفتے میں تین دن کام کرنے کے لیے دفتر واپس آئے۔ واپس آنے والوں کو NYT برانڈڈ لنچ باکس ملے جن کے اندر کوئی لنچ نہیں تھا۔ نیوز گلڈ کے 879 ممبران، ٹیک گلڈ کے ممبران، اور یونین فار وائر کٹر سمیت کل 1,316 کارکنوں نے دفتر واپس آنے سے انکار کر دیا۔اجرت کا تنازع نیوز گلڈ صحافی یونین اور اعلیٰ انتظامیہ کے درمیان شروع ہوا۔ دی نیوز گلڈ صحافیوں کی یونین میں صحافی، رپورٹرز، فوٹوگرافر، کچھ ایڈیٹرز، اور بزنس سائیڈ ملازمین شامل ہیں۔گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے بہت سے کارکن دفتر واپس آنے سے پریشان ہیں۔ مذاکراتی کمیٹی نے تنخواہوں میں 4 فیصد اضافے کی پیشکش کی۔ تنخواہوں میں آخری اضافہ مارچ 2020 میں کیا گیا تھا۔دی نیوز گلڈ 8 فیصد اضافے اور 5.25 فیصد لاگت میں اضافے کا مطالبہ کرتی ہے۔ مزید برآں، گلڈ کا اصرار ہے کہ تمام کارکنوں کے پاس جولائی 2023 سے پہلے دفتر میں لازمی واپسی کے بغیر غیر معینہ مدت تک کام کرنے کا انتخاب ہے۔