مائیکل کوہن کی مٹی پلید ہوچکی ہے !!!

0
81

ٹرمپ ہش منی ٹرائل میں پراسیکیوٹر کے گواہ مائیکل کوہن کو ابتدا ہی سے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا ، کبھی تو اُس کی حالت اتنی بگڑ گئی تھی جیسے معلوم ہورہاتھا کہ اب وہ منھ کے بل گرنے والاہے،جب ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل ٹاڈ بلینک نے اُس سے پوچھا کہ سوشل میڈیا پر یہ سوال گشت کر رہا ہے کہ لیک ٹاہو ، کیلیفورنیا کے ایک ہوٹل میں ڈونلڈ ٹرمپ اسٹارمی ڈینئلز کے ساتھ رنگ رلیاں منارہے تھے ،تو اُس وقت اُس کی مصروفیات کیا تھیں؟ مائیکل کوہن نے جواب دیا کہ وہ اٹارنی آن کال اپنے فرائض انجام دے رہا تھا، جب کبھی اُس کے باس ڈونلڈ ٹرمپ کو کسی چیز کی ضرورت پڑتی تو وہ اُنہیں مہیا کردیتا تھا،ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل بلینک نے مزید جرح کرتے ہوے پوچھا کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ نے اُسے کسی بھی کام کیلئے زحمت دی تھی تو مائیکل کوہن نے جواب دیا کہ ” ہاں اُنہیں کنڈوم کی ضرورت پڑی تھی تو وہ لیک ٹاہو کے مقامی فارمیسی سے رجوع کیا تھا جو اُس وقت بند پڑی تھی ، بعد ازاں ہوٹل کے منیجر نے ایک گسٹ سے لے کر اُسے دو عدد کنڈوم دیئے تھے. لیکن ڈونلڈ ٹرمپ سُپر سائز کا کنڈوم استعمال کرتے ہیں ، اسلئے اُسے ڈرائیو کر کے بے ایریا سان فرانسسکو جانا پڑ ا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل ٹاڈ بلینک نے مائیکل کوہن سے پوچھا کہ کیا اُس نے سوشل میڈیا پر یہ رقم کیا تھا کہ اُس کے موکل ڈونلڈ ٹرمپ پنجرے میں ایک جانور کی طرح بند ہیں جو چیتو ڈسٹیڈ کارٹون ویلین کے بہت مشابہ ہیں،مائیکل کوہن نے جواب دیا کہ وہ باتیں اُس نے اِس لئے کہیں تھیں کہ دفاع کے وکیل اُس پر حملہ کرنے کیلئے مواقع تلاش کرتے رہیں،سپریم کورٹ نیویارک کی بلڈنگ نامی گرامی سیاستدانوں اور اکٹوسٹوں سے بھری پڑی تھی جہاں امریکی ایوان نمائندہ کے اسپیکر لوزیانہ کے مائیک جانسن جنہیں ٹرمپ کے بعد صدارتی امیدوار بھی قرار دیا جارہا ہے موجود تھے ، مائیک جانسن نے کہا کہ مائیکل کوہن ایک جھوٹا انسان ہے اور جہاں بھی وہ جاتا ہے ، جس سے بھی وہ ملتا ہے جھوٹ بولتا ہے،مائیکل کوہن کو غلط اور جھوٹاثابت کرنے کیلئے ٹرمپ ٹیم کے پاس بہت سارے مواد موجود ہیں، مثلا” مائیکل کوہن کا یہ دعوی کہ ٹرمپ نے پورن اسٹار اسٹارمی ڈینئلز کا منھ بند کرنے کیلئے ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی لیکن رقم کی ادائیگی جس چیک سے کی گئی تھی اُس پر اُس کا کوئی نام و نشان موجود نہیںبلکہ چیک کی ادائیگی کی وجہ جو بتائی گئی تھی وہ یہ تھی کہ رقم ریٹینر فیس کے طور پر کسی نئے مقدمہ کیلئے دی جارہی ہے، مائیکل کوہن کو اپنی اِس کمزوری کا علم ہے اور وہ واویلا مچارہا ہے اور دعوے پر دعوی کررہا ہے کہ دراصل ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر کا چیک ڈونلڈ ٹرمپ اپنے جنسی تعلقات کو اسٹارمی ڈینئلز سے پس پردہ رکھنے کیلئے ادا کئے تھے،پھر بحث چھڑ گئی کہ آیا مائیکل کوہن کا دعوی کہ اُس نے 24 اکتوبر 2016 ء کو ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرکے یہ دریافت کرنا چاہا تھا کہ ڈینئلز اِسٹارمی سے ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر کی رقم کی ادائیگی حسب وعدہ ہے؟تاہم اُسی دِن اور اُسی وقت مائیکل کوہن فون پر ہراساں کرنے والے ایک لڑکے سے نمٹ بھی رہا تھاجس کے خلاف اُس نے ایف بی آئی کے ایجنٹ سے شکایت بھی کی تھی،ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل ٹاڈ بلینک کا کہنا ہے کہ دراصل اُس وقت مائیکل کوہن ایک چودہ سالہ لڑکے کو فون پر تنبیہہ کر رہا تھا،بلینک نے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس ایک منٹ36 سیکنڈ میں اتنا وقت تھا کہ تم ایف بی آئی کے ایجنٹ کِتھ شیلر سے اُس لڑکے کے ہراساں کرنے والی کال کے بارے میں گفتگو کرو اور اُسی کے ساتھ ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈینئلز اسٹارمی کے بارے میں اپ ڈیٹ کر سکو؟ مزید برآں ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل ٹاڈ بلینک کی ایک اہم کامیابی تھی جس نے مائیکل کوہن سے اِس بات کا اعتراف کرالیا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کو اُسکے پلے بوائے کی ایک ماڈل کیرن میک ڈوگل سے تعلقات پر سخت تشویش کا اظہار کیا تھا کہ یہ اسکینڈل اُس کی فیملی لائف پر اثر انداز ہوسکتا ہے،مائیکل کوہن کا ریئل اسٹیٹ کے خریدو فروحت کے کاروبار میں آمدنی آسمان سے باتیں کرنے لگیں ہیں، 2011ء اور 2014 ء کے درمیان اُس نے مین ہٹن میں چار رہائشی بلڈنگیں 11 ملین ڈالر میں خریدیں تھیںجبکہ اُنہی بلڈنگوں کو اُس نے 32 ملین ڈالر میں فروحت کر کے مبلغ 21 ملین ڈالر کی رقم کا نفع کمایا۔ 2015 ء میں مائیکل کوہن نے مین ہٹن میں ایک رہائشی بلڈنگ 58 ملین ڈالر میں خریدی ہے اور تاہنوز وہ اُس کی ملکیت ہے. تاہم مائیکل کوہن کا ٹیکسی اور میڈالین کا بزنس زیادہ سود مند ثابت نہیں ہوا ہے.ٹیکسی فنڈنگ کارپوریشن جس کا دفتر لانگ آئلینڈسٹی میں واقع ہے آج بھی کسی نہ کسی طرح مائیکل کوہن کی تحویل میں ہے. لیکن ایک وقت تھا جب وہ اور اُس کی بیوی ٹیکسی کے 200
فلیٹ کے مالک ہوا کرتے تھے،ماضی میں بھی مائیکل کوہن کے خلاف متعدد جرائم میں ملوث ہونے کی تحقیقات کی گئیں ہیں اور اُسے کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہے، اگست 2018 ء میں مائیکل کوہن نے خود کو ایف بی آئی کے سپرد کرکے آٹھ کریمنل چارجز کا اقبال جرم کیا تھا اور اُسے تین سال کی سزا ہوئی تھی جو بعد میںکوویڈ کی وبا پھیل جانے کی وجہ کر ایک سال کی ہوگئی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here