واشنگٹن (پاکستان نیوز) نیوجرسی کے ڈیموکریٹک میئر واچ لسٹ سے نام نہ نکالے جانے اور ممکنہ طور پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے پر وائٹ ہائوس سے منہ موڑتے ہوئے بائیڈن حکومت کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں ، وہ آئندہ ہفتے اس سلسلے میں مقدمہ دائر کر یں گے ، پراسپیکٹ پارک کے میئر محمد خیر اللہ، جو نیو جرسی میں سب سے زیادہ عرصے تک مسلمان میئر رہنے والے ہیں، نے مئی میں یو ایس اے ٹوڈے نیٹ ورک کو بتایا کہ سیکرٹ سروس نے انہیں سیکیورٹی کلیئرنس دینے سے انکار کر دیا تھا اس لیے وہ اب ممتاز مسلم رہنمائوں اور صدر جو بائیڈن کے اجتماع میں شرکت نہیں کریں گے۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے طویل عرصے سے واچ لسٹ کی مخالفت کی ہے کیونکہ گروپ کا دعویٰ ہے کہ یہ مسلمانوں کو نشانہ بناتا ہے، وہ حکومت کو اسے استعمال کرنے سے روکنے کی کوشش میں پیر کو میساچوسٹس کی وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کریں گے۔ فہرستوں کو چیلنج کرنے والے متعدد مقدمے برسوں سے عدالتوں کے ذریعے کام کر رہے ہیں۔خیر اللہ نے مئی میں نارتھ جرسی میڈیا گروپ کو بتایا کہ یہ مایوس کن ہے اور یہ چونکا دینے والی بات ہے کہ ہمارے آئین کے تحت ایسا ہوتا رہتا ہے ، ہر کوئی بے قصور ہے جب تک کہ جرم ثابت نہ ہو جائے۔ میں ایمانداری سے نہیں جانتا کہ میرے اوپر الزام کیا ہے،انہوں نے جمعے کو دیر گئے سوشل میڈیا پر امریکی-اسلامک تعلقات کی کونسل کے قانونی چارہ جوئی کے اعلان کی حوصلہ افزائی کی ، پراسپیکٹ پارک کے میئر محمد خیر اللہ نے بائیڈن انتظامیہ پر مقدمہ چلانے کا ارادہ کیا ہے جس کے بارے میں ان کے خیال میں دہشت گردی کی واچ لسٹ میں ان کی شمولیت ہے۔کونسل نے بائیڈن انتظامیہ سے فیڈرل ٹیررسٹ اسکریننگ ڈیٹاسیٹ کی ایف بی آئی کی نشریات کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ایک واچ لسٹ جس میں مبینہ طور پر تقریبا 1.5 ملین نام ہیں۔ تنظیم نے کہا کہ CAIR کے وکیلوں نے جنوری میں لیک ہونے والی ایک کاپی کی جانچ کی، جو تقریبا مکمل طور پر عربی اور مسلم ناموں کی فہرست تھی۔