عوامی گورنر سندھ کامران ٹیسوری!!!

0
63
شمیم سیّد
شمیم سیّد

دنیا میں بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اپنے کاموں کی وجہ سے بہت جلد عوام میں مقبولیت حاصل کر لیتے ہیں کچھ عرصہ پہلے تک ان کا نام بھی لوگ نہیں جانتے تھے البتہ بزنس کمیونٹی میں لوگ انہیں جانتے تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ سے ان کا تعلق ہے کوئی سوچ بھی سکتا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے دھڑوں میں بٹ جانے کے بعد ان لیڈران کا نام نہیں آیا اور اچانک کامران ٹیسوری کا نام گورنر کے طور پر سامنے آگیا اور انہوں نے گورنر بنتے ہی کوشش کی کہ تمام دھڑوں کو یکجا کر سکیں لیکن کہاوت ہے کہ کتے کی دُم کتنی بار نلکی میں ڈالیں لیکن جب بھی نکلے گی وہ ٹیڑھی ہی رہے گی اس کے مصادق قرعہ اندازی ایک ایسے شخص کے نام سے نکلی جس سے اسٹیبلشمنٹ کو اُمید تھی کہ یہ ہماری اُمید پر پورا اُترے گا اور ہوا بھی یہی اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے بلا تفریق رنگ و نسل، زبان، مذہب کے اپنا کام شروع کیا اور کراچی میں جو مقبولیت حاصل کی وہ پچھلے 70 سالوں میں شاید ہی کسی سندھ کے گورنر کو حاصل ہوئی ہو۔ انہوں نے کراچی کے ان علاقوں میں جہاں لوگ جاتے ہوئے گھبراتے ہیں جیسے لیاری، کٹی پہاڑی، وہاں بھی وہ بلا خوف و خطر پہنچ گئے،لوگوں میں گُھل مل کر ان کے مسائل معلوم کئے اور حل کرنے کی کوشش بھی کی۔ کراچی میں جس طرح لوگوںکو گورنر ہائوس میں رمضان میں سحری اور افطاری کرانے کیلئے دروازے کھول دیئے اور روزانہ ہزاروں لوگوں نے وہاں جا کر سحری اور افطاری کی جبکہ ان سے پہلے گورنر نے بھی وعدے کئے تھے لیکن وہ وعدے پورے نہ کر سکے ،ہر علاقہ چاہے وہ کورنگی ہو ملیر ہو، نیو کراچی ہو جہاں بھی ان کو بلایا گیا وہ پہنچ گئے ،لڑکوں کیساتھ روڈ پر کرکٹ بھی کھیلی۔ ان کی کوشش ہے کہ کس طرح کراچی کے لوگوں میں شعور پیدا کیا جائے ایک دوسرے سے محبت نفرتوں کو ختم کیا جائے۔ ایک نیا پروگرام شروع کر رہے ہیں ،گورنر ہائوس میں 50 ہزار طلباء کو آئی ٹی کی تعلیم دی جائیگی جو 6 مہینے میں کورس مکمل کر کے ہر مہینے ہزار ڈالر سے 3 ہزار ڈالر کما سکتے ہیں 1974ء میں کراچی میں پیدا ہوئے ابھی نوجوان ہیں اور کچھ نہ کچھ کرنے کی لگن رہتی ہے۔ انہوں نے جو بھی افطار اور سحری گورنر ہائوس میں کی وہ انہوں نے سندھ گورنمنٹ سے کچھ نہیں لیا۔ سب کچھ اپنے ذاتی اکائونٹ سے خرچ کیا ان دنوں میں وہ نجی دورے پر امریکہ آئے ہوئے تھے اپنی فیملی کیساتھ۔ ہیوسٹن میں بھی ان کے اعزاز میں ایک استقبالیہ کا انتظام ہیوسٹن کے بزنس مین تنویر احمد، ڈاکٹر آصف قدیر، طاہر بھٹی نے کیا یہ بھی حُسن اتفاق کہیے کہ گورنر کراچی کا اور وہ بھی متحدہ قومی موومنٹ کا اور پروگرام ہمارے پنجاب کے لوگوں نے کیا جس میں تنویر احمد کا تعلق پی ٹی آئی سے تو نہیں لیکن عمران خان کے حامیوں میں ضرور ہے لیکن جہاں پاکستان کی بات آتی ہے وہ صف اول میں کھڑے نظر آتے ہیں اور ہم جو اپنے آپ کو کراچی والا مہاجر کہتے ہیں اپنے ہی گورنر کیخلاف باتیں شروع کر دیں کل تک ساتھ رہنے والے آج پروگرام کا بائیکاٹ کرتے ہیں ہمارے دلوں سے پنجابی، پٹھان، سندھی، بلوچی کی نفرتیں ختم نہیں ہوتیں اب تو ہم اپنے لوگوں سے بھی نفرت کرنے لگے ہیں کب تک اپنے آپ کو ذلیل کرتے رہیں گے کیا آپ لوگوں کو معلوم نہیں تھا جس کو آپ ناپسندیدہ قرار دے رہے ہیں وہ اس پروگرام میں نہیں آئیگا پروگرام کیلئے تو آپ لوگوں نے ٹکٹس لی تھیں، پاکستان سے سفارش کروائی تھی ، بائیکاٹ کرنا ہی تھا تو اس وقت کرتے جب گورنر صاحب کیساتھ آپ کی ناپسندیدہ شخصیت آئی تھی ان کے سامنے احتجاج کرتے اور چلے جاتے نہ کہ بعد میں خاموشی سے نکل گئے یہ احتجاج نہ ہوا۔ یہ جگ ہنسائی ہوئی ہے وہاں موجود لوگوں کو تو احساس بھی نہیں ہوا کہ کسی نے بائیکاٹ بھی کیا تھا۔ خدارا ان نفرتوں کو ختم کر دو ورنہ جو حشر ہو رہا ہے ،مہاجروں کا اس سے بھی بدتر ہو جائیگا۔ ابھی تک تو پنجاب کا رونا روتے رہے ہو اب جو افغانیوں کی یلغار آرہی ہے کیا اس کو روک سکو گے۔ بہرحال گورنر کامران ٹیسوری کا پروگرام بہت عمدہ ہوا اس موقع پر گورنر سندھ نے پاکستانی امریکن کی وطن عزیز سے محبت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور اعلان کیا کہ وہ سمندر پار پاکستانیوں کیلئے گورنر ہائوس میں ایک خصوصی سیل قائم کرینگے اور اس کیلئے 19 گریڈ کا ایڈیشنل سیکرٹری تعینات کیا جائیگا جو سمندر پار پاکستانیوں کے جو بھی معاملات ہونگے وہ ان کو حل کرینگے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری وہ پہلے گورنر ہیں جنہوں نے ہیوسٹن کا دورہ کیا اور لوگوں نے ان کیساتھ جس محبت اور پیار کا رویہ اختیار کیا وہ بھی دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ پاکستان کی ایک ایسی شخصیت بن گئے ہیں جہاں بھی وہ جاتے ہیں ان کو محبت اور احترام ملتا ہے۔ ہمیں تو یہی چاہیے کہ ہمارے ملک سے جو بھی آئے وہ چاہے کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتا ہو ہم اس کا احترام کریں تاکہ دوسری قوموں کی نظروں میں ہم رُسوا نہ ہوں۔ حالانکہ گورنر صاحب کا یہ نجی دورہ تھا لیکن اس کے باوجود ہمارا قونصلیٹ آفس ان کی رہنمائی کرتا رہا۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری قوم میں گورنر کامران ٹیسوری جیسے لیڈر پیدا کرتا رہے تاکہ ہمارا ملک ترقی و کامرانی کی منزلیں طے کرتا رہے ہم چاہے آپس میں کتنے ہی اختلافات رکھیں مگر جہاں پاکستان کا نام آجائے وہاں ہم سب ایک ہوں اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے۔ آمین۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here