جب حاسدین ورلڈ کپ کو قطر کی حکومت کے خلاف تنقید کرنے کیلئے کوئی اور جوازنہ ملا تو اُنہوں نے چھوٹی چھوٹی باتوں کو بتنگڑ بناکر پیش کرنا شروع کردیا ہے، اُن کا تازہ ترین شوشا یہ ہے کہ قطر کی حکومت نے عام تماش بینوں پر تو سر عام الکوحل کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے لیکن مہمان خاص اِن پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں اور وہ سٹیڈیم کے اندر ایک سے ایک شراب کے ذائقہ سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں، اُن میں بیئر ، ووڈکا، جِین حتی کہ 12 سال پرانی شراب بھی معزز مہمانوں کیلئے دستیاب ہیں لیکن اسٹیڈیم کے اندر ایسے مخصوص باکس کی ٹکٹ کی قیمت صرف ایک میچ کیلئے مبلغ 3 ہزار ڈالر ہے یا اُن کے پاس امیر قطر کا دعوت نامہ موجود ہو۔
صدر امریکا بائیڈن جو اپنی حکومت اور عمر کے آخری دِن گِن رہے ہیں سوکر کے ورلڈ کپ سے غیر متعلقہ نہیں ہیں ، لہٰذا جیسے ہی امریکا کی ٹیم نے ایران کو ایک گول سے شکست دی وہ اپنے حجرے سے فورا”نکل پڑے اور یہ نوید مسرت سب کو سنا دیا اور قوم کو مبارکباددی لیکن اگر امریکا ہار جاتا تو وہ اپنے حجرے میں ہی کمبل اوڑھ کر سوتے رہتے اور اگر کوئی اُن سے پوچھتا تو اُن کا جواب یہی ہوتا کہ وہ مصروفیت کی وجہ کر میچ نہیں دیکھ سکے، اِسی طرح کی حرکت بھارتی وزیراعظم مودی نے بھی کی تھی،جب بھارت پاکستان سے کرکٹ میں 10 وکٹوں سے ہار گیا تھا تو وہ گوا میں آکسیجن لے رہے تھے اور ہر آنے والے ملاقاتی کو یہ کہہ کر ٹرخا دیا جاتا تھا کہ مودی جی کو ڈیپ لگی ہوئی ہے اور وہ سورہے ہیںلیکن جس دِن بھارت نے پاکستان کو شکست دی تو اُن کی زبان مینڈک کی طرح ٹولے ٹولے کرنے لگی، بنگلہ دیش کی وزیراعظم تو جب بھی ڈھاکا میں کوئی میچ ہوتا ہے اور جس میں اُنکی ٹیم کے جیتنے کے امکانات وسیع ہوتے ہیںتو وہ فورا”لبوں پر لِپ اسٹیک لت پت کر اسٹیڈیم پہنچ جاتی ہیں۔ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ورلڈ کپ کے مقابلے میں ٹیموں کی تعداد رفتہ با رفتہ کم ہوتی جارہی ہیں،اور بہت ساری ٹیمیں شکست کھانے کے بعد اپنا بوریا بستر گول کرکے اپنے وطن واپس چلی گئیں ہیں، ورلڈ کپ کا آغاز 32 ٹیموں سے ہوا تھا اور 18 دسمبر کو اِس کا فائنل صرف دوٹیموں کے مابین ہوگا،ناک آؤٹ راؤنڈ میں باقیماندہ 16 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں اور اِس کے تمام میچوں کا فیصلہ اُسی وقت ہوجانا ہے اگر میچ کا فیصلہ پہلے 90 منٹ میں نہ ہوا تو مزید 30 منٹ ایکسٹرا ٹائم کیلئے دئیے جائینگے اور اگر فیصلہ اُس میں بھی نہ ہوا تو جیتنے والی ٹیم کی قسمت کا فیصلہ پینالٹی شوٹ آؤٹ سے کیا جائیگا،کوارٹر فائنل جمعہ کے مبارک دِن یعنی 9 دسمبر سے شروع ہوگا، آپ اِس غلط فہمی میں مبتلا نہ رہیں کہ ٹیموں کا اخراج ہوگیا ہے تو تماشا بین بھی بھاگ گئے ہونگے ، ایسی کوئی بات نہیں تماشا بینوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور ٹکٹیں خریدنے میں بھی دشواریاں ہورہی ہیں۔سوکر کی دنیا میں نوعمر کھلاڑیوں کی تعداد ہمیشہ مختصر رہی ہے لیکن اِسکے باوجود بھی اسپین کے 18 سالہ نوجوان گوی نے ورلڈ کپ کے سب سے کم عمر اسکورر ہیں جنہوں نے کوسٹا ریکا کے مقابلے میں گول کرکے ریکارڈ قائم کیا ہے، اسپین نے کوسٹا ریکا کو 7 گول سے ہراکر اُس کا تہس نہس کر ڈالا اور جس میں گوی کا بھی ایک گول شامل تھا، برازیل کے پیلی اور میکسیکو کے مینوئل روزاز سب سے کم عمر کھلاڑیوں میں شامل تھے، ورلڈ کپ میں امریکا اپنے 26 کھلاڑیوں کے اسکواڈ کے ساتھ شرکت کر رہا ہے جس میں صرف 2 مسلمان ایک حاجی امیر رائٹ اور یونس موسی شامل ہیں، مسلمانوں نے سوکر کے کھیل میںجس طرح کا اہم مقام حاصل کیا ہے اُس کی مناسبت سے امریکی ٹیم میں صرف 2 کھلاڑی کا شامل ہونا نسلی امتیاز کا ایک شاخسانہ ہی سمجھا کاسکتا ہے، امریکا کی ایران سے جیت بھی چہ مگوئیاں کا ایک موضوع بن گیا ہے، دنیا کی ایک سب سے زیادہ طاقتور اور خوشحال ملک نے سوکر میں دنیا کے ایک غریب ترین ملک کو صرف ایک میچ سے ہرا سکا. خود امریکی مبصرین امریکا کی جیت کے بجائے شکست کی امید کر رہے تھے.بالآخر امریکی ٹیم کو نیدرلینڈ سے مقابلے میں 3-1 سے شکست ہوگئی۔
ورلڈ کپ نے جہاں دشمنوں کو دوست بنا دیا ہے وہاں دوست بھی دشمن بن گئے، قطر اور سعودی عرب سے تنازع کوئی نئی بات نہ تھی، سعودی عرب نے اپنے اتحادیوں مصر ، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ مل کر قطر پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ وہ دہشت گردسرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے اور اِسی کے ساتھ اِن تمام ممالک نے اپنے سفیروں کو قطر سے واپس بلا لیا تھا لیکن اب ورلڈ کپ کے دوران ماضی کی دشمنی اور چپقلش یاد رفتہ بن گئی ہے، گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان بانفس نفیس قطر گئے جہاں وہاں کے امیر تمیم بن حمد اُن سے گلے ملے اور اِسکارف پہنایا۔. سعودی ولی عہد نے بھی امیر قطر کو اسکارف پہنایا اور اِس بات کی پیشکش کی کہ دوران ورلڈ کپ اگر کسی بھی چیز کی ضرورت ہو تو اُن کا ملک حاضر ہے لیکن ارجنٹینا کا ورلڈ کپ کے مقابلے میں میکسیکو کو شکست دینا دونوں ملکوں کے مابین ایک تنازع کا باعث بن گیا ہے، میکسیکو کے ایک ورلڈ چیمپئن باکسر کنیلو الوریز نے ارجنٹینا کی ٹیم کے کپتان لیونل میسی پر یہ الزام عائد کیا ہے ،اُس نے میکسیکو کی ٹیم کی جرسی اور اُسکے پرچم کی میچ ختم ہونے کے بعد لاکر روم میں توہین کی تھی، میسی نے میکسیکو کے جھنڈے سے فرش کو صاف کیا تھا، الوریز نے شدید غصے کے عالم میں کہا کہ ” بہتر ہے کہ وہ خدا سے دعا کرے کہ میرا اُس کے ساتھ کبھی آمنا سامنا نہ ہوجائے”