ہر روز ایک تماشا!!!

0
216
جاوید رانا

قارئین محترم جس وقت ہمارا کالم آپ کے زیر مطالعہ ہوگا، سرور کائنات محبوب کبریاۖ کی شان نزول و ولادت کی پُرمسرت ساعتیں قلب و ذہن کو منور کر رہی ہونگی۔ اس بابرکت و مقدس مہینہ میں وطن عزیز میں سیاسی تماشا بازی نے جو رُخ اختیار کیا ہے وہ کسی بھی طور سے نہ ہی مذہب و انسانیت کے کسی معیار سے مماثل ہے اور نہ ہی اُمت محمدیہ کا شعار قرار دیا جا سکتا ہے ہم نے اپنے گزشتہ کالم میں حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ سیاسی و معاشی صورتحال کے سبب مستقبل کا منظر نامہ غیر یقینی سے دوچار نظر آرہا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے سیاسی، عدالتی و ریاستی اقدامات و واقعات پر نظر ڈالیں تو ہر روز ایک نیا تماشہ وقوع پذیر ہو رہا ہے۔ مفرور سابق وزیر خزانہ واپس آکر جیل جانے کے برعکس پھر وزیر خزانہ بن گیا، نا اہل شہزادی بری ہو کر انتخاب کیلئے اہل ہو گئی اور مزید کڑوی ہو چکی ہے، اس کی ہدایت پر عوام کے مقبول ترین کپتان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے مگر عوامی حمایت کے طُوفان کے آگے ہوا میں اُڑ گئے۔ اُدھر ریاست کے اہم ترین ادارے کے سربراہ امریکہ یاترا پر پہنچے ہوئے ہیں اور امریکی حکومت و ریاستی اداروں کے اہم افراد سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں جبکہ سیاست و ریاست کے متعدد امور میں اہم ترین فیصلوں میں کپتان کی توہین عدالت کیس میں بریت اور لانگ مارچ کیلئے ضلعی عہدیداران کو الرٹ کا اجراء اور اپنی تنظیم میں اہم تبدیلیوں کا اقدام ہے۔ ان تمام واقعات کے تناظر میں امپورٹڈ حکومت کی بے چینی و مایوسی اور لیپا پوتی کیلئے مریم نواز کے بری ہونے پر جشن منانے نیز اسحاق ڈار کے ڈالر میں حیران کُن کمی کے اعلان سے حکومت کی اپنی مشکلات پر پردہ ڈالنے کوششیں بھی ناکام اور عمران کی مقبولیت کو متاثر کرنے میں غیر مؤثر ہی نظر آرہی ہیں۔ آڈیو لیکس کا تماشہ بھی ابھی ختم ہوتا نظر نہیں آرہا ہے، سونے پے سہاگہ کہ اس حوالے سے پہلے عمران خان کی اپنی پرنسپل سیکرٹری سے سائفر پر گفتگو اور Let,s Play پر ہاہا کارہوتی رہی، پھر عمران شاہ محمود وغیرہ کی اسی موضوع پر لیک آنے کے بعد حکومت کا ایف آئی اے و دیگر ایجنسیز سے تحقیقات کا فیصلہ، آرٹیکل 6 کا عندیہ اور مریم کی عمران کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا کی چیخیں بھی کپتان کے عزم و ارادے کے سامنے بیکار ہو چکی ہیں۔ عمران کی گرفتاری کیلئے بنی گالہ پر پولیس کی چڑھائی اس وقت بھوسے کا ڈھیر بن گئی جب ہزاروں کی تعداد میں کپتان کے شیدائی مرد، خواتین، نوجوان، بچے، معذور اور بزرگ افرا د کپتان کے تحفظ کیلئے سیسہ پلائی دیوار بن گئے۔ اسلام آباد ہی نہیں، پنجاب، کے پی، جی بی و کشمیر سے مسلح دستے کپتان کی حفاظت کیلئے بنی گالا پہنچ گئے اور حکومت کے غبارے سے ہوا نکالنے کا سبب بن گئے۔ اس وقت صورتحال اس طرح کی ہو چکی ہے کہ حکومت الٹی ہوگئیں سب تدبیریں، کی تفسیر نظر آتی ہے تو دوسری طرف کپتان اپنے خطاب و بیان سے مخالفین کیلئے حلق کی ہڈی بن چکا ہے۔ یہی نہیں مقتدرین کے حوالے سے ملاقات کے سوال پر جواب میں جھوٹ میں بولتا نہیں، سچ میں بتا نہیں سکتا، کہنا بعد ازاں چوکیدار کے چوروں کو نہ پکڑنے کا جملہ صورتحال میں مزید اُلجھاوے پیش کر رہا ہے۔ یہی نہیں کپتان کی جانب سے بارہ ربیع الاول کے بعد لانگ مارچ کا اعلان اور فی الحال اس کے اجمال پر رازداری تو دوسری جانب حکومت کی طرف سے سائفر کے حوالے سے عمران کیخلاف مقدمات و ایکشن کے دعوے سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافے کے اشارے بن رہے ہیں۔ افواہوں اور پیشگوئیوں کا بازار گرم ہے اور روز ایک نیا تماشہ معرض وجود میں آجاتا ہے۔ سیاسی و مقتدر اداکاروں و ہدایتکاروں کیساتھ میڈیا کے شامل باجے بھی اپنے پسندیدہ اداکاروں، ہدایتکاروں کے ناطے دُور کی کوڑیاں لا رے ہیں، سوشل میڈیا اپنی ریٹنگ، مشہوری اور سیاسی الحاق کے حوالے سے ایسی افواہیں اُڑا رہا ہے جن کا کوئی سر پیر نظر نہیں آتا مثلاً صدر نے استعفی دیدیا۔ صدر نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ آرمی چیف مملکت کی سربراہی کیلئے آقائوں کی آشیر باد لینے گئے ہیں۔ آرمی چیف اپنے ساتھ نئے آرمی چیف کو لے کر گئے ہیں۔ حسین نواز لندن میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ امپورٹڈ میں ہلچل مہرے تبدیل، فیصلے تبدیل وغیرہ وغیرہ۔
دکھ یہ ہے کہ سارے تماشے ذاتی، گروہی و مفاداتی حوالوں سے جاری ہیں عوام اور ملک کی بہتری و خوشحالی، امن و امان اور سیاسی استحکام کسی کے پیش نظر نہیں۔ اس ماہ مبارک کے حوالہ سے ہماری رب کائنات سے التجاء ہے کہ دین مبین کے نام پر معرض وجود میں آنیوالی مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حفاظت فرمائے اور قائم و دائم رکھے۔ سچ یہ ہے کہ ملک قائم رہے تو سیاست بھی رہے گی اور اقتدار و اختیار کیلئے تماشے بھی ہوتے رہیں گے۔
امجد اسلام امجد کی دعا، ہماری بھی دعا ہے!
بکھر جائیں گے کیا ہم جب تماشا ختم ہوگا
میرے معبود آخر کب تماشا ختم ہوگا
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here