دوست !!!

0
141
عامر بیگ

دوست تو دوست ہوتا ہے بھلے وہ مخالف سیاسی پارٹی کا ہی کیوں نہ ہو، میرے بہت سے دوستوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جن کا تعلق اسی قبیلے سے ہے، ان میںسے کئی ایک چغادری ،سرداروں سے تو میری کئی دفعہ منہ ماری بھی ہو چکی ہے ،ہمارے بحث و مباحثہ نے بعض دفعہ اتنی شدت اختیار کی کہ ہم نے کئی دن تک توبول چال بھی بند رکھی لیکن کسی نے کیا خوب کہا کہ گہرے اور سچے دوست بڑے کمینے ہوتے ہیں ،اتنی آسانی سے جان نہیں چھوڑتے ،تھوڑے ہی عرصہ بعد ہم پھراسی شدت سے اپنی اپنی ہانکتے رہتے ہیں نہ وہ مجھے اپنی بغیر لاجک والی دلیلوں سے قائل کر سکے اور نہ ہی ہم ہزار کوششوں اور بیشمار ثبوتوں کے ہوتے ہوئے انکے دماغ میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی لاسکے ،انکا استدلال کہ ہماری پارٹی میں ادھر اُدھر سے پکڑ کر لائے گئے لوگ تھے جو اب جہاں سے آئے تھے واپس جاچکے ہیں اور جن لوگوں نے ان کو مسلط کیا تھا اب پچھتا رہے ہیں اور وہی ان لوگوں کو واپس بھی بجھوا چکے ہیں،مطلب امریکہ کے کہنے پر رجیم چینج نہیں ہوئی یہ سب پاکستانی مقتدر حلقوں کی کار ستانی ہے ،وہ جب چاہتے ہیں جس کو بھی چاہتے ہیں،لے آتے ہیں اور جب ان کے اقتدار کو خطرہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ کوئی ان سے زیادہ طاقت ور ہونے کو ہے تو اسے اتار پھینکتے ہیں، نام اغیار کا لگ جاتا ہے یا لگادیا جاتا ہے ،یہ بات کہی جاتی رہی ہے کہ پاکستان میں تین ایز مطلب اللہ امریکہ اورآرمی حکومت بناتے اور اتارتے آئے ہیں، موجودہ حکومت بھی انہیں تین ایز پربھروسہ کئے ہوئے ہے مگر وہ جو پچھلے چھبیس سالوں سے کہتا آیا ہے لا الہ اللہ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کہ اللہ پر ایمان آپکے اندر خوف کے بت توڑ دیتا ہے پہلی دفعہ ہے کوئی امریکہ اور آرمی کے بھروسہ پر نہیں۔ صرف ایک اے مطلب اللہ پر تکیہ کئے بیٹھا ہے ،ایمان کہ اے اللہ تمہاری عبادت کرتے ہیں اور تم ہی سے مدد مانگتے ہیں اللہ کی مدد شامل حال ہے تبھی تو انڈیا پاکستان کے میچ کے دوران جب ہوکا عالم ہوتا ہے، لوگ اپنی تمام مصروفیات ترک کے ٹی وی کے آگے بیٹھے ہوتے ہیں ،اس میں بھی خان نے جلسہ رکھا اور لوگ اسکے جلسہ میں اُمڈے چلے آئے، فیصل آباد کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوا ،اللہ کی مدد شامل ہے تبھی تو اسکے مخالف ہزار کوشش کے باوجود ابھی تک اسکا بال بھی بیکا نہیں کر سکے اور انشااللہ نہ کر سکیں گے۔ اللہ سے دوستی کر لو تو یہی کچھ ملتا ہے جو خان کو ملا ہے کیونکہ اللہ ہے جو عزت دیتا ہے،انسان کے بس کی بات نہیں ،یہ لو ہم کہاں کی بات کہاں لے آئے ،جی تو بات ہو رہی تھی دوستوں کی، ہانکتے رہیے آپ بھی لیکن ان کو چھوڑیںمت ان کی اور اپنی دل سے تسلی کرتے رہیں کہ پرانے اور گہرے دوست پرانے چاول کی طرح ہوتے ہیں ،جتنے پرانے اتنے ہی اچھے۔ شراب کی مثال جان بوجھ کرنہیں دی، تقاضا ہی نہ کر بیٹھیں ،ہاں چاول جب کہیں کھلانے کو تیار ہوں وہ بھی میٹھے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here