کمیونٹی کے حقیقی نمائندے ڈاکٹر سلیمان لالانی

0
98
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ڈاکٹر سلیمان لالانی کا نام ہیوسٹن ٹیکساس میں نیا نہیں ہے، وہ مسلسل جدوجہد کرنے کے بعد اس مقام تک پہنچے ہیں جبکہ ہمارے بہت سے لوگ ہمت ہار جاتے ہین اور صرف ایک دفعہ الیکشن ہارنے کے بعد گھر بیٹھ جاتے ہیں لیکن ڈاکٹر سلیمان لالانی ہمت نہیں ہارے اور آخر کار وہ پہلے پاکستانی فزیشن مسلمان ہیں جو ٹیکساس اسمبلی میں مسلمانوں کی نمائندگی کر رہے ہیں، ان کی اس کامیابی میں ان کی بیگم کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے، انہوں نے جس طرح اپنے والنٹیئرز کیساتھ دن رات الیکشن کے دوران محنت کی وہ ان کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ان کے شوہر اسٹیٹ کے نمائندے بن گئے ہیں اور وہ جس طرح وہاں کام کر رہے ہیں وہ حقیقتاً پاکستانی لیڈر کے طور پر اپنی شناخت بنا رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ان سے بہت سی اُمیدیں وابستہ ہیں انہوں نے جس طرح آسٹن میں جا کر مسلمانوں کے تہواروں کا انعقاد کیا وہ بھی اس سے پہلے نہیں ہوا تھا انہوں نے وہاں کی اسمبلی میں جس طرح کے بل پیش کئے اور ان کو جو وہاں پر پذیرائی ملی پہلا بل جب انہوں نے پیش کیا اس وقت ان کو 135 ووٹ ملے تھے اس کے بعد ان کے خلاف صرف 6 ووٹ پڑے اور رمضان کے دوران وہاں کے دو غیر مسلم نمائندوں نے روزے بھی رکھے وہاں لوگوں کو اسلام کے بارے میں اتنا معلوم نہیں تھا جب ڈاکٹر صاحب نے وہاں بتایا تو وہ لوگ بہت متاثر ہوئے۔ ڈاکٹر لالانی 2022ء میں ڈسٹرکٹ76 سے ڈیمو کریٹک پارٹی سے ٹیکساس کے ہائوس آف ریپریزنٹیٹو منتخب ہوئے۔ پیشے کے اعتبار سے فزیشن ہیں اور اپنی عمدہ اور دھیمے لہجے میں گفتگو سے لوگوں کو متاثر کر دیتے ہیں، دیکھا یہی گیا ہے کہ ہمارے اور لیڈران نے ہماری ہیوسٹن کے میڈیا کو وہ مقام نہیں دیا جو اس کو ملنا چاہیے، شہرت ملنے کے بعد وہ میڈیا کی خدمات کو نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن ہمارے اس نمائندے نے ہیوسٹن کے پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا کو بلا کر ایک اچھی بنیاد ڈالی ہے اور پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی لیڈر نے میڈیا کو بُلا کر ان کے خیالات اور ان کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر یہ بھی پوچھا کہ اب بتائیں آگے ہم کیا کریں اور کس طرح امریکن کمیونٹی میں مسلمانوں کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے اپنے بارے میں بتایا کہ انہوں نے مسلمان طلباء و طالبات کیلئے حلال فوڈ کی فراہمی کا بل پیش کیا ہے جس میں مسلمان طلباء اور طالبات کو ناشتہ اور لنچ میں حلال فوڈ پیش کیا جائے اس بل کی منظوری کے بعد ٹیکساس کے تمام اسکولوں میں حلال فوڈ فراہم کیا جائیگا جو کہ ایک قابل ستائش کام ہوگا جس کا سہرا ڈاکٹر سلیمان لالانی کے سر جائیگا اسی طرح اگر ہم ڈاکٹر سلیمان لالانی جیسے لیڈر پیدا کرتے رہیں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اپنی یوتھ کو آگے لانا چاہتے ہین اور اس سلسلے میں وہ مسلم یوتھ کانفرنس کا بھی انعقاد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو حوصلہ اور ہمت عطاء کرے کہ وہ اپنی قوم کیلئے کام کرتے رہیں اور اپنے لوگوں میں امریکن پالیٹکس میں حصہ لینے کی کوشش کرتے رہیں کیونکہ جب تک ہم مل بیٹھ کر ایک ایجنڈے پر نہیں بیٹھیں گے اس وقت تک کچھ نہیں ہوگا ہم جس طرح ریپبلکن اور ڈیمو کریٹک میں بٹے ہوئے ہیں اور ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم جس طرح امریکن امیدواروں کیلئے فنڈریزنگ کرتے ہیں جبکہ وہ ہماری ضرورت کے وقت ہمارے ساتھ نہیں کھڑے ہوتے اپنے مسلمان امیدواروں کیلئے بھی فنڈریزنگ کریں جس طرح ہم ہیوسٹن میئر کے الیکشن میں بٹے ہوئے ہیں ایک گروپ شیلا جیکسن لی، دوسرا ویٹمائر اور تیسرا مسرور جاوید خان کو سپورٹ کر رہا ہے کیا یہ لوگ ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔ شوگر لینڈ کی حد تک ڈیمو کریٹک مضبوط ہے لیکن ہیوسٹن کیلئے تو تمام لوگوں کو ایک جگہ ہونا چاہیے میئر کے الیکشن میں پارٹی نہیں ہوتی سب مل کر ووٹ کاسٹ کر سکتے ہیں بہر حال میرا کام ہے بتانا اب یہ ہماری کمیونٹی کے لیڈران جو آپس میں نہیں بیٹھ سکتے کیا اسی طرح لڑتے رہیں گے مگر پھر بھی یہی دعویٰ کرتے ہیں کہ اپنے لوگوں کو سپورٹ کریں ایسے لوگوں سے اللہ بچائے۔ ڈاکٹر سلیمان لالانی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اتنے تھوڑے سے وقت میں اتنے بل پیش کر دیئے۔ ہماری دعا ہے کہ وہ اسی طرح کام کرتے رہیں آپ کیلئے آگے کئی دروازے کھل رہے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here