اوّل تا آخر عورت!!!

0
80
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

الحمدللہ ہم مسلمان ہیں فرمان خداوندی ہے بلند تم ہی رہو گے اگر تم مسلمان رہو گے مسلمان رہنا اب اس دور میں واقعی ایک جہاد ہے۔ ٹی وی کھولیں اشتہار عورت کے ساتھ سیریل ہو۔ دودھ ہو، بیکری ہو، کپڑاہو، ہوائی سفر ہو، کوچز کا سفر ہو، ایڈوٹائیزمنٹ عورت کے ساتھ، کھیل کا میدان ہو حد یہ ہے قربانی کے جانوروں کے ساتھ مشہوری کیلئے سانڈ، بیل، گائے کے ساتھ اشتہار عورت کے ساتھ بلکہ بکر منڈی میں قیمتی گائے بیل کے ساتھ باقاعدہ ڈانس کرایا گیا۔ میلادنبی ۖکے جلوس میں باقاعدہ ایک لڑکی کو حور بنا کر چوک میں بٹھا دیا۔ ایک نکاح میں شرکت کا موقع ملا۔ پکے سچے مسلمان تھے مگر رقص کیلئے لڑکیوں کو بلایا گیا۔ میں نے احتجاج کیا تو کہنے لگے مولوی صاحب نہ گھبرائیں یہ انڈین سکھ لڑکیاں ہیں۔ لاحول ولاقوة کیا مطلب اگر غیر مسلم ہوں۔ تو وہ مسلمان کے سامنے رقص کریں تو جائز ہے غرضیکہ ٹی وی، اخبار، سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا، پرنٹ میڈیا جہاں نگاہ دوڑائیں عورت ہی عورت ملے گی۔ مسلم شریف میں ابوسعید خدری کے حوالے سے ایک روائیت نقل کی گئی ہے۔ سرکار دو عالم نے ارشاد فرمایا، دنیا بڑی میٹھی چیز ہے بڑی سرسبزو شاداب ہے۔ اللہ تعالیٰ تمہیں اس دنیا میں خلیفہ بنانے والا ہے تاکہ تمہیں آزمائے کہ تم اس سامان عیش ونشاط کی فراوانی میں کیسے عمل کرتے ہو۔ کیا اللہ سے ڈرتے ہو۔ اس کے احکام بجا لاتے ہو جن چیزوں سے اس نے منع کیا ہے۔ ان سے دور رہتے ہو۔ میں تمہیں نصحیت کرتا ہوں۔ دنیا سے پرہیز کرنا اور عورتوں سے بچنا۔ کیونکہ بنی اسرائیل کو سب سے پہلے جس فتنہ میں مبتلا کیا گیا۔ وہ عورتیں ہی تھیں ایک دوسری روائیت حضرت ابوہریرہ سے روایت کی گئی ہے مجھے دوزخ میں دو قسمیں دکھائی گئیں جو ابھی تک میں نے نہیں دیکھیں یعنی میرے زمانے میں ابھی تک وجود میں آئیں لیکن آئندہ آئیں گی ایک قسم ان لوگوں کی ہے جن کے ہاتھ میں گائے کی دم کی طرح درے ہوں گے۔ جس سے وہ لوگوں کو ماریں گے دوسرا گروہ ان عورتوں کا ہوگا جنہوں نے لباس تو پہنا ہوگا مگر ننگی ہوں گی۔ ناز نخرے سے کبھی ادھر جھکیں گی اور کبھی ادھر ان کے سروں پر بالوں کاایک گچُھا ہوگا۔ جس طرح بختی اونٹ کی کوہان ہوتی ہے۔ بنیادی طور پر عورت مرد کے لئے تین طرح سے فتنہ ثابت ہوتی ہے ایک اس کا جسم ہے جس کو بھرپور استعمال کرتی ہے۔ دوسرا اس کی زبان ہے جس کی کاٹ سے مشکل سے ہی کوئی بچتا ہے۔ اور تیسرا آج کل عام ہے کہ وہ مرد کی عقل پر حاوی ہو کر وہ کام کرا دیتی ہے جو عام طو رپر مرد سننا ہی پسند نہیں کرتا۔ تین ہی چیزیں عورت کو بچا سکتی ہیں پر وہ گھر کی چار دیواری اور نا محرموں کے سامنے مزین و آراستہ ہونے سے اجتناب اے میرے بھولے بھالے بھائیو۔ اپنی عورتوں کو اشتہاروں سے نکال کر واپس گھروں میں لے آئو۔ شادیوں میلوں ٹھیلوں میں بنا کر سنوار کر پیش کرنے کی بجائے سادگی سکھائو۔ وگرنہ ہماری داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here