کراچی کے ایام فاطمیہ!!!

0
201
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

امسال کراچی میں مجھے ایام فاطمیہ میں گیارہ مجالس سے خطاب کی سعادت ملی۔ محفل شاہ خراسان، محفل مرتضیٰ، مرکزی امام بارگاہ جعفر طیار، امام باگاہ آل محمدع ، امام بارگا بارہ امام ع کھارادر، امام بارگاہ امام زمانہ عج نصرت کالونی، مدینت العلم ،گلشن اقبال، امام بارگاہ آخر الزمان گلستان جوہر، مدرسہ امام حسن عسکری نیو رضویہ ، مرقد آیت اللہ علامہ طالب جوہری رح، جامعہ امامیہ ناظم آباد میں خطاب رہا۔ بوتراب سے نکلنے والے جلوس میں بھی حاضری دی جو عاشہ منزل پر آئی آر سی میں اختتام پذیر ہوا۔ نوحہ خوان جناب شاہد زیدی اور راشد زیدی کے ہاں قیام رہا۔ حسن عابدی اور علی(جری)زیدی نے رائڈ دیا۔ اہلیان کراچی کی خوبی یہ ہے کہ وہ مخلص عزادار ہیں ۔ انہیں نہ حرص و طمع ہوتاہے نہ اتار چڑھا کی خواہش۔ وہ بڑے قناعت پسند ہوتے ہیں ، وہ الحمد اللہ میں فنا نظر آتے ہیں، انکا اوڑھنا بچھونا عزاداری ہے ۔ عشق مصطفی و اہل بیت میں ڈوبے ہوئے ۔ خاندانی روایات کے حامل، ارادوں میں دھنی، ہنس مکھ، خوش اخلاق، ایک دوسرے کا لحاظ و پاس کرنے والے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آنے والے، پڑھے لکھے اور مہذب۔ کراچی میں ہونے والی مجالس میں مجمع دیدنی ہوتا ہے ۔عزاداروں کا تواضع ، فروتنی، انکساری اور ایثار کا جذبہ قابل مشاہدہ ہوتا ہے ۔ میں بہت عرصہ کراچی سے دور رہا۔ پچھلے سال نوحہ خوان جناب راشد زیدی مجھے کراچی لے گئے تھے تو بڑی پذیرائی ملی جسکے باعث اس سال ایام فاطمیہ میں گیارہ مجالس اور مسجد و امام بارگاہ یثرب ڈیفینس میں جمعہ پڑھانے کی سعادت نصیب ہوئی۔ دس روزہ قیام میں ایسے لگتا تھا کہ ہر گلی کوچہ سے عزاداروں کا ایک سیاہ فام اژدھام نکل رہا ہو۔ بوتراب لیاقت آباد سے جو جلوس ایام فاطمیہ نکلا اس میں ہزاروں عزادار گریاں و نوحہ کناں تھے۔ کم و بیش دو سو امام بارگاہوں میں مجالس منعقد ہوئیں۔ اختتام مجلس پر بیسیوں جلوس نکلے۔ عزاداوں کا جذبہ قابل رشک تھا۔ تمام مجالس نیاز کا اعلیٰ اہتمام تھا ۔ نوحہ خوان شاہد زیدی، راشد زیدی اور علی زیدی عرف جری نے میرے قیام و طعام کا اہتمام کیا تھا۔ عاصم خواجہ کا بھی شکریہ جن کے دولت خانہ پر اہتمام رہائش تھا ۔ علی زیدی اور حسن عابدی مجالس میں لے جانے کا اہتمام کرتے رہے۔ شاہد زیدی ، راشد زیدی، حسن جعفری، علی جعفری، آفاق زیدی، رضا رضوی، شاہد حسین ملک، عمران عباس خان،حسن عابدی، مولانا غلام حسین اسدی، علامہ ریاض جوہری ودیگر نے نیاز حسین ع پر بلایا۔ دس روز ایام فاطمیہ کی مجالس میں بڑی رونق رہی۔ کراچی کے ہر کونے سے یا فاطمہ س کی صدا آتی تھی۔ اہلیان کراچی نکتہ فہم بھی ہیں۔ ٹیلینٹ کی قدر کرتے ہیں۔ مجھ سے آج سے سینتیس سال قبل آیت اللہ علامہ طالب جوہری نے فرمایا تھا کہ اہلیان کراچی ٹیلینٹ کو ضائع نہیں ہونے دیتے ہیں۔ بالکل ویسے ہی پایا۔ عمران نقوی، محمود جعفری، زیدی برادران ،جعفری فیملی، رضا نقوی و نقوی برادران، شاہد ملک فیملی کا بھی شکریہ جو عزادروں کیلئے اہتمام نیاز کرتے رہے ۔ علامہ قاضی فیاض حسین نقوی، علامہ مہدی حسن ترابی، مولانا بشیر حسین بھاکری، مولانا مہدی رضا جمانی ، مولانا سید فائزی اور کافی علما سے شرف ملاقات بھی رہا۔ اہلیان کراچی نے مجھ فقیر کو جو عزت و تکریم دی میں اس پر شکر گزار ہوں اور ان کیلئے خیر و برکت کا خواہاں ہوں۔ اللہ ان مرحومین کی مغفرت کرے جنہوں نے انکی ایسی تربیت کی ہے۔ میں زیدی برادران کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے عزت افزائی کی۔ علمائے کرام ، منقبت خوانوں اور نوحہ خوانوں کا بھی بیحد شکریہ۔ باالخصوص سہیل شاہ، ڈاکٹر ندیم نقوی اور عمران عباس خان کا، دل تو چاہتا تھا کہ سب انجمنوں اور مہربانوں کا نام لیکر شکریہ ادا کیا جائے مگر مثنوی کے ہفتہ دا من ہونے کا خدشہ ہے اور کچھ ناموں سے شناسائی بھی نہیں ، بہر حال یہ دس دن خوب عبادت کی اللہ زندگی رکھے تو اگلے سال پھر حاضری دینگے۔ محتاج دعا سندرالوی
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here