سوشل میڈیائی حکومت…!!!

0
17
ماجد جرال
ماجد جرال

پاکستان میں جمہوریت کے نام پر انتخابات کا ڈرامہ ختم ہونے کے بعد اب باضابطہ طور پر حکومت تشکیل پا چکی ہے، اور وزرا اپنے اپنے محکموں کا حلف بھی اٹھا چکے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران سیاست میں جو روپ اختیار کیا ہے اس کی جھلکیاں ابھی باقی ہیں اور آنے والے انتخابات میں ایک بار پھر یہی ڈرامہ رچایا جائے گا مگر اس بار کون ولن ہوگا اور کون ہیرو ہوگا اس کا تعین وقت آنے پر ہی ہوگا۔اس لیے کسی سے ہمدردی ہے اور نہ ہی کسی کا افسوس ہے کہ کس کے ساتھ انتخابات میں کس طرح کا رویہ اختیار رکھا گیا کیونکہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایک ایسا کلچر پروان چڑھایا جا چکا ہے جس میں جمہوری اخلاقی اقدار کا جنازہ نکال کر رکھا جا چکا ہے اور اب یہی پاکستانی عوام کی قسمت میں لکھا ہے کہ ان کے حکمرانوں کا تعین کہیں اور ہوگا۔پاکستان جن مسائل سے دوچار ہے مگر اس کے حل کی طرف کون توجہ دے گا، یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب اب اتنا اسان نہیں رہا۔اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ کارکردگی دکھانے کی بنیاد پر حکومتیں ملنے کی روش پاکستان میں دم توڑ چکی ہے، اب صرف وہی کام کیے جائیں گے جو دکھلاوا ہوگا اور عملی طور پر ان میں حقیقت نہ ہونے کے برابر ہوگی۔اس کی عملی مثال مجھے گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی ایک پوسٹ دیکھنے کی صورت میں ملی کہ جس میں بتایا گیا کہ آج وزیراعلیٰ نے کیا کیا یعنی کہ عوام کو گمراہ کرنے کی وہی روش اختیار کی جا رہی ہے جو سابقہ حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے رکھی اور باقی جماعتیں بھی اسی راستے کو اختیار کرتی جا رہی ہیں ۔غرض کہ ہمیں سوشل میڈیا پر ترقیاتی کام بھی دیکھنے کو ملیں گے، پاکستان کے لیے ہم یہ کرنے جا رہے ہیں اور یہ ہوگا کہ جیسے فقرات بھی سننے کو ملیں گے مگر یہ حکومت مکمل ہونے کے بعد عملی طور پر آپ کو کارکردگی صفر بٹا صفر نظر ائے گی،کیا ہم نے پاکستان تحریک انصاف کے دور میں یہی نہیں دیکھا کہ انہوں نے صرف سوشل میڈیا پر شور مچائے رکھا مگر عملی طور پر ایک انے کا کام نہ کیا گیا۔کیا اب ہماری آنے والی حکومتیں اور موجودہ حکومت بھی صرف سوشل میڈیا پر شور مچا کر ہی اپنی کارکردگی کا اظہار کرے گی اگر یہاں تک ہماری سوچ محدود ہو کر رہ گئی ہے تو پھر یاد رکھیں کہ سوشل میڈیائی حکومتوں سے ہمسایہ ممالک تو کیا دنیا کے کسی ملک کو ہمدردی تک نہ ہوگی اور پھر ہم اپنے آپ میں جائے عالم اسلام کے لیڈر بنے یا ٢دنیا کے بہترین سیاسی رہنما مگر حقیقت میں ہم ایسے ملک اور قوم کا روپ اپنا چکے ہوں گے کہ کوئی ہمیں منہ لگانا بھی پسند نہیں کرے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here