اصلی لیڈر کون؟

0
53
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

موجودہ دور میں ہم اصلی لیڈر کو چھوڑ کر جعلی لیڈروں کے پیچھے اپنی دنیاوی زندگی بھی برباد کر رہے ہیں اور آخرت بھی جعلی لیڈر صرف اپنے ذاتی مفاد کا تحفظ کرتا ہے۔ جہاں کہیں ہمیں مرد کی ضرورت ہوگی تو آنکھیں یوں پھیر لیتا ہے جیسے وہ ہمیں جانتا ہی نہیں یہ مشاہدہ تو ہماری آنکھیں صبح شام کر رہی ہیں۔ ارشاد ربانی ہے قیامت میں بھی وہ ہم سے لاتعلقی کا اعلان کرے گا وہ کہے گا کیا یہ دودھ پیتے بچے تھے۔ کیا یہ اپنا برا بھلا نہیں سوچ سکتے تھے۔ اس وقت ہم جو اندھا دھند ان جعلی لیڈروں کی پیروی کرتے رہے تھے۔ بارگاہ ایزدی میں عرض کریں گے اللہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے ہی ہمیں بہکایا تھا۔ ایک موقع ہمیں اور دیں، دنیا میں واپس بھیج پھر دیکھ ہم ان کا کیا حشر کرتے ہیں، ارشاد باری ہوگا آپ موقع ضائع کرچکے اب واپسی ناممکن ہے۔ سو میرے بھائیو لیڈر کی زندگی قوم کی امانت ہوتی ہے ،ہمارے اصلی لیڈر محمد ۖ ہیں آپ کی ذاتی زندگی عوامی زندگی، معاشرتی زندگی، خانگی زندگی سیاسی زندگی، حکومتی زندگی، مذہبی زندگی، روحانی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، شرک کا مفہوم جہاد کی تشریح آپ نے فرما دی ہے اب کسی کے پاس اختیار نہیں اصلی لیڈر صرف دنیا کا ضامن نہیں ہے بلکہ قبر اور حشر کا بھی ساتھی ہے جس کی ذات سے محبت اور اس کی سنت پر عمل کرنے سے اجر ملتا ہے۔ شفاء ملتی ہے، شفاعت ملتی ہے جس سے محبت کرنے سے دنیا سنورتی ہے ،دین سنورتا ہے ،قبر روشن ہوتی ہے، جنت سے پہلے جنت کے نظارے میسر آتے ہیں اور وہ ہستی ہے محمد ۖ امام ابوالقاسم القشیری لکھتے ہیں کہ خراسان کا بادشاہ عمر وبن لیث جب فوت ہوگیا تو کسی اللہ والے اسے خواب میں دیکھا تو بڑی سوچ میں تھا لگتا تھا جیسے وہ دنیا میں بادشاہ تھا۔ اسی طرح وہ قبر میں بادشاہی کر رہا تھا پوچھا تیرے ساتھ یہ سلوک کیوں ہو رہا ہے اس نے جواب دیا۔ دنیا میں میرے پاس ایک لشکر جرار تھا۔ میری پورے علاقے فوج کی وجہ سے دھاک بیٹھی ہوئی تھی۔ ایک روز میں اپنے لشکر کے ساتھ سفر پر تھا۔ فوج کو چاروں طرف پھیلا دیا خود پہاڑ پر چڑھ کر جائزہ لینے لگا۔ چاروں طرف پھیلے ہوئے لشکر کو دیکھ کر مجھے بے انتہا خوشی ہو رہی تھی ایک دم میرے دل میں خیال آیا۔ کاش میں عہد رسول ۖ میں ہوتا اور یہی لشکر جرار ہوتا۔ اور میں سرکار دو عالم کے شانہ بشانہ جہاد کرتا بس یہی خیال میری نجات کا باعث بن گیا اور مجھے روحانی بادشاہت عطا کردی گئی۔ اب میں دوگنے فائدے میں ہوں۔ سو اے میرے بھولے بھالے بھائیو کیا کوئی ایسا لیڈر ہے جس کا خیال کرنے سے جنت کی بہاریں مل جائیں۔ ہم کیوں ان جعلی لیڈروں کے پیچھے اپنی دنیا اور دین دونوں برباد کر رہے ہیں، ہوش میں آئیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here