الیکشن سے راہ فرار، حکومت اوچھے ہتھکنڈے اپنا رہی:شہباز گل

0
35

نیویارک(مجیب لودھی سے) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گِل 16 مئی کو امریکہ سے پاکستان واپس جارہے ہیں، اس بات کا اعلان انہوں نے پاکستان تحریک انصاف نیویارک یو ایس اے کے قائدین چودھری پرویز ریاض امراء اور ضمیر چودھری کے زیر اہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی یو ایس اے کے دیگر قائدین امجد نواز، خورشید احمد بھلّی، مرزا خاور بیگ، شاہد رانجھا اور رانا جاوید بھی موجود تھے۔ شہباز گِل نے کہا کہ مجھے عدالت نے ایک ماہ کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی، میں 17 اپریل کو امریکہ آیا تھا اور 16 مئی کو عدالت سے اپنے وعدے کے مطابق پاکستان واپس چلا جائونگا۔ شہباز گِل نے پاکستانی امریکن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم عمران خان کیساتھ ہے اور جب تک عمران خان رہا نہیں ہو جاتے، ملک میں شفاف الیکشن نہیں ہو جاتے اس وقت تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل کو ہماری جس طرح حکومت ختم کی گئی اس بارے سب کو معلوم ہے اور سائفر کی کہانی کا بھی سب کو معلوم ہے ہم نے امریکہ کو بھی اور تمام دنیا کو بھی آگاہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جن پر 11 ارب کے کیسز تھے انہیں وزیراعظم بنا دیا گیا اور ان کے تمام کیسز معاف کئے گئے۔ پھر مجھے گرفتار کیا گیا میرے علاوہ اعظم سواتی اور چودھری فواد کو گرفتار کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ عمران خان جس نے پاکستان کو کرکٹ کا ورلڈ کپ جتوایا اور دنیا میں پاکستان کا نام بلند کیا تین انٹرنیشنل کینسر ہسپتال پاکستان میں بنائے۔ نمل یونیورسٹی بنائی جہاں غریب بچے بغیر فیس کے پڑھتے ہیں القادر یونیورسٹی بنائی جس پر انہیں گرفتار کیا گیا ہے وہ پاکستان کے ہر دلعزیز رہنما ہیں جس طرح ہائیکورٹ سے انہیں گرفتار کیا گیا ہے، اس کی مثال پہلے نہیں ملتی انہیں مارپیٹ کر کے گرفتار کیا گیا، کالے کپڑوں میں رینجرز اہلکار انہیں دھکہ دیکر بدتمیزی سے لے کر گئے۔ ان کے بعد اسد عمر، فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کئی صحافی ملک سے باہر ہیں وہ اپنی جان بچا کر ملک چھوڑ گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد جب عوام باہر نکلی تو ہم نے یہ بھی دیکھا کہ لاہور کور کمانڈر کے آفس کے گیٹ پر چوکیدار یا گن مین بھی نہ تھا، لوگوں کو آسانی سے اندر آنے دیا گیا کہ آئو اور توڑ پھوڑ اور آگ لگائو، اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ آرمی کے ٹرک میں سے سول لوگوں کو اُترتے دیکھا گیا اور وہ لوگ عوام میں شا مل ہوئے اور توڑ پھوڑ کی تاکہ پاکستان تحریک انصاف کو بدنام کیا جائے، عمران خان کو بدنام کیا جائے اور عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف پر دہشتگردی کا الزام لگا کر اس پارٹی کو کالعدم قرار دیا جائے۔ا س طرح ملک کی پسندیدہ ترین پارٹی کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ہم برگر پارٹی تھے اور آج دہشتگرد ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا انجام اچھا نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اس سے اندازہ لگائیں کہ آپ صرف ایک (پی ٹی آئی) نیشنل سیاسی پارٹی ہے جسے سازش کے تحت ختم کیا جا رہا ہے باقی کوئی بھی قومی نیشنل پارٹی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک دشمن بھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں کر سکتا جو ہمارے ادارے ہمارے ساتھ کر رہے ہیں۔ ہمارے حساب سے اب تک 47 افراد شہید ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے 13 ہزار لوگوں کی لسٹ بنائی گئی ہے جن کو ان لوگوں نے گرفتار کرنا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان نہیں چاہتا کہ پاکستان کا نام خراب ہو۔ ہم فوج کیساتھ ہیں پہلے بھی حمایت کرتے تھے آج بھی فوج کیساتھ ہیں لیکن یہ چند افسران جس طرح ملک برباد کر رہے ہیں۔ عوام کو ابھی معلوم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے ،جب یہ لوگ مجھ پر تشدد کر رہے تھے تو میں نے ان سے پوچھا کہ آپ اتنا تشدد کیوں کر رہے ہیں ،ہم ملک دشمن نہیں ہیں ،محب وطن ہیں انہوں نے کہا جس طرح بھٹو کی پھانسی پر لوگ خاموش تھے اگر آج بھی لوگ چُپ رہے تو آپ ایک اور عظیم لیڈر سے محروم ہو جائینگے۔ آج مظلوم (پی ٹی آئی) ہے ہماری تمام سینئر لیڈر شپ گرفتار کی جا چکی ہے۔ خان صاحب کہاں ہیں، کس حال میں ہیں کسی کو کچھ نہیں معلوم۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح شوکت خانم، نمل یونیورسٹی سب ٹرسٹ کے نام ہے عمران خان کی ملکیت نہیں ہے اسی طرح القادر یونیورسٹی بھی ٹرسٹ کے نام ہے لیکن بلا وجہ عمران خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی ذات ہمارے ساتھ ہے عمران خان سچا لیڈر ہے کرپٹ نہیں ہے وہ متوسط طبقہ کی آواز ہے ہم سب مکمل طور پر عمران خان کیساتھ ہیں اور ہمارا لیڈر مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہمارے بزرگوں نے پاکستان کی آزادی کیلئے قربانیاں دیں ،اسی طرح پاکستان کی حقیقی آزادی کیلئے ہم قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ 47 افراد ہلاک ہوئے ہیں ان کی ڈیڈ باڈی بھی نہیں دی جا رہیں تاکہ لوگوں کو صحیح طور پر معلوم نہ ہو سکے۔ ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں ہماری خواتین پر لاٹھی چارج کیا گیا ہے، ہماری پوری لیڈر شپ جیلوں میں ہے تاکہ ہماری پارٹی کو ختم کیا جا سکے۔ لیکن ہم سب کچھ برداشت کرینگے ہم قانون کو ماننے والے ہیں ہمیں معلوم ہے کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف الیکشن سے بھاگنے کیلئے ہو رہا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں آئین کے مطابق 90 دنوں میں الیکشن کرایا جائے اور پوری پارٹی کے ورکروں کو آزاد کیا جائے ہمیں پتہ چلا ہے کہ چیف جسٹس ہائوس اریسٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈرنے یا بھاگنے والے نہیں ہیں ہم پاکستان سے محبت کرتے ہیں پاکستان کی ترقی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ اللہ ہماری مدد کریگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here