پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجا نے انکشاف کیا ہے کہ یہ بات اُن کی ممکنات میں شامل ہیں کہ وہ سیاست میں حصہ لیں، اُنہوں نے کہا کہ اِس کا فیصلہ صرف آنے والا دِن کرے گا، اُنہوں نے کہا کہ وہ مہاجر ہیں لیکن اپنی سیاسی سرگرمی کا آغاز لاہور سے کرینگے، کیونکہ زندہ دلان لاہور پاکستان ہے، اور اِس شہر میں بھی مہاجروں کی اکثریت ہے. وہ لاہور گورنمنٹ کالج کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے تاہم اُنہوں نے دیدہ و دانستہ طور پر کراچی کا ذکر نہیں کیا، کیونکہ اُنہیں پتا ہے کہ کراچی میں اُن کا مقابلہ سرفراز احمد سے ہوگا جن کے بارے میں اُن کا قیاس تھا کہ اُنکے کرکٹ کا کیریئر تقریبا”ختم ہوچکا ہے لیکن وہ دوبارہ لوگوں کی توجہ کر مرکز بن گئے ہیں ،وہ دوبارہ پچ پر ایک دیو بن کر ابھر آئے ہیں ، سابق پاکستا ن کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے فلم کی ایک نئی اسکرپٹ لکھنے پر مجبور کردیا ہے، اُنہوں نے گذشتہ چند میچوں میں لگاتار چار نصف سنچری بنائی اور ہوم گراؤنڈ پر ایک سنچری بھی بناکر پاکستان کی ٹیم کو شکست سے بچالیا، کیا رمیز راجا سرفراز احمد سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر باتیں کرسکتے ہیں، کیا وہ اپنے موقف میں تبدیلی لاسکتے ہیں؟ رمیز راجا نے اُسی تقریر میں سرفراز احمد کو تو نظرانداز کردیا لیکن محمد امیر جو پاکستان کا ایک ٹیسٹ پلیئر تھے اور جو میچ فکسنگ کے الزام میں 2020 ء کے بعد کسی میچ میں شامل نہ ہوسکے، امیر اور دو پاکستانی کھلاڑی سلمان بٹ اورمحمد آصف انگلینڈ کے دورے کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں پابندی عائد کی گئی تھی، محمد امیر اپنی سزا بھگتنے کے بعد 2016 ء میں دوبارہ پاکستانی ٹیم میں شامل ہوگئے تھے ، اور 2017ء میں آئی سی سی چمپئن شپ ٹرافی جیتنے میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا. لیکن رمیزراجا کی چیئر مین شپ کے دوران وہ راندہ درگاہ بنے رہے اور بلکہ وہ تاہنوز اُن کی ٹیم میں شامل ہونے کی مخالفت کررہے ہیں، محمد امیر اِن دنوں بنگلہ دیش کی پریمیئر لیگ کے لئے کھیل رہے ہیں۔بابراعظم کی کپتانی ایک وجہ نزاع بنی ہوئی ہے، بقول شخصے اُن کے والد اُنہیں ہر صبح یہ اطلاع دیتے ہیں کہ وہ تا وقت پاکستان ٹیم کے کپتان ہیں، چہ مگوئیاں یہ بھی زبان زد عام ہے کہ جو بھی گھی کا کنستر کپتان بابراعظم کے گھر پہنچادیتا ہے وہ ٹیم میں شامل ہوجاتا ہے، ایک مرتبہ تو اتنی زیادہ گھی کا کنستر اُنکے گھر پہنچ گیا تھا کہ اُنہیں گھر چھوڑ کر بھاگنا پڑ گیا تھا ،وہ گھر کے دروازے پر ایک سیکورٹی گارڈ کو تعینات کرنے پر مجبور ہوگئے تھے جو ہر کنستر لے کر آنے والے کو یہ اطلاع دیتا تھا کہ سارے کھلاڑی منتخب ہوچکے ہیں ، لہٰذا اپنا کنستر لے کر واپس جائیں، ورنہ وہ یتیم خانہ میں دے دیا جائیگا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا کو اپنے عہدے سے سبکدوش ہوئے ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن اُن کے ناقدین اِس بات پر حیران ہیں کہ وہ تاہنوز بین الاقوامی کرکٹ میچز کے انعقاد کے سلسلے میں اپنے موقف کی ترجمانی کر رہے ہیں،اُن کا زیادہ تر ہدف بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا ہوتاہے ، جس کی وجہ سے بھارت کے کرکٹ کے ارباب حل وعقدسخت پریشان ہیں۔تازہ ترین تبصرے میں رمیز راجا نے فرمایا کہ کرکٹ بورڈ نریندر مودی کی جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے نظریات سے بہت زیادہ مرعوب ہے، اُنہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا مائنڈ سیٹ بھارت کے ہر شعبہ پر حاوی ہے ، اُنہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہ پاکستان جونیئر لیگ اور پاکستان ویمنز لیگ کی بنیاد ڈالی تھی تاکہ وہ پی سی بی کی فنڈنگ کر سکیں اور پی سی بی صرف انٹرنیشل کرکٹ کونسل کے فنڈ پر بھروسہ نہ کرے،رمیز راجا نے اپنے اِس موقف کو دہرایا کہ بھارت آئی سی سی پر اپنا قبضہ جمانا چاہتا ہے اور اُنہوں نے دوسرے ممبران مثلا”آسٹریلیا اور انگلینڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرکے بھارت کی ہٹ دھرمی کو ختم کروائیں۔
پاکستان کی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں او ڈی آئی سیریز شکست نے تمام شائقین کرکٹ کو مایوسی سے دوچار کردیا ہے، بقول رمیز راجا کہ یہ شکست آف دی فیلڈ مسائل کے حل نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی ہیں، بہت سارے کھلاڑیوں کو شکایت ہے کہ اُن کے کنٹریکٹ کی تجدید نہیں ہوئی ہے، اور بعض کو شکایت ہے کہ اُن سے اِس طرح سلوک نہیں کیا جاتا جس کے وہ مستحق ہیں،ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے وہ قومی ٹیم کے کھلاڑی نہیں بلکہ کے باورچی ہوں، فیلڈ کے اندر کے پرفارمنس فیلڈ کے باہر پیچیدہ مسائل کے مظہر ہوتے ہیں،رمیز راجا نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کے پاس کوچز ہیں اور آپ مکی آرتھر کے پاس جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ پاکستانی کوچز ربش ہیں اور سیاست میں حصہ لیتے ہیں،او ڈی آئی سیریز کے دوران اُنہوں نے ایک غیرملکی کوچ کی خدمات لینے کی درخواست کی تھی لیکن وہ یہ کہہ کر کر انکار کردیا کہ اُس پاس وقت نہیں ہے،یہ ساری باتیں پس منظر میں طے ہونی چاہیے تھیں لیکن ایسا نہ ہوا ، کوچز کی تذلیل کی گئی ، میچ میں شکست کا ذمہ دار کوچز کو قرار دیا گیااور جس کی وجہ کر ساری ٹیم کو پریشر کا سامنا کرنا پڑا، ادھر بھارت نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے اپنے سکواڈ کا اعلان کردیا ہے اور تعجب خیز بات یہ ہے کہ ویرات کوہلی اور روہت شرما کا نام فہرست سے خارج کردیا گیا ہے ، دیگر کھلاڑیوں میں محمد سراج، محمد شامی، عمران ملک اور شبمن گل شامل ہیں۔