Pigmies …کی حکومت کب تک!!!

0
8
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! تاریخ بڑی ظالم ہوتی ہے اس سے سبق ہر کوئی نہیں حاصل کرتا ،خاص طور پر بڑے بڑے نامور حکمران تاریخ سے سبق حاصل کرنے سے قاصر ہیں ،ہمارے تو حکمران ہیں ہی (pigmies ) بونے پست قد عقل و شعور سے عاری، پتا نہیں قدرت یا قوم ان pigmies کو کوئی انعام کی صورت حکومت پر براجمان کرتی ہے کہ لوٹو مارو اور جتنا ظلم کر سکتے ہو کرو لیکن تاریخ سے کچھ مت سیکھو ،کھلی چھٹی ہے ۔تاریخ سے سبق اہل شعور کے لئے ہوتا ہے، شریفوں زرداریوں ،چوہدریوں ،فائیز عیسیوں اور کمانڈروں کے لئے نہیں ہوتا،ان لوگوں سے کوئی پوچھے کہ کے پی کے کہ چیف منسٹر علی امین گنڈا پور کے تحریک انصاف کی ریلی کو روک کر اور اس کو ناکام بنانے کی کوشش نے خود ان نا اہل حکمرانوں کی حزیمت ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے وزیر داخلہ اور دوسرے چمچگان حکومت کی وہ درگت بنائی کہ سب سرکاری اور مٹھو میاں نجم سیٹھی جیسے حیران اور پریشان ہو گئے اور تحریک کی کامیابی کو علی امین گنڈا پور کے کے پی کے کے ریسٹ ہائوس میں چھپ کر بیٹھ جانے سے ملا کر ریلی کی ناکامی سے منسوب کرنے میں مگن ہیں ۔قارئین وطن! اگر نجم سیٹھی اور اس کا بغل بچہ منیب فاروق اتنے ہی نواز ،شہباز کے حقیقی عاشق تھے تو ان کو محمد خان جونیجو کی حکومت کی مثال دینی چاہئے تھی کہ جب بے نظیر شہید لندن سے واپس آرہی تھی تو جونیجو صاحب مرحوم اور ان کے نائب اقبال احمد خان صاحب جو جنرل سیکرٹری تھے، پاکستان مسلم لیگ کے کہ بے نظیر کے جلوس کو کھلی اجازت دو کوئی ایک رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی بلکہ انہوں نے ائیر پورٹ سے لے کر ناصر باغ تک پانی کی سبیلیں لگوائی تھیں کہ جلوس کے شرکا کو کوئی تکلیف نہ پہنچے اس کو کہتے ہیں گڈ گورننس ناکہ راستے میں کنٹینر کھڑے کر کے خندقیں کھود کر کارکنوں کو گرفتار کر کے دفعہ لگا کر اور جھوٹے پراپیگنڈا کر نے کو گورننس نہیں کہتے۔یہ ناہل ٹولے کی حکومت ہے جو فارم کی بیساکھیوں پر کھڑی ہے جن کے نام میں اوپر لکھ چکا ہوں،اب ایسے لوگوں کی موجودگی میں جو pigmies ہیں پاکستان کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے گٹر ڈکھن کے چوروں نے ملک کو گٹر بنا دیا ہے جس کا ڈکھن وہ جلا جلا کر اپنا ایون فیلڈ اور رائے ونڈ محل کو چراغاں کرتے ہیں ان ڈکھن چوروں سے پوچھو اور ان کے ہز ماسٹر وائیسز نجم سیٹھی سے پوچھو کے جونیجو کے دور میں جب کے بینظیر اتنی بھر پور اپوزیشن لیڈر تھی ایک گملا بھی ٹوٹا یا کہیں گیس کے شیل چھوڑے گئے یا گولیاں چلیں یا ضیاالحق کی منت کی گئی ہو کہ حضور اپنی کمک بھیجیں یہ سب اوچھے ہتھکنڈے چوروں کے دور میں ہی ہوئے ہیں ۔قارئین وطن! ہر ذی شعور سوچنے پر مجبور ہیں کہ پاکستان بنانے والوں سے ایسی کیا غلطی سر زد ہو گئی ہیں کہ کب تک pigmies کی حکومت ہم پر مسلط رہے گی،ہماری بدقسمتی کا یہ عالم ہے کہ جن کا کام ملک کی سرحدوں کی رکھوالی کرنا ہے جو عوامی حکومت کے تابع ہوتے ہیں وہ ہم پر حکمرانی کر رہے ہیں اور اپنی سہولتوں کے لئے ہم پر یہ pigmies بٹھا دیتے ہیں جبکہ ان کا جھتہ سات لاکھ چمکدار خاکی وردی میں ملبوس ہیں اور صرف ایک شخص کی چھڑی کے تابع میری پریشانی یہ ہے کہ اس جھتہ میں صرف ایک جرنل تو نہیں ہوتا خیر سے کور کمانڈر ہوتے ہیں اور ان کے نیچے کئی درجن میجر جرنل بھی ہیں پھر برگیڈئرز کی ایک فوج ظفر موج ہے کرنل صاحبان اور میجروں اور کپتانوں اور چھاتی پہ گولی کھانے والوں کی تعداد جس کا حساب نہیں کوئی تو آگے بڑھے اور اس ایک شخص جس کو جرنل عاصم کہتے ہیں کہ عاصم اس ملک میں ہمارے بچوں نے زندہ رہنا ہے تم اپنی سہولت کے لئے کب تک pigmies کے سہولت کار بنے رہو گے اٹھو اور قائید اعظم کے ان گٹر ڈھکن چوروں لٹیروں اور خائین جھتہ سے بچا لوپاکستان کو ڈوبنے سے بچا لو پاکستان کو زندہ و تابندہ رکھو یہ پاکستان کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے ۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here