گوگل کو 392 ملین ڈالر جرمانہ

0
73

واشنگٹن (پاکستان نیوز) سرچ انجن گوگل کے حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ اس نے اپنے صارفین کو گمراہ کرنے اور ان کے حوالے سے معلومات ریکارڈ کرنے کے الزام پر اپنے بچائو کے لیے ملک کی 40 ریاستی حکومتوں کو تاریخی خفیہ معاہدے کے تحت 392 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق گوگل نے اپنے معاملات طے کرنے کے لیے رقم کی ادائیگی پر رضامندی گزشتہ روز ایک درپردہ ملاقات کے دوران کی۔گوگل پر الزام ہے کہ اس نے صارفین کو گمراہ کیا کہ ان کے آلات پر لوکیشن ٹریکنگ بند کردی گئی ہے لیکن یہ سلسلہ چلتا رہا۔ادھر مغربی امریکی ریاست اوریگان کے اٹارنی جنرل ایلن روزن بلم نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی تاریخ میں حکام کی جانب سے یہ سب سے بڑی ملٹی سٹیٹ پرائیویسی سیٹلمنٹ ہے اور اس میں گوگل کی جانب سے صارفین کو ہدف بنانے کے حوالے سے بہتر انکشافات کا پابند بنانے کا عہد بھی شامل ہے۔ روزن بلم نے کہا کہ گوگل مکار اور دھوکہ باز تھا کیونکہ اس نے کیس کو ختم کرنے کے لیے کمپنی کے معاہدے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صارفین کا خیال تھا کہ انہوں نے گوگل پر اپنی لوکیشن ٹریکنگ کی خصوصیات کو بند کر دیا ہے لیکن کمپنی خفیہ طور پر ان کی نقل و حرکت کو ریکارڈ کرتی رہی اور اس معلومات کو مشتہرین کیلئے استعمال کرتی رہی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here