عوام کو بڑی کمپنیوں کی جعلسازی سے بچانے کیلئے کوشاں ہیں:لینا خان

0
85

واشنگٹن (پاکستان نیوز) فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی چیئر لینا خان نے کہا ہے کہ ہم امریکی عوام کو تاجروں اور بڑی کمپنیوں کی جانب سے دھوکہ دہی سے بچانے اور ان کی اجارہ داری کے خاتمے کیلئے اولین کردار ادا کر رہے ہیں، لینا خان نے ”دی ڈیلی شو” میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایمازون کی اجارہ داری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، اسی طرح ہم دیگر کمپنیوں کی اجارہ داری ، صارفین کے ساتھ دھوکہ دہی، ناجائز کمائی پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، ایمازون نے اپنے تاجروں کو ہر دو میں سے ایک ڈالر کی ادائیگی پر مجبور کر دیا ہے جوکہ اس کی اجارہ داری کی بڑی مثال ہے، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ بڑی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی آسان نہیں ہوتی ، ہمارے ایک وکیل کو ان کے دس وکیلوں کا سامناکرنا پڑتا ہے ، اور ہماری کسی بھی مقدمہ میں جیت میں بہت محنت شامل ہوتی ہے ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ امریکیوں کی بڑی تعداد ادویات کی خریداری سے قاصر ہے کیونکہ ان کی قیمت ان کی قوت خرید سے دور ہو چکی ہے ، اسی طرح سانس کی تکلیف میں مبتلا افراد کے لیے انہیلر بھی ناقابل رسائی ہو چکے ہیں، جن کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں اور اس کیخلاف ہم نے قانونی کارروائی بھی کی جس کی وجہ سے اس میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔پروگرام کے دوران میزبان کے سوال کے جواب میں لینا خان نے کہا کہ بڑی کمپنیاں اب افرادی قوت میں کمی کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد لے رہی ہیں۔واضح رہے کہ لینا خان برطانیہ میں آباد ایک پاکستانی خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ جب وہ 11 برس کی ہوئیں تو ان کا خاندان امریکہ ہجرت کر گیا تھا۔ امریکہ میں ہی ان کی تعلمیم مکمل ہوئی اور کچھ عرصہ قبل انھوں نے ٹیکساس کے ایک کارڈیالوجسٹ شاہ علی سے شادی کی۔ وہ ولیمز کالج اور ییل لا سکول سے فارغ التحصیل ہیں۔ لینا خان نیو یارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے شعبہِ قانون میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، جہاں وہ اجارہ داریوں کو کنٹرول کرنے کے قوانین (اینٹی ٹرسٹ لا)، صنعتوں کے بنیادی ڈھانچے کے قانون، اور اجارہ داریوں کی روک تھام کی روایات کے بارے میں پڑھاتی ہیں اور تحقیقی مقالے لکھتی ہیں۔ان کے اینٹی ٹرسٹ قوانین پر تحقیقاتی مقالے کو معتبر حلقوں میں بہت زیادہ سراہا گیا ہے اور اْن پر انھیں کئی ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔ اور یہ تحقیقاتی مقالے ییل لا جرنل، ہارورڈ لاء ریویو، کولمبیا لاء ریویو اور شکاگو یونیورسٹی لاء ریویو میں شائع ہونے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here