نیا سال نئی امیدیں!!!

0
98
رعنا کوثر
رعنا کوثر

قارئین اسلام وعلیکم نیا سال ہر کسی کی زندگی میں کچھ نہ کچھ نیا پن لے کر آتا ہے۔ اس لیے نیا سال مبارک ہو۔ اب آپ کہیں گے کہ ہم کو تو کچھ بھی نیا نہیں لگا۔ رات کو سوئے اور صبح اٹھے تو ایک نئے سال کی ابتداء تھی وہی ناشتہ بنانا تھا اور تمام روزمرہ کے کام کرنے تھے میں سمجھتی ہوں کے ہم تبدیلی پر دھیان نہیں دیتے ہیں۔ جیسا ہی سال کا نیا ہندسہ بدلتا ہے غیر ارادی طور پر ہم سوچنے لگتے ہیں کے ایک سال گزر گیا اور ہم نے جیتنے کام سوچے ہوئے تھے وہ اب تک پایہ تکمیل تک نہیں پہنچے۔پھر ہماری رفتار اچانک ہی تیز ہوجاتی ہے اور ہم اپنے ادھورے کاموں کو آگے بڑھانے کا سوچتے ہیں۔سال کا پہلا مہینہ ہی جب ہم گنتی شروع کرتے ہیں تو ہم کو احساس کرانے لگتا ہے کے ہم ایک سال آگے بڑھ گئے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر ہم2020میں پاکستان اپنے پیاروں سے ملنے گئے تھے تو اچانک ہم کو احساس ہوتا ہے کے2023میں تین سال ہوگئے اور ہم اپنے پیاروں سے ملنے کے لئے اب جانے کی تیاری سے کرنی چاہئے۔ اسی طرح اگر ہم نے اپنی پڑھائی مکمل نہیں کی ہے اور نیا سال آگیا ہے تو ہم اچانک فکر مند ہوجاتے ہیں کے کیا ہوگا۔ ایک سال اور گزر گیا اور ہم ابھی تک اپنی پڑھائی مکمل نہیں کرسکے۔ یہ تو چند مثالیں ہیں مگر ہم جیسے جیسے غور کرتے جائیں گے ہم کو یاد آتا جائے گا۔ کے ہم نے پچھلے سال کتنے کام ادھورے چھوڑے تھے جو اب ہم کو مکمل کرنے ہی ہیں کیونکہ ا یک سال گزر چکا ہے۔ اس لئے جو کچھ لوگ کہتے ہیں کے سال گزرنے سے کیا ہوتا ہے۔ نئے سال میں کون سی نئی چیز ہوتی ہے۔ وہی صبح ہوتی ہے وہی شام ہوتی ہے نئے سال میں ایسا کیا ہے جو ہم خوش ہوتے ہیں۔ بس نئے سال میں یہ ہی نیا ہے کے ہم قدرتی طور پر نئی امنگوں نئے رحجانات اور نئے عزم کے ساتھ کچھ نہ کچھ کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ چاہے ہم کوئی نئے سال کا نیا پلان بنائیں یا نہ بنائیں ہم کو یہی عذر نئے کام کرنے پر مجبور کردیتا ہے کے2022سے2023آگیا اور ہم نے اپنے بل نہیں بھرے کاغذات اٹھا کر دیکھیں تو اچانک احساس ہوتا ہے کے یہ کیا ہے ایک سال ہوگیا اور ہم نے ابھی تک ان پرانے کاغذات کو سنبھال کر رکھا ہوا ہے۔ یوں نئی ابتداء ہوتی ہے ہر سال ہم کو یہ سوچ کر مایوس نہیں ہونا چاہئے کے اے سال بتا کیا تجھ میں نیا ہے۔ کیوں لوگ خوش ہوتے ہیں اداس ہونے والی بھی کوئی بات نہیں ہے۔ عمر ضرور ایک سال کم ہوتی ہے مگر عقل بھی ایک سال بڑھتی ہے۔ شعور آتا ہے پچھلے سال جو غلطیاں کی تھیں ان کو دوہرانے کو دل نہیں کرتا ہے اور یوں ہی ایک خوبصورت سال کی ابتداء ہوتی ہے۔ جنوری گزرنے والا ہے فروری آنے والا ہے دیکھئے کے آپ نے پچھلے دو سال سے کتنے ادھورے کام چھوڑے ہوئے ہیں۔ ان کاموں کو ختم کرلئے۔ یہ سب لکھتے ہوئے مجھے بھی خیال آیا کے میں بھی آج ہی سے اپنے گھر میں جو بھی ناقابل استعمال اشیاء ہیں ان کی صفائی شروع کروں۔ ہر روز کا ایک گھنٹہ اگر نکالوں تو سال کے آخر تک شاید میرا کام مکمل ہوجائے۔ اللہ آپ کو اس سال صحتیاب رکھے اور ہر کام تسلی بخش طریقے سے کریں۔ نیا سال نئی امیدیں۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here